- جناح اسپتال کراچی میں روبوٹک سرجری کا آغاز، 34 سالہ مریض کا پتہ نکالا گیا
- شنگھائی الیکٹرک کی ایک بار پھر کے الیکٹرک کو خریدنے کی پیشکش
- جذبات ابھارنے والی گولیوں کی زائد مقدار سے خاتون ہلاک
- لاہور: مدرسے کے آٹھ سالہ طالبعلم پر تشدد کرنے والا استاد گرفتار
- نواز شریف انتقام لینے واپس نہیں آ رہے، شہباز شریف
- ہم جنس پرستوں کی شادی کے بعد چرچ میں دعا کرائی جا سکتی ہے، پوپ فرانسیس
- ورلڈ کیپٹنز ڈے؛ بریانی سے متعلق میزبان کے سوال پر بابراعظم کا دلچسپ جواب
- کے ایم سی کے الیکٹرک میں اربوں کے واجبات کا تنازع، ثالث کا نام تجویز کرنے کی ہدایت
- کندھے کی کامیاب سرجری کے بعد نسیم شاہ کا پہلا ویڈیو بیان
- بلوچستان میں سرکاری گاڑیاں واپس نہ کرنے والوں کیخلاف مقدمات کا فیصلہ
- موٹروے پولیس نے 6 لاکھ روپے کا سونا مالک کو لوٹادیا
- ون ڈے رینکنگ میں بابراعظم بدستور پہلے نمبر پر براجمان
- انتخابات کا اعلان ہوتے ہی روپوش رہنما سامنے آجائیں گے، پی ٹی آئی
- اسرائیل کو تسلیم کرنا مزاحمت چھوڑ کر ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے؛ ایران
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا غیرقانونی مقیم تارکین وطن کیخلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم
- 54 سالہ گریگ فرگس کینیڈا کی تاریخ میں پہلے سیاہ فام اسپیکر بن گئے
- سائفر کیس کے جیل ٹرائل کیخلاف عمران خان کی درخواست دائر
- ہم پبلک پارکس اور پلے گراؤنڈز میں کمرشل کام نہیں ہونے دیں گے، سندھ ہائیکورٹ
- 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس : ضمانت خارج ہونے کیخلاف عمران خان کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
- سائفرکیس کی ان کیمرا سماعت کی درخواست مسترد
امریکی میڈیا میں چیئرمین پی ٹی آئی حکومت سے متعلق سائفر لیک

امریکی سفارت کار ڈونلڈ لو نے کہا تھا وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو سب کچھ معاف کردیا جائے گا
واشنگٹن: امریکی میڈیا نے چیئرمین پی ٹی آئی حکومت سے متعلق مشہور زمانہ سائفر کو افشا کردیا۔
امریکی ویب سائٹ دی انٹرسیپٹ نے سائفر کے متن کو شائع کرتے ہوئے خبر میں لکھا کہ اس سائفر سے چیئرمین پی ٹی آئی کی حکومت کو گرانے کے پیچھے امریکی دباؤ کارفرما نظر آتا ہے کیونکہ امریکی سفارت کار نے یہ بیان دیا تھا کہ اگر عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو سب کچھ معاف کردیا جائے گا۔
دی انٹرسیپٹ کے مطابق امریکی دفتر خارجہ نے روس یوکرائن جنگ کے معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی کی حکومت کو گرانے کی حمایت کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق یوکرائن پر حملے کے بعد وزیراعظم کی جانب سے روس کا دورہ کرنے پر امریکا ناراض ہوگیا تھا۔ سائفر سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ امریکا نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حکومت کو گرانے پر تعلقات میں بہتری کا وعدہ کیا اور نہ ہٹانے پر تنہا کرنے کی دھمکی دی۔
امریکا میں سابق پاکستانی سفیر اسد مجید نے اسلام آباد میں دفتر خارجہ کو سفارتی مراسلہ ارسال کیا تھا، جس کے بارے میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اس میں ان کی حکومت کے خلاف امریکی سازش کا ذکر ہے۔
امریکی ویب سائٹ دی انٹرسیپٹ نے مبینہ سائفر کے مندرجات شائع کردیے کرتے ہوئے کہا کہ امریکی اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ ڈونلڈ لو اور پاکستانی سفیر اسد مجید خان کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں امریکی محکمہ خارجہ کے حکام نے بھی شرکت کی۔
ڈونلڈ لو نے کہا کہ یہاں امریکا اور یورپ کے لوگ یوکرائن جنگ میں پاکستان کے اتنا زیادہ غیرجانبدارانہ مؤقف اختیار کرنے پر شدید پریشان ہیں یہاں تک کہ ہمیں تو یہ غیر جانبدارانہ مؤقف بھی نہیں لگتا۔
ڈونلڈ لو نے یوکرائن جنگ میں وزیراعظم عمران خان کی پالیسی پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کی امریکی قومی سلامتی کونسل میں خفیہ بات چیت ہوئی ہے اور پاکستان کی خارجہ پالیسی واضح طور پر وزیراعظم کی پالیسی نظر آرہی ہے۔
ملاقات میں موجود پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے امریکی حکام کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یوکرائن پر پاکستان کا مؤقف حکومتی اداروں کے درمیان مکمل مشاورت کے بعد ہی طے پایا ہے۔
ڈونلڈ لو نے واضح طور پر امریکا کے شدید ردعمل کی وجہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو امریکا سب کچھ معاف کردے گا کیونکہ ہمارے خیال میں دورہ روس خاص طور پر وزیراعظم کا فیصلہ ہی لگتا ہے، وگرنہ آگے چلنا مشکل ہوگا۔
سائفر کے مطابق ڈونلڈ لو نے کہا کہ اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو مغربی اتحادیوں کی جانب سے پاکستان کو تنہا کردیا جائے گا اور یورپ میں بھی ایسا ہی سلوک ہوگا، تو امریکا اور یورپ کی ناراضگی مول لے کر کیا عمران خان وزیراعظم رہ پائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔