- پشاور سے پانچ لاکھ ڈالرز تاوان کیلیے اغوا کیا گیا تاجر بازیاب
- ملک بھر میں آج عید میلاد النبی ﷺ کا جشن مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جائے گا
- فوج اعلیٰ ترین ادارہ اورعمران خان مقبول ترین سیاسی رہنما قرار، گیلپ سروے
- نو مئی کے ملزموں کو الیکشن لڑنے نہیں دیں گے، رانا ثنا اللہ
- پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت اور لیگی سینیٹر افنان میں ہاتھا پائی
- سندھ میں پہلی بار ہفتہ اساتذہ تمام اسکولوں میں منانے کا فیصلہ
- گذشتہ ہفتے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 5 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کم ہوگئے
- بھارت؛ مندر سے کیلا اُٹھا کر کھانے پر ذہنی معذور مسلم نوجوان کا بہیمانہ قتل
- کم وقت میں دنیا کی تیز ترین 50 مرچیں کھانے کا ریکارڈ
- پریکٹس اینڈ پروسیجر بل، وفاقی حکومت نے فل کورٹ کے پانچ سوالوں پر جواب جمع کرادیا
- ماحولیاتی تبدیلیوں میں دوسروں کا کیا پاکستان نے بھگتا؛ اقوام متحدہ
- آنےوالے مہینوں میں مہنگائی بلند سطح پر برقرار رہے گی، وزارت خزانہ
- مالی فراڈ میں ملوث گینگ کے 4 غیرملکی سمیت 5 ملزمان گرفتار
- قتل کے مقدمے میں مطلوب ملزم کی بیرون ملک فرار کی کوشش ناکام
- اسپین؛ 14 سالہ طالبعلم کا اساتذہ اور ہم جماعتوں پر چاقو سے حملہ
- صارفین کو آئی فون 15 میں چارجنگ کے دوران مسائل کا سامنا
- غیرقانونی کاروبار کیخلاف کارروائیوں سے ملک کو معاشی نقصانات سے نجات ملے گی، آرمی چیف
- ایکسرے میں بیماری کی تشخیص، مصنوعی ذہانت ڈاکٹروں کا مقابلہ کرنے میں ناکام
- بھارت؛ زیرجامہ میں سونا اسمگل کرنے والی خاتون گرفتار
- ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے میٹرک سائنس گروپ کے نتائج کا اعلان کردیا
پاکستان کی 15ویں قومی اسمبلی آج تحلیل کردی جائے گی

(فوٹو : فائل)
اسلام آباد: 25 جولائی 2018ء کے عام انتخابات کے نتیجے میں 13 اگست 2018ء کو شروع ہونے والی پاکستان کی 15ویں قومی اسمبلی آج تحلیل کردی جائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 25 جولائی 2018ء کے عام انتخابات کے نتیجے میں 13 اگست 2018ء کو شروع ہونے والی پاکستان کی پندرہویں قومی اسمبلی بدھ کو تحلیل کردی جائے گی۔
پندرہویں قومی اسمبلی نے ایک صدر، دو وزرائے اعظم، دو اسپیکرز اور دو ڈپٹی اسپیکرز منتخب کیے۔ پندرہویں قومی اسمبلی کی سب سے خاص بات یہ رہی کہ اس اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے وزیراعظم عمران خان کو عہدے سے ہٹایا۔
18 اگست 2018ء کو عمران خان وزیراعظم منتخب ہوئے تو پہلے ہی روز اپوزیشن نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ قومی اسمبلی میں قائد ایوان عمران خان اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے درمیان روابط کا یہ عالم تھا کہ دونوں رہنماؤں نے اسمبلی ہال میں کبھی ہاتھ تک نہیں ملایا۔
مارچ 2022ء میں پاکستان تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں 158 ممبران میں سے 20 ممبران پارٹی سے منحرف ہوئے اور الگ فارورڈ بلاک قائم کیا۔
9 اپریل 2022ء کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو قومی اسمبلی نے 11 اپریل کو شہباز شریف کو نیا وزیراعظم منتخب کرلیا۔
9 اپریل کو ہی قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر عہدے سے مستعفی ہوئے۔ بعد ازاں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے بھی عہدے سے استعفیٰ دیا۔
15 اپریل 2022ء کو قومی اسمبلی نے راجہ پرویز اشرف کو نیا اسپیکر منتخب کیا، 20 اپریل کو زاہد درانی ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے۔
11 اپریل 2022ء کو عمران خان سمیت تحریک انصاف کے 125 ارکان قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ تحریک انصاف کے اسمبلیوں سے استعفوں کے بعد پی ٹی آئی کے بیس رکنی فارورڈ بلاک نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا اور راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر منتخب کیا۔
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بہتر تعلقات نہ ہونے کی وجہ سے موجودہ قومی اسمبلی کے پہلے پونے چار سال زیادہ قانون سازی نہیں ہوئی لیکن شہباز شریف حکومت کے دوران قومی اسمبلی نے قانون سازی کے ریکارڈز بھی قائم کیے۔
پندرہویں قومی اسمبلی میں آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق قانون میں ترمیم واحد قانون سازی تھی جب اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن نے عمران خان کی حکومت کی جانب سے پیش کردہ بل کی حمایت کی۔
پندرہویں قومی اسمبلی نے ایک صدر، دو وزرائے اعظم، دو اسپیکرز اور دو ڈپٹی اسپیکرز منتخب کیے۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ تنازعات کا شکار رہی، پندرہویں قومی اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے وزیراعظم کو عہدے سے ہٹایا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔