- کراچی؛ کرائے دار نے مالک مکان کو فائرنگ سے زخمی کرکے خودکشی کرلی
- چینی صدر کا پاکستان میں بم حملوں پر صدر مملکت سے اظہارِ تعزیت
- پی سی بی کا ایبٹ آباد اسٹیڈیم میں انٹرنیشنل میچز کے انعقاد پر غور
- سرفراز احمد کا ’نا انصافی‘ کرنے والوں کو بلے سے جواب
- نواز شریف کو نکالنے والے عبرت کا نشان بنے ہوئے ہیں، مریم نواز
- انسانی اعضا کی غیر قانونی پیوندکاری روکنے کیلیے قوانین کو مزید سخت کریں گے، وزیراعلیٰ پنجاب
- امی کی خواہش تھی اپنا گھر ہو، گاڑی خریدی تو والد روپڑے، حارث رؤف
- نواز شریف نے ملک اور قوم کو مسائل سے نکالنے کا ایجنڈا تیار کرلیا، مریم نواز
- اسپین کے نائٹ کلب میں برتھ ڈے پارٹی کے دوران آتشزدگی؛ 13 افراد ہلاک
- جنوبی وزیرستان سے سانپ کی نئی قسم دریافت
- عمران خان کی 9 ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ آج سنایا جائے گا
- دنیا کیلئے ’’چاچا‘‘ ہوگا مگر میرے لیے . . . بھارتی لڑکی افتخار احمد کی دیوانی ہوگئی
- سیاروں میں خلائی مخلوق کی تلاش اب زیادہ دور نہیں؛ سائنس دان
- کراچی میں یونیورسٹی طالبات کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا
- لاہور؛ 9 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، ریکوری پر مامور رکشہ ڈرائیورساتھیوں سمیت گرفتار
- اسپین کے غار سے ملنے والی سینڈل ہزاروں سال پرانی قرار
- سیڑھیاں چڑھنا فالج کے خطرات کم کرتا ہے، تحقیق
- سائفر کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری پر سماعت کل ہوگی
- 5 سالہ بیٹے کو قتل کر کے کھا جانے والی ماں کو بری کردیا گیا
- دوابہ پولیس اسٹیشن حملہ؛ اہلکارکی فائرنگ سے ایک خودکش بمبار ہلاک ہوا، ڈی پی او
مودی سرکار میں نچلی ذات کے ہندوؤں کا وجود خطرے میں پڑ گیا

اعلیٰ طبقے کے ہندو دلتوں کو پڑوسی بنانے کو تیار نہیں:فوٹو:فائل
نئی دہلی: بھارت کی انتہا پسند مودی سرکار میں نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم میں تیزی سے اضافہ ہوگیا۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2021 میں دلت ہندوؤں کے خلاف 60 ہزار سے زائد جرائم رپورٹ ہوئے جبکہ گزشتہ 5 برسوں میں نچلی ذاتوں کے ہندوؤں کے خلاف ڈھائی لاکھ سے زائد نفرت انگیز جرائم سامنے آئے۔
رپورٹ کے مطابق بی جے پی کی حکمرانی والی ریاست اتر پردیش 13 ہزار جرائم کے ساتھ سر فہرست ہے جہاں دلتوں کے خلاف اوسطاً روزانہ ہر 10 منٹ میں تشدد کا واقعہ پیش آتا ہے۔ تقریباً 90 فیصد غریب اور 95 فیصد ان پڑھ ہندو نچلی ذات کے ہندو ہیں۔
نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف جرائم سے متعلق 71 ہزار سے زائد مقدمات ہندوستانی عدالتوں میں زیر التوا ہیں اور نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف جرائم میں سزا کی شرح 15 فیصد سے بھی کم ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق مودی سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد دلت ہندوؤں کیخلاف جرائم میں 66 فیصد اضافہ ہوا۔ تقریباً 45 فیصد ہندو کسی دوسرے مذہب یا نچلی ذات کے ہندوؤں کو بطور ہمسایہ قبول کرنے کو تیار نہیں۔
ریاست تامل ناڈو میں 2018 میں 2 دلت ہندوؤں کو اونچی ذات کے ہندوؤں کے سامنے ٹانگ پرٹانگ رکھ کر بیٹھنے پر قتل کردیا گیا تھا۔ مارچ 2000 میں کرناٹک میں انتہاپسندوں نے دلت خاندان کے 7 افراد کو زندہ جلا دیا تھا جبکہ دسمبر 2012 میں تامل ناڈو میں ہی دلتوں کے 200 سے زائد گھروں کو نذر آتش کردیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔