- عالمی بنیک کا 50 ہزارسے کم کمانے والے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگانے کا مطالبہ
- سائفر کیس میں گرفتاری کے بعد پہلی بار عمران خان اور شاہ محمود کی ملاقات
- شعیب ملک پاکستان کرکٹ ٹیم کے حق میں بول پڑے
- حوالہ ہنڈی کے خلاف کریک ڈاؤن میں 557 ملزمان گرفتار، 3 ارب سے زائد کی کرنسی برآمد
- سمندر میں تیز ترین روؤنگ کا ریکارڈ سعودی خاتون ایتھلیٹ کے نام
- نسیم شاہ کی غنودگی میں اپنی مرحومہ والدہ کو پکارنے کی ویڈیو وائرل
- چین کے جوہری آبدوز حادثے میں 55 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے؛ برطانوی رپورٹ
- کتابوں کی آڑ میں بھارتی کرنسی نیپال اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- نگران حکومت عوام کی بجائے آئی ایم ایف کی ترجمان ہے، سراج الحق
- سابق گرل فرینڈ نے بچے سے ملنے کے لیے ایلون مسک پر مقدمہ کردیا
- خلائی فضلے پر پہلی بار کسی کمپنی پر جرمانہ عائد
- طلاق کے بچوں پر پڑنے والے انتہائی منفی اثرات
- شرح سود بڑھنے سے قرضوں میں 6 سو ارب روپے اضافہ
- جناح اسپتال کراچی میں روبوٹک سرجری کا آغاز، 34 سالہ مریض کا پتہ نکالا گیا
- شنگھائی الیکٹرک کی ایک بار پھر کے الیکٹرک کو خریدنے کی پیشکش
- جذبات ابھارنے والی گولیوں کی زائد مقدار سے خاتون ہلاک
- لاہور: مدرسے کے آٹھ سالہ طالبعلم پر تشدد کرنے والا استاد گرفتار
- نواز شریف انتقام لینے واپس نہیں آ رہے، شہباز شریف
- ہم جنس پرستوں کی شادی کے بعد چرچ میں دعا کرائی جا سکتی ہے، پوپ فرانسیس
- ورلڈ کیپٹنز ڈے؛ بریانی سے متعلق میزبان کے سوال پر بابراعظم کا دلچسپ جواب
روزانہ سوڈا مشروبات پینے والی خواتین جگر کے کینسر میں زیادہ مبتلا ہوتی ہیں

بوسٹن: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وہ خواتین جو روزانہ چینی سے بھرپور سوڈا مشروبات پیتی ہیں ان کے جگر کے سرطان میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
امریکی شہر بوسٹن میں قائم ہارورڈ میڈیکل اسکول سے تعلق رکھنے والی محققین کی ایک ٹیم نے 50 سال سے زیادہ عمر کی تقریباً 1 لاکھ خواتین کا 20 سال تک معائنہ کیا۔
تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ وہ خواتین جو روزانہ ایک یا ایک سے زیادہ چینی سے بنے سوڈا مشروبات پیتی تھیں ان کے جگر کے سرطان میں مبتلا ہونے کے امکانات ہفتے میں ایک بار مشروبات پینے والوں کے مقابلے میں 85 زیادہ تھے۔
تحقیق میں یہ بھی بات سامنے آئی کہ روزانہ سوڈا مشروبات پینے والے افراد کی اموات کے امکانات ہر مہینے تین یا تین سے زیادہ مشروبات پینے والوں کی نسبت 68 فی صد زیادہ تھے۔
البتہ، محققین نے بتایا کہ اس سب کے باوجود بھی مجموعی طور پر اموات کے خطرات بہت کم تھے۔ مطالعے میں تقریباً 150 اموات واقع ہوئیں۔
دوسری جانب تحقیق میں جگر کے سرطان اور مصنوعی مٹھاس کے مشروبات پینے والوں کے درمیان کسی تعلق کا مشاہدہ نہیں کیا گیا۔ باوجود اس کے کہ حالیہ دنوں میں مشہور سویٹنر ’ایسپارٹامے‘ کے رسولیوں کے بننے سے ممکنہ تعلق کے متعلق تحفظات سامنے آئے ہیں۔
یونیورسٹی آف برسٹل سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر پاؤلین ایمیٹ نے تحقیق پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ تحقیق مشاہدے پر مبنی تھی اس لیے علت و معلول اخذ نہیں کیا جاسکتا۔ بڑی مقدار میں موجود شواہد یہ بتاتے ہیں کہ ہمیں روزانہ چینی سے بنے مشروبات بینے سے قبل دو بار سوچنا چاہیئے۔
زیادہ میٹھے مشروبات میں عموماً حراروں کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو مُٹاپے کے خطرات میں اضافہ کر دیتی ہے جو خود بھی کینسر اور جگر کے امراض کا سبب ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔