وفاق میں کیا سندھ میں بھی پیپلز پارٹی کا نامزد وزیراعلی نہیں آرہا، راشد سومرو

ویب ڈیسک  بدھ 9 اگست 2023
—فوٹو: ایکسپریس نیوز

—فوٹو: ایکسپریس نیوز

  کراچی: سندھ میں پیپلز پارٹی کو ٹف ٹائم دینے کے لیے نئے سیاسی اتحاد سمیت مستقبل کی حکمت عملی بنانے کا معاملہ زیر غور ہے جس کے لیے ایم کیو ایم اور جے یو آئی (ف) کے رہنماؤں کے مابین اہم ملاقات ہوئی ہے۔ 

ایم کیو ایم کا اعلی سطح وفد جے یو آئی رہنما راشد سومرو کی رہائش گاہ پہنچا جس کی قیادت خواجہ اظہار الحسن نے کی۔ بعدازاں جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا راشد سومرو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر اور ایم کیو ایم کا شکریہ جو ہمارے پاس تشریف لائے۔

مولانا راشد سومرو نے بتایا کہ آئندہ انتخابات کے حوالے سے سیٹ ایڈجسمنٹ پر بھی بات ہوئی جبکہ جہاں جس کا ووٹ ہوگا باقی جماعتیں اس کو سپورٹ کریں گی اور اس حوالے سے مشاورتی کمیٹی بنائی جائے گی جو یہ سب معاملات دیکھے گی۔

وفاق میں کیا سندھ میں بھی پیپلز پارٹی کا نامزد وزیر اعلی نہیں آرہا ہے، راشد سومرو 

انہوں نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات جس طرح کرائیں گئے اس طرح عام انتخابات میں قبول نہیں ہے، بریکنگ نیوز دے رہا ہو وفاق میں کیا سندھ میں بھی پیپلز پارٹی کا نامزد وزیر اعلی نہیں آرہا ہے۔

مولانا راشد سومرو نے کہا کہ سندھ میں 15 برس سے عوام مسائل کا شکار ہیں، 15 سال سے مسلط حکمرانوں نے پانی ، آٹا ، گیس سب ناپید ہے، کرپشن عروج پر ہے، 70 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں، اب ان حکمرانوں سے احتساب لینے کا وقت آگیا ہے۔

 

 

اس الیکشن میں پیپلز پارٹی 15 ہزار ارب کا حساب دے، خواجہ اظہار الحسن

علاوہ ازیں کیو ایم ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ووٹر کو الیکشن کے پروسس پر اعتماد ختم ہورہا ہے، پورے پاکستان میں ووٹوں کی شرح 20 فیصد ہوتا ہے، اگر الیکشن کمیشن غیر جانب دار نہ رہی تو آئندہ والے الیکشن گروی رکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن کئی کئی سالوں حکومت میں رہے، انھوں نے کھبی نوجوانوں کا آگے نہیں کیا، یہ حکومتیں توشہ خانہ کے چکر میں لگے رہے، آج بھی سہیون ، جیکب آباد اور اندرون سندھ میں پانی نہیں ، گٹر ابل رہے ہیں۔

خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ اس الیکشن میں پیپلز پارٹی 15 ہزار ارب کا حساب دے، عوام ان سے پوچھے یہ پیسے کہاں گئے؟ انکے کرپشن کے کیسز کیوں ختم اور ضمانتیں ہورہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔