فلم ریویو : برفی

م ۔ ع  پير 17 ستمبر 2012
بہ طور مجموعی ’’ برفی‘‘ ایک منفرد اور معیاری فلم ہے جس سے فلم بیں یقیناً لطف اندوز ہوں گے۔ فوٹو : ایکسپریس

بہ طور مجموعی ’’ برفی‘‘ ایک منفرد اور معیاری فلم ہے جس سے فلم بیں یقیناً لطف اندوز ہوں گے۔ فوٹو : ایکسپریس

آنجہانی راجیش کھنّہ کا فلم ’’ آنند‘‘ میں ایک مکالمہ تھا کہ زندگی بڑی ہونی چاہیے لمبی نہیں۔

یعنی راہ میں آنے والی رکاوٹوں، مسائل اور پریشانیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے زندگی کے ہر لمحے کا لطف اٹھانا چاہیے۔ ڈائریکٹر انوراگ باسو کی فلم کا بنیادی خیال یہی ہے۔

’’برفی‘‘ کے کہانی نویس بھی وہی ہیں۔ اس فلم کے مرکزی اداکاروں میں رنبیر کپور، پریانکا چوپڑا اور ایلینا ڈی کروز شامل ہیں۔ فلم میں ایک نوجوان کی کہانی دکھائی گئی ہے جو یکے بعد دیگرے دو لڑکیوں کی محبت میں گرفتار ہوجاتا ہے۔ انوراگ باسو کی اس فلم میں ہالی وڈ کی فلم ’’لائف اِز بیوٹی فل‘‘ کی جھلک نظر آتی ہے۔

’’لائف اِز بیوٹی فل‘‘ 1997ء میں ریلیز ہوئی تھی اور بہت پسند کی گئی تھی۔

فلم میں 1970ء کی دہائی کا دارجلنگ بھی دکھایا گیا ہے۔ یہیں ایک نوجوان اپنے والدین کے ساتھ رہتا ہے۔ والدین نے اس کا نام مرفی رکھا ہے لیکن لوگ اسے ’’ برفی‘‘ کہہ کر بلاتے ہیں۔ یہ کردار رنبیر کپور نے ادا کیا ہے۔ برفی سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم لیکن بے حد شرارتی اور زندہ دل لڑکا ہے۔ وہ خواتین کی خصوصی توجہ کا مرکز ہوتا ہے۔ وہ شروتی ( ایلینا ڈی کروز)کی محبت میں گرفتار ہوجاتا ہے۔ شروتی بھی اسے پسند کرنے لگتی ہے لیکن اپنے والدین کے دباؤ کی وجہ سے وہ ایک نارمل شخص سے شادی کرنے پر مجبور ہوجاتی ہے۔

برسوں کے بعد زندگی انھیں ایک بار پھر ایک دوسرے کے سامنے لے آتی ہے۔ اس وقت برفی، جھلمل ( پریانکا چوپڑا) کی زلفوں کا اسیر ہوتا ہے۔ جھلمل بھی ذہنی معذوری کا شکار لڑکی ہے۔ پولیس برفی کے پیچھے ہوتی ہے اور خود وہ جھلمل کی تلاش میں سرگرداں ہوتا ہے جو غائب ہوجاتی ہے۔ جھلمل کی تلاش میں برفی کا ساتھ دیتے ہوئے شروتی کو احساس ہوتا ہے کہ وہ اب بھی اس سے محبت کرتی ہے۔ وہ ایک دو راہے پر آکھڑی ہوتی ہے جہاں ایک طرف اس کی خوشی ہوتی ہے اور دوسری طرف برفی کی۔

’’برفی‘‘ کی خوبی یہ ہے کہ یہ فلم ابتدا ہی میں ناظرین کی توجہ حاصل کرلیتی ہے اور دیکھنے والے کی آنکھیں اختتام تک اسکرین سے چپکی رہتی ہیں۔ اس مزاحیہ رومانوی فلم میں برفی کی معذوری دیکھتے ہوئے بہ ظاہر یہ تاثر ابھرتا ہے کہ اس فلم کا موضوع معذور افراد کو پیش آنے والے مسائل ہوگا۔ اگرچہ فلم میں ان مسائل کو بھی اجاگر کیا گیا ہے لیکن اس میں توجہ زندگی کو درپیش ہونے والی مشکلات پر رکھی گئی ہے۔ ’’ برفی‘‘ کے بارے میں بجا طور پر کہا جاسکتا ہے کہ اس سے پہلے اس طرح کی کہانی ہندی سینما پر نہیں دیکھی گئی۔

’’ برفی‘‘ میں انوراگ باسو کی ہدایت کاری عروج پر نظر آرہی ہے۔ ہدایت کاری کے نقطۂ نظر سے انھوں نے فلم میں کوئی خامی باقی نہیں چھوڑی ۔ کہانی نویس کے طور پر بھی انھوں نے اپنا کردار بہت خوبی سے نبھایا ہے۔ ’’ برفی‘‘ کی کہانی بہت منفرد ہے جسے انوراگ نے متاثر کن انداز سے فلمی قالب میں ڈھالا ہے۔

’’ برفی‘‘کی موسیقی پریتم نے دی ہے جن کے کریڈٹ پر بہت سے مقبول گیت ہیں۔ ’’ برفی‘‘ کے گیت بھی اس فلم کے نام ہی کی طرح میٹھے اور چاشنی سے بھرے ہیں۔ چوں کہ تین مرکزی کرداروں میں سے دو کے مکالمات نہیں تھے، اس لیے پس پردہ موسیقی کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی تھی۔ اس فلم کی سنیماٹو گرافی کا بھی جواب نہیں۔

برفی جیسے کردار بہت مشکل ہوتے ہیں جن میں اداکار کو صرف اپنے چہرے کے تاثرات اور باڈی لینگویج سے اپنا مافی الضمیر بیان کرنا ہوتا ہے۔ رنبیر نے اس کردارکو انتہائی مؤثر انداز سے ادا کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ حقیقتاً ایک ورسٹائل اداکارہے۔ برفی کا کردار اس سے بہتر انداز میں کوئی اور ادا نہیں کرسکتا تھا۔

پریانکا چوپڑا نے اپنے کیریر میں متنوع کردار ادا کیے ہیں۔ اسے مستند اداکارہ تسلیم کیا جاتا ہے جو ہر طرح کے کرداروں میں جان ڈال دیتی ہے۔ جھلمل کے رول میں بھی وہ فن کی بلندیوں پر نظر آرہی ہے۔ جھلمل کا کردار یقینی طور پر اس کے کیریر کا یادگار کردار ثابت ہوگا۔ ’’ برفی‘‘ سے بولی وڈ میں ایلینا ڈی کروز کے کیریر کی ابتدا ہوئی ہے۔

وہ تامل اور تیلگو فلموں کی جانی پہچانی اداکارہ ہے۔ پہلی ہندی فلم میں اس کی اداکاری بھی دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ دیگر اداکاروں میں سوربھ شکلا، آکاش کھرانہ اور اشیش ودیارتھی نے اچھی اداکاری کی۔
بہ طور مجموعی ’’ برفی‘‘ ایک منفرد اور معیاری فلم ہے جس سے فلم بیں یقیناً لطف اندوز ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔