- چیف جسٹس کی سنڈیکیٹ اجلاس میں شرکت؛ قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ یونین کی بحالی کا فیصلہ
- پاکستان کی ترقی کے لیے 2017 کے سازشیوں کو انجام تک پہنچانا ہوگا، نواز شریف
- نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے جامعہ کراچی میں اساتذہ کی ہڑتال کا نوٹس لے لیا
- کینیڈا میں سکھ رہنما قتل کے بعد بی جے پی کے ارکان کے اوسان خطا ہوگئے
- ایشین گیمزوالی بال؛ پاکستان جنوبی کوریا کو شکست دیکرکوارٹر فائنل میں پہنچ گیا
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی گراوٹ مسلسل جاری
- روپے کی قدر بہتر ہونے سے پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے تک کمی کا امکان
- کراچی کو اسٹریٹ کرائمز سے پاک کرنے کیلیے پولیس اوررینجرز کے مشترکہ آپریشن کی منظوری
- مصنوعی مٹھاس ڈپریشن کا سبب بن سکتی ہے، تحقیق
- 22 ایٹم بموں کی طاقت کے برابر سیارچہ دنیا سے ٹکرانے کی پیشگوئی
- نواز شریف کی واپسی سے متعلق پروپیگنڈا کرنے والوں کو جلد جواب دیں گے، مریم نواز
- بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں کیخلاف خواجہ سرا کمیونٹی کا احتجاج
- ورلڈ کپ 2023 کے لیے انعامی رقم کا اعلان
- کراچی میں راہ چلتی خاتون کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا
- امید ہے آنے والے دنوں میں بجلی کے بل زیادہ نہیں آئیں گے، نگراں وزیراعظم
- شالیمار ایکسپریس ٹرین بند نہیں کی گئی، ریلوے حکام
- لاہور میں 40 سالہ شخص کو بیٹی نے گولی مار دی
- نجی ہوٹل سے مفت کھانا کھانے والے ایس ڈی او کو 50 لاکھ ہرجانے کا نوٹس
- دی جنریٹر از بیک؛ حسن علی کی ٹویٹ وائرل
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھنے لگی، کم آمدن والا طبقہ شدید متاثر
معلم کے تشدد سے 7 سالہ مدرسے کے طالب علم کی آنکھ ضائع ہوگئی

فوٹو ایکسپریس
راولپنڈی: پولیس نے 7 سالہ بچے پر تشدد کرنے والے معلم کو گرفتار کرلیا، قاری کے تشدد سے بچے کی آنکھ ضائع ہوگئی۔
راولپنڈی میں کلر سیداں پولیس نے متاثرہ بچے کے والد کی مدعیت میں شکایت درج کرنے کے بعد ایکشن لیتے ہوئے معلم کو گرفتار کیا۔ متاثرہ بچے کے والد نے مؤقف اختیار کیا کہ قاری نے میرے بیٹے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے آنکھ ضائع ہوگئی۔
پولیس نے معلم کو گرفتار کرنے کے بعد قانونی کارروائی کا آغاز بھی کردیا۔ ایس پی صدر نے کہا کہ ملزم کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان کر کے عدالت سے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی، بچوں پر تشدد اور ناروا سلوک ناقابل برداشت ہے۔
پولیس کے مطابق مدعی مقدمہ شفقت حسین نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایاکہ سات سالہ بیٹا محمد علی گھر کی قریبی مسجد میں حافظ محمد علی کے پاس قرآن پاک پڑھنے جاتا تھا، 23 جولائی کو بھی حسب معمول بچہ پڑھنے گیا تو سبق نہ آنے پر حافظ محمد علی نے بچے کو مبینہ تشدد کانشانہ بنایا، اس دوران وہ زمین پر گرا تو نیچے پڑا گلاس بچے کی آنکھ کے پاس لگا۔
مدعی مقدمہ کے مطابق حافظ محمد علی نے بچے کو دوبارہ اٹھایا اور زمین پر پٹخ دیا، کانچ کا گلاس ٹوٹا ہوا پڑا تھا جو بچے کی دائیں آنکھ پر اور لگا اور اور آنکھ کے پاس سے خون بہنے لگا۔ اس پر ہمیں اطلاع ملی تو پریشانی کے عالم میں مدرسے پہنچے اور بچے کو کلرسیداں اسپتال منتقل کیا۔ جہاں ڈاکٹرز نے اُسے ہولی فیملی اسپتال راولپنڈی ریفر کردیا۔
ڈاکٹرز نے بچے کی آنکھ کا فوری آپریشن کیا اور کچھ روز بعد بلوایا تو معائنے کے بعد بتایا کہ بچے کی آنکھ ضائع ہوگئی ہے۔ والد نے ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا کہ تمام عرصے میں حافظ محمد علی وغیرہ میں کوئی بھی تیمار داری تک کے لیے نہ آیا جبکہ معلم نے دھمکی بھی دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔