- حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرکے گیس کی بڑھادی، سراج الحق
- عمرے کی آڑ میں سعودی عرب جانے والا بھکاریوں کا گروہ ایئرپورٹ سے آف لوڈ
- ملک بھر میں کریک ڈاؤن کے دوران دس ہزار بجلی چور گرفتار
- ورلڈکپ؛ رضوان کی حسن علی کو مالا پہنانے، گلاب دینے کی تصاویر وائرل
- ترک پارلیمنٹ کے باہر خود کش حملہ اور فائرنگ
- پنجاب ہاؤس کراچی کو کرائے پر دینے کا فیصلہ
- بھارتی جارحیت میں مزید 2 کشمیری شہید؛ ایک ماہ میں تعداد 13 ہوگئی
- عوام کو پیٹرول قیمت میں کمی کا مکمل ریلیف نہ ملا، ڈیلر منافع بڑھادیا گیا
- ورلڈکپ؛ مکی آرتھر نے بھارت میں ٹیم کو جوائن کرلیا
- فیس بک بھارتی دباؤ کا شکار، پاکستان مخالف پروپیگنڈا روکنے میں ناکام
- کراچی میں شہریوں کی فائرنگ سے 3 مبینہ ڈاکو ہلاک، 4 زخمی
- کراچی میں موٹرسائیکل سوار ملزمان دو سالہ بچہ چھین کر فرار
- مستونگ دھماکے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی
- ورلڈکپ؛ قومی کرکٹرز سے بھارتی فینز کی ملاقات، تصاویر بھی بنوائیں
- ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.05 فیصد کی معمولی کمی
- پاکستان اور خلیج تعاون کونسل کا تجارتی معاہدے پر اتفاق
- کراچی ایئرپورٹ پر 30 کروڑ روپے کی کرسٹل آئس پکڑی گئی
- بھارت میں افغان سفارت خانہ بند کرنے کا اعلان
- داخلی معاشی امور پر فیصلہ سازی کا اختیار بھی ایس آئی ایف سی کے حوالے
- ورلڈکپ؛ کرکٹ پنڈتوں نے پاک بھارت فائنل دیکھنے کی خواہش ظاہر کردی
پنشن اورریٹائرمنٹ واجبات کی عدم ادائیگی؛ وائس چانسلرجامعہ اردو کے دفتر کے سامنے احتجاج

—فائل فوٹو
کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی کے ریٹائرڈ ملازمین نے پنشن اور بعد از ریٹائرمنٹ واجبات کی ادائیگی کے مطالبات کے لیے گلشن اقبال کیمپس میں وائس چانسلر آفس میں احتجاج کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری طور پر ان کے مسائل کو حل نہیں کیا جاتا تو وہ اپنے حقوق کے حصول کے لیے احتجاج کا دائرہ وسیع کردیں گے۔
انجمن اساتذہ عبدالحق کیمپس نے ریٹائرڈ ملازمین سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے احتجاج میں شرکت کی۔ اس سے قبل ریٹائرڈ اساتذہ اور دیگر ملازمین کاخصوصی اجلاس شعبہ کیمیا گلشن اقبال کیمپس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں شرکا نے پنشن کی تاخیر سے ادائیگی اور موجودہ ماہ کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار کیا۔ اجلاس میں گزشتہ 2 برس سے زائد عرصہ میں ریٹائر ہونے والے ملازمین کو اب تک واجبات کی عدم ادائیگی کا معاملہ بھی زیرِ غور آیا۔
ریلی کے شرکاء نے وائس چانسلر نے ملنے کی کوشش کی لیکن وائس چانسلر اپنے دفتر میں موجود نہیں تھے۔ علاوہ ازیں ٹریژرار اپنے دفتر میں موجود تھے لیکن ان کی طرف سے بھی ریٹائرڈ ملازمین سے ملنے سے اجتناب برتا گیا۔
شرکا کا کہنا تھا کہ اکثریتی ریٹائرڈ ملازمین کے پاس اس مہنگائی کے دور میں گزر بسر کے لیے پنشن کے علاوہ کوئی دوسرا ذریعہ نہیں، اگر فوری طور پر ان کے مسائل کو حل نہیں کیا جاتا تو وہ اپنے حقوق کے حصول کے لیے اس احتجاج کے دائرہ کو وسیع کریں گے اور ضرورت پڑی تو اپنے طلبہ سے بھی اپیل کریں گے کہ وہ بھی ان کی مدد کو آئیں اور اپنے اساتذہ کو ان کا حق دلوانے میں اپنا کردار اداکریں۔
احتجاج کرنے والے اساتذہ اور غیر تدریسی ملازمین کے احتجاجی بینر پر پنشن اور واجبات کی ادائیگی اور پنشن فنڈ میں غبن کی تحقیقات کے لیے وزیر اعظم پاکستان اور وفاقی وزیر تعلیم سے مطالبات درج تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔