- ہوائی جہاز میں دوران سفر ’سورہی‘ خاتون مسافر مُردہ نکلیں
- کراچی اور لاہور میں طیاروں کو جی پی ایس سگنلز ملنے میں دشواری
- محمد آصف کی تنقید کے بعد بابراعظم کے والد کا ردعمل بھی آگیا
- سندھ میں ڈینگی کے مزید 17 کیسز رپورٹ
- ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیمیں کون ہوں گی؟ ہاشم آملہ نے بتادیا
- نواب شاہ ؛ بجلی چوری میں معاونت پر دو ایس ڈی اوز اور دو لائن مین معطل
- لوگ جسمانی صحت سے زیادہ ذہنی صحت کے لیے ورزش کرتے ہیں، سروے
- ٹِک ٹاک نے گوگل سرچ کی آزمائش شروع کر دی
- معلم کے تشدد سے زخمی ہونے والا زیرِعلاج لڑکا دم توڑ گیا
- اسلام آباد ایئرپورٹ کا مرکزی رن وے 5 دن کیلیے بند رہے گا
- بجلی چوروں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری؛ 18 روز کے دوران 3674 مقدمات درج
- کالج سے بیدخلی کا چھپانے کیلیے ماں کو قتل کرنے والی طالبہ پر فرد جرم عائد
- کراچی میں طیاروں پر لیزر لائٹس مارنے کے واقعات میں پھر اضافہ
- الیکشن سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی کی مشکلات میں اضافہ دیکھ رہا ہوں، منظور وسان
- نواز شریف کی واپسی سے صرف آئین شکن پریشان ہیں، مریم نواز
- امریکا میں 62 سالہ بیوی نے قریب المرگ شوہر کو گولی ماردی
- لاہور چڑیا گھر، سفاری پارک کی اَپ گریڈیشن، سمری الیکشن کمیشن کو ارسال
- ہردیپ سنگھ کے قتل میں کینیڈین وزیراعظم کا بھارت مخالف واضح مؤقف قابل ستائش ہے، سکھ رہنما
- عمران خان کے بغیر کوئی بھی الیکشن غیرآئینی ہوگا، تحریک انصاف
- کوئٹہ پولیس کا بجلی چوری کا الزام لگا کر شہری پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو وائرل
ورلڈکپ، آئی سی سی سے سیکیورٹی ضمانت طلب کی جائے گی

انگلینڈ کے خلاف میچ کی تاریخ میں ممکنہ تبدیلی پر بھی پی سی بی کی جانب سے نجی طور پر فرسٹریشن ظاہر (فوٹو: ٹوئٹر)
کراچی: ورلڈکپ کیلیے پاکستان آئی سی سی سے سیکیورٹی ضمانت طلب کرے گا جب کہ حکومت کی جانب سے ٹیم کو بھارت کے ٹور کی اجازت مل چکی۔
حکومت پاکستان کی جانب سے ورلڈکپ کیلیے کرکٹ ٹیم کو بھارت جانے کی اجازت دے دی گئی ہے، جس کے ساتھ کئی ماہ کے چھائے ہوئے غیریقینی کے بادل چھٹ گئے ہیں تاہم اب بھی کئی معاملات حل طلب ہیں۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان کا ہمیشہ مؤقف رہا ہے کھیل اور سیاست علیحدہ ہے، پاک بھارت تعلقات انٹرنیشنل اسپورٹس کی راہ میں حائل نہیں ہونے چاہیے۔
پاکستان کا یہ فیصلہ اس بات کا عکاس ہے کہ وہ تعمیراتی اور ذمہ دارانہ سوچ رکھتا ہے جبکہ بھارت کا رویہ اس کے برعکس اور وہ اپنی کرکٹ ٹیم کو ایشیا کپ کیلیے پاکستان بھیجنے سے انکار کرچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ کیلئے بھارت بھیجنے کا فیصلہ
اگرچہ یہ اعلامیہ اس بات کی گارنٹی ہے کہ پاکستان ٹیم ورلڈ کپ کیلیے بھارت کا سفر کرے گی تاہم ’کرک انفو‘ کے مطابق پاکستان نے اس بات کا ابھی تک فیصلہ نہیں کیا کہ کیا وہ بھارت کے ساتھ احمد آباد میں گروپ مرحلے کا میچ کھیلنے پر راضی ہوں گے یا نہیں یا پھر اس مقابلے کو کسی اور شہر منتقل کرنے کا مطالبہ کریں گے تاہم اعلامیہ میں وینیو کی تبدیلی کی خواہش کا اظہار نہیں کیا گیا۔
پاکستان کی جانب سے ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کیلیے سیکیورٹی انتظامات پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ اس میں واضح کیا گیا کہ پاکستان اپنے کرکٹرز کی سیکیورٹی کے حوالے سے شدید تحفظات رکھھتا ہے، ہم ان تحفظات کو آئی سی سی اور بھارتی حکام تک پہنچائیں گے، ہم امید رکھتے ہیں کہ دورہ بھارت کے دوران پاکستان ٹیم کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق پی سی بی سیکیورٹی ضمانت طلب کرنے کیلیے آئی سی سی سے رابطہ کرے گا۔
ادھر ورلڈ کپ کے شیڈول میں کافی تاخیر اور تبدیلیاں ہوچکی ہیں، پاکستان اور بھارت کا میچ نوراتری کی تقریبات کے باعث ایک روز قبل یعنی 14 اکتوبر کو منعقد ہونے کا امکان ہے، اس کے ساتھ پاکستان کا سری لنکا سے 12 اکتوبر کا میچ 10 اکتوبر کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ گرین شرٹس کو بھارتی ٹیم کے خلاف میچ کیلیے تیاری کا مکمل موقع میسر آسکے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی بدانتظامیاں ورلڈکپ کا مزا کرکرا کرنے لگیں
پی سی بی نے ان تبدیلیوں پر رضامندی بھی ظاہر کی تاہم پھر کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال کی جانب سے پاکستان کے انگلینڈ سے میچ کو 12 کے بجائے 11 نومبر کو منعقد کرنے کی درخواست کی گئی کیونکہ یہ تاریخ ہندو تہوار کالی پوجا سے متصادم ہے۔
پی سی بی نجی طور پر انگلینڈ سے میچ کی تاریخ میں مجوزہ تبدیلی کے بارے میں فرسٹریشن ظاہر کرچکا ہے، بار بار کی شیڈول میں تبدیلی پاکستان کو متاثر کررہی ہے، اس حوالے سے پی سی بی اور بی سی سی آئی میں ابھی تک براہ راست رابطہ نہیں ہوا اور یہ بات بھی واضح نہیں ہے کہ کب یہ فیصلہ پاکستان تک پہنچایا جائے گا۔
ورلڈ کپ کا آغاز 5 اکتوبر کو 2019 کی فائنلسٹ ٹیموں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ سے ہوگا جبکہ اس کا اختتام 19 اکتوبر کو احمد آباد میں شیڈول فائنل پر ہوگا تاہم ابھی تک یہ بات بھی واضح نہیں ہوسکی کہ اس ٹورنامنٹ کی ٹکٹیں کب فروخت کیلیے پیش کی جائیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔