- بلوچستان میں سرکاری گاڑیاں واپس نہ کرنے والوں کیخلاف مقدمات کا فیصلہ
- موٹروے پولیس نے 6 لاکھ روپے کا سونا مالک کو لوٹادیا
- ون ڈے رینکنگ میں بابراعظم بدستور پہلے نمبر پر براجمان
- انتخابات کا اعلان ہوتے ہی روپوش رہنما سامنے آجائیں گے، پی ٹی آئی
- اسرائیل کو تسلیم کرنا مزاحمت چھوڑ کر ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے؛ ایران
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا غیرقانونی مقیم تارکین وطن کیخلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم
- 54 سالہ گریگ فرگس کینیڈا کی تاریخ میں پہلے سیاہ فام اسپیکر بن گئے
- سائفر کیس کے جیل ٹرائل کیخلاف عمران خان کی درخواست دائر
- ہم پبلک پارکس اور پلے گراؤنڈز میں کمرشل کام نہیں ہونے دیں گے، سندھ ہائیکورٹ
- 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس : ضمانت خارج ہونے کیخلاف عمران خان کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
- سائفرکیس کی ان کیمرا سماعت کی درخواست مسترد
- جوبائیڈن کی حمایت کا الزام؛ ٹرمپ کی جماعت نے اپنے اسپیکر کو ہٹادیا
- ملزم کو فرار کروانے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن گرفتار
- اٹلی میں سیاحوں کی بس پل سے گر گئی؛ 21 افراد ہلاک
- بھارتی فوج کے 23 اہلکار سیلابی ریلے میں بہہ گئے
- خیبر پختونخوا؛ انتخابی مہم کی اجازت نہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کی عدالت میں درخواست
- عمران خان صدر مملکت سے بہت مایوس اور دکھی ہیں، علیمہ خان
- سائفر مقدمہ کچھ لوگوں کو بچانے کے لیے ہے، چیئرمین پی ٹی آئی
- لکی مروت؛ امتحان میں کم نمبر آنے پر نوجوان کی خودکشی
- انصاف ہاؤس کے باہر پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد کا حملہ، وردیاں پھاڑ دیں
طالبہ کو ہراساں کرنے کی شکایت پر جامعہ کراچی کے استاد معطل

(فوٹو : فائل)
کراچی: جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے شعبہ اردو کے اسسٹنٹ پروفیسر کو طالبہ کے ساتھ ہراسانی کی شکایت پر معطل کر دیا ہے۔
یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق شعبہ اردو کے استاد جامعہ کراچی کی ہراسمنٹ کمیٹی کی سفارش اور وائس چانسلر کی منظوری کے بعد ’’یونیورسٹی آف کراچی ایمپلائیز (ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن) کے تحت فوری معطل ہوں گے اور خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ کمیٹی کے کسی نئے فیصلے تک یہ معطلی قائم رہے گی اور اس دوران وہ شکایت کرنے والی طالبہ سے بھی قسم کا رابطہ نہ کرنے کے پابند ہوں گے۔
ادھر جامعہ کراچی کے ذرائع بتاتے ہیں کہ یونیورسٹی کی اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی نے گزشتہ روز اپنے منعقدہ اجلاس میں اس بات پر غور کیا تھا کہ چونکہ شعبہ اردو کے استاد کے خلاف شکایات کا معاملہ یونیورسٹی انتظامیہ کو کچھ ثبوتوں کے ساتھ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے بھجوایا گیا تھا لہٰذا ان ثبوتوں کی روشنی میں متعلقہ ٹیچر کو فوری طور پر معطل کرتے ہوئے کارروائی آگے بڑھائی جا سکتی ہے۔
ذرائع کہتے ہیں کہ متاثرہ طالبہ اور اس کے خاندان نے سیکیورٹی اداروں سے اس سلسلے میں باضابطہ شکایت کی تھی کہ جامعہ کراچی شعبہ اردو کے استاد انھیں تنگ کر رہے ہیں، نامناسب پیغامات کا سلسلہ جاری ہے اور اب بات یہاں تک جا پہنچی ہے کہ متعلقہ استاد نے طالبہ کے رہائشی محلے میں پہنچ کر اسے ہراساں کرنے کی کوشش کی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ سیکیورٹی ادارے نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے جامعہ کراچی کی انتظامیہ کو اس سلسلے میں تحقیقات کی سفارش کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ استاد کے حوالے سے ماضی میں بھی اس قسم کی شکایات آتی رہی جس پر ایک سابق وائس چانسلر کے دور میں بھی انھیں معطل کرکے ان کے خلاف انکوائری کی گئی اور انھیں معطل کیا گیا۔ اس وقت کی انکوائری کمیٹی نے متعلقہ استاد کا تبادلہ بطور سزا غیر تدریسی عملے میں کرنے کی سفارش کر دی تھی تاہم جب یہ معاملہ سینڈیکیٹ میں پیش ہوا تو اس وقت ایک رکن سینڈیکیٹ جو ایک سیاسی شخصیت بھی تھے نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ٹیچر کو بحال کروا دیا تھا۔
ماضی قریب میں بھی کچھ شکایات پر متعلقہ ٹیچر سے کورسز واپس لے لیے گئے تھے۔
یاد رہے کہ کچھ برس قبل جامعہ کراچی میں ہراسانی سے متعلق ایک اور ٹیچر کے خلاف اسی فیکلٹی میں چند ایک شکایت سامنے آئی تھیں جس پر ہراسمنٹ کمیٹی کی جانب سے انکوائری بھی کی گئی لیکن رپورٹ سینڈیکیٹ میں پیش نہ ہوسکی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔