- ترک پارلیمنٹ کے باہر خود کش حملہ اور فائرنگ
- پنجاب ہاؤس کراچی کو کرائے پر دینے کا فیصلہ
- بھارتی جارحیت میں مزید 2 کشمیری شہید؛ ایک ماہ میں تعداد 13 ہوگئی
- عوام کو پیٹرول قیمت میں کمی کا مکمل ریلیف نہ ملا، ڈیلر منافع بڑھادیا گیا
- ورلڈکپ؛ مکی آرتھر نے بھارت میں ٹیم کو جوائن کرلیا
- فیس بک بھارتی دباؤ کا شکار، پاکستان مخالف پروپیگنڈا روکنے میں ناکام
- کراچی میں شہریوں کی فائرنگ سے 3 مبینہ ڈاکو ہلاک، 4 زخمی
- کراچی میں موٹرسائیکل سوار ملزمان دو سالہ بچہ چھین کر فرار
- مستونگ دھماکے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی
- ورلڈکپ؛ قومی کرکٹرز سے بھارتی فینز کی ملاقات، تصاویر بھی بنوائیں
- ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.05 فیصد کی معمولی کمی
- پاکستان اور خلیج تعاون کونسل کا تجارتی معاہدے پر اتفاق
- کراچی ایئرپورٹ پر 30 کروڑ روپے کی کرسٹل آئس پکڑی گئی
- بھارت میں افغان سفارت خانہ بند کرنے کا اعلان
- داخلی معاشی امور پر فیصلہ سازی کا اختیار بھی ایس آئی ایف سی کے حوالے
- ورلڈکپ؛ کرکٹ پنڈتوں نے پاک بھارت فائنل دیکھنے کی خواہش ظاہر کردی
- وارم اپ میچ، مچل اسٹارک کی ہیٹ ٹرک
- میانوالی؛ چیک پوسٹ پر حملے میں دو دہشتگرد ہلاک، اہلکار شہید
- ورلڈکپ؛ میسکوٹس کو باقاعدہ نام بھی مل گئے
- سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں ردوبدل کا امکان
پھیپھڑوں میں خون جمع ہونےسے نمٹنے کے لیے نئے علاج کا تجربہ

یروشلم: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ مہلک خون کے لوتھڑوں سے نمٹنے کے لیے پھیپھڑوں میں براہ راست انجیکشن لگانے سے اموات کی تعداد میں نصف کمی آسکتی ہے۔
پھیپھڑوں میں خون کے لوتھڑوں کا علاج عمومی طور پر خون پتلا کرنے والی ادویات دے کر کیا جاتا ہے۔ یہ ادویات بازو میں ڈرپ لگا کر خون میں پہنچائی جاتی ہیں۔
تاہم، اسرائیلی محققین کو ایک تحقیق میں یہ معلوم ہوا ہے کہ تھوڑی مقدار میں خون پتلا کرنے والی ادویات کو براہ راست پلمونری آرٹریز (وہ شریانیں جہاں خون جم کیا ہوتا ہے) میں پہنچانا زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔
یروشلم کی ہیبریو یونیورسٹی کی جانب سے شائع کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ اس تکنیک کے استعمال سے اموات کی شرح میں 55 فی صد تک کمی دیکھی گئی۔
محققین کے مطابق ایسا ہونے کی وجہ یہ تھی کہ یہ طریقہ کار براہ راست خون پتلا کرنے والی ادویات کو جمے کوئے خون کی جانب پہنچاتا ہے جو اس لوتھڑے کو تیزی سے تحلیل کر دیتا ہے۔
تحقیق کی شریک مصنفہ ڈاکٹر بروریا ہِرش ریکاہ کا کہنا تھا کہ اس معاملے سے حتمی نتائج اخذ کرنے سے قبل مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ تاہم، اس تحقیق کے نتائج یہ بتاتے ہیں کہ اس طریقہ کار کو دیگر طریقہ علاج پر فوقیت دی جانی چاہیئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔