- امریکا میں زہریلی مادہ لے جانے والا ٹرک الٹ گیا؛ 5 افراد ہلاک اور5 زخمی
- حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرکے گیس کی بڑھادی، سراج الحق
- عمرے کی آڑ میں سعودی عرب جانے والا بھکاریوں کا گروہ ایئرپورٹ سے آف لوڈ
- ملک بھر میں کریک ڈاؤن کے دوران دس ہزار بجلی چور گرفتار
- ورلڈکپ؛ رضوان کی حسن علی کو مالا پہنانے، گلاب دینے کی تصاویر وائرل
- ترک پارلیمنٹ کے باہر خود کش حملہ اور فائرنگ
- پنجاب ہاؤس کراچی کو کرائے پر دینے کا فیصلہ
- بھارتی جارحیت میں مزید 2 کشمیری شہید؛ ایک ماہ میں تعداد 13 ہوگئی
- عوام کو پیٹرول قیمت میں کمی کا مکمل ریلیف نہ ملا، ڈیلر منافع بڑھادیا گیا
- ورلڈکپ؛ مکی آرتھر نے بھارت میں ٹیم کو جوائن کرلیا
- فیس بک بھارتی دباؤ کا شکار، پاکستان مخالف پروپیگنڈا روکنے میں ناکام
- کراچی میں شہریوں کی فائرنگ سے 3 مبینہ ڈاکو ہلاک، 4 زخمی
- کراچی میں موٹرسائیکل سوار ملزمان دو سالہ بچہ چھین کر فرار
- مستونگ دھماکے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی
- ورلڈکپ؛ قومی کرکٹرز سے بھارتی فینز کی ملاقات، تصاویر بھی بنوائیں
- ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.05 فیصد کی معمولی کمی
- پاکستان اور خلیج تعاون کونسل کا تجارتی معاہدے پر اتفاق
- کراچی ایئرپورٹ پر 30 کروڑ روپے کی کرسٹل آئس پکڑی گئی
- بھارت میں افغان سفارت خانہ بند کرنے کا اعلان
- داخلی معاشی امور پر فیصلہ سازی کا اختیار بھی ایس آئی ایف سی کے حوالے
چیئرمین پی ٹی آئی کے گرد گھیرا مزید تنگ، الیکشن کمیشن قانونی کارروائی کیلیے تیار

عمران خان کے خلاف کارروائی باقاعدہ مشاورت کے بعد ہوگی، ذرائع (فوٹو: فائل)
اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے گرد گھیرا مزید تنگ کیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے تیار ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کو پارٹی سربراہی سے ہٹانے کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا، الیکشن کمیشن
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف دو ایکشن ہوں گے۔ پہلے انہیں این اے 45 کرم سے ڈی نوٹیفائی کیا جائے گا، اس کے بعد عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹائے جانے کا بھی امکان ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے متوقع اقدام کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں کوئی بھی کارروائی باقاعدہ مشاورت کے بعد ہوگی۔ یہ ایکشن چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس کی روشنی میں لیے جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔