- امریکا میں زہریلی مادہ لے جانے والا ٹرک الٹ گیا؛ 5 افراد ہلاک اور5 زخمی
- حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرکے گیس کی بڑھادی، سراج الحق
- عمرے کی آڑ میں سعودی عرب جانے والا بھکاریوں کا گروہ ایئرپورٹ سے آف لوڈ
- ملک بھر میں کریک ڈاؤن کے دوران دس ہزار بجلی چور گرفتار
- ورلڈکپ؛ رضوان کی حسن علی کو مالا پہنانے، گلاب دینے کی تصاویر وائرل
- ترک پارلیمنٹ کے باہر خود کش حملہ اور فائرنگ
- پنجاب ہاؤس کراچی کو کرائے پر دینے کا فیصلہ
- بھارتی جارحیت میں مزید 2 کشمیری شہید؛ ایک ماہ میں تعداد 13 ہوگئی
- عوام کو پیٹرول قیمت میں کمی کا مکمل ریلیف نہ ملا، ڈیلر منافع بڑھادیا گیا
- ورلڈکپ؛ مکی آرتھر نے بھارت میں ٹیم کو جوائن کرلیا
- فیس بک بھارتی دباؤ کا شکار، پاکستان مخالف پروپیگنڈا روکنے میں ناکام
- کراچی میں شہریوں کی فائرنگ سے 3 مبینہ ڈاکو ہلاک، 4 زخمی
- کراچی میں موٹرسائیکل سوار ملزمان دو سالہ بچہ چھین کر فرار
- مستونگ دھماکے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی
- ورلڈکپ؛ قومی کرکٹرز سے بھارتی فینز کی ملاقات، تصاویر بھی بنوائیں
- ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.05 فیصد کی معمولی کمی
- پاکستان اور خلیج تعاون کونسل کا تجارتی معاہدے پر اتفاق
- کراچی ایئرپورٹ پر 30 کروڑ روپے کی کرسٹل آئس پکڑی گئی
- بھارت میں افغان سفارت خانہ بند کرنے کا اعلان
- داخلی معاشی امور پر فیصلہ سازی کا اختیار بھی ایس آئی ایف سی کے حوالے
کراچی کے تین بڑے ہسپتالوں کو 25 برس کیلیے حکومت سندھ کے حوالے کرنے کی تیاری مکمل

—فائل فوٹو
کراچی کے جناح اسپتال، این آئی سی ایچ اور این آئی سی وی ڈی ہسپتال کو 25 سال کے لیے حکومت سندھ کے حوالے کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاق اورحکومت سندھ کے درمیان معاہدے پر دستخط بروز 8 اگست کو کیے جائیں گے جبکہ جناح اسپتال انتظامیہ نے ہسپتال میں 11سال بعد مختلف شعبوں کے لیے ڈاکٹروں اورکنسلنٹینٹ کی بھرتیوں نے کے لیے اشتہاربھی جاری کردیا ہے۔ واضح رہے کہ ان تینوں اسپتالوں کا معاملہ گزشتہ 11سال سے حل طلب تھا۔
2011 میں اٹھار ویں ترمیم کے بعد وفاق کے ماتحت چلنے والے ان تینوں ہسپتالوں کو سندھ حکومت کے حوالے کردیا گیا تھا اس فیصلے خلاف جناح اسپتال، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ اسپتال کے ملازمین نے عدالت سے رجوع کیا تھا جس میں ملازمین نے مؤقف اختیار کیا کہ تینوں ہسپتالوں کو وفاق کے ماتحت ہی رکھا جائے۔
پی ٹی آئی حکومت نے تینوں ہسپتالوں کو چلانے کیلیے فنڈز نہ ہونے کا عذر پیش کیا تھا
ان تینوں ہسپتالوں کا معاملہ عدالت میں تقریبا 11 سال زیر سماعت رہا تھا۔ 4 برس قبل پی ٹی آئی حکومت نے تینوں ہسپتالوں کو چلانے کے لئے فنڈز نہ ہونے کا عذر پیش کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو دینے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ اس دوران تینوں ہسپتالوں سے سینکڑوں ملازمین اپنی مدت ملازمت مکمل کرکے ریٹایرڈ ہوگئے تھے جبکہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی سے مختلف فیکلٹی کے اساتذہ بھی ریٹایرڈ ہوگئے تھے جس کی وجہ سے جناح اسپتال سمیت تینوں اسپتالوں میں سینکٹروں اسامیاں خالی ہوگئی تھیں۔
تیکینکی وجوہ کی بنا پر ان اسامیوں پر بھرتیاں بھی نہیں کی جاسکی تھی جبکہ جناح ہسپتال کے مختلف وارڈز کے سربراہوں کی اسامیاں بھی گزشتہ 10 سال سے خالی پڑی تھیں۔
جناح اسپتال میں ایک ہزار سے زائد اسامیاں خالی ہیں، پروفیسر شاہد رسول
جناح ہسپتال کے سربراہ پروفیسرشاہد رسول کے مطابق جناح اسپتال میں ایک ہزار سے زائد اسامیاں خالی ہیں جبکہ 12مختلف شعبوں کے پروفیسرزحضرات کی بھی تقرریاں کی جائیں گی۔
انہوں نے ایکسپریس کو بتایا کہ جناح اسپتال میں مین پاور کی شدید کمی کا سامنا ہے، ہسپتال میں مختلف شعبوں کے لیے بھرتیوں کا عمل جلد شروع کیاجائے گا انھوں نے بتایا کہ اس ملازمتوں کے حوالے سے جناح اسپتال انتظامیہ کی جانب سے اشتہاربھی جاری کیاجارہا ہے تاکہ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی کمی کو پوراکیا جاسکے گا۔
دریں اثنا این آئی سی ایچ اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرپروفیسرناصر نے بتایا کہ اسپتال میں ڈاکٹروں سمیت 400 سے زائد اسامیاں خالی ہیں، معاہدے ہونے کے بعد این آئی سی ایچ کی جانب سے اشتہار جاری کیاجائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔