- لبنان کا وسطی اسرائیل پر راکٹ حملہ، کئی شہروں میں سائرن بج اٹھے
- بھارت؛ میگھالیہ میں بارشی سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 15 افراد ہلاک
- تھائی لینڈ میں سیلاب سے 26 افراد ہلاک، 30 ہزار خاندان متاثر
- کراچی؛ صدر میں ریگل چوک کے قریب فائرنگ سے ایک شخص زخمی
- نیوکراچی؛ گٹکے کے کارخانے پر چھاپہ، ایک ملزم گرفتار، چھالیے کی بھاری مقدار برآمد
- بحرہ عرب میں موجودہ سسٹم ساحلی طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان، پاکستان میں الرٹ جاری
- ایئرپورٹ کے قریب دھماکے کی تفتیش؛ نصف درجن سے زائد مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا
- ایف بی آر کا 28 لاکھ گھرانوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
- عالمی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- دوحصوں میں تقسیم کے بعد ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی پہلی پریس کانفرنس
- کراچی؛ واٹر ٹینکر سے کچل کر 2 نوعمر بھائی جاں بحق، کمسن بھائی سمیت 2 افراد زخمی
- کراچی میں قومی اقصیٰ کانفرنس، فلسطینیوں کی عملی مدد کا مطالبہ
- غزہ جنگ: اسرائیل یومیہ کتنا نقصان برداشت کررہا ہے؟
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ گرفتار، پولیس
- کراچی: منگھوپیر میں ویلڈنگ پلانٹ پھٹنے سے ویلڈر جاں بحق
- کراچی: سائٹ اندسٹریل ایریا میں دو فلائی اوورز تعمیر کرنے کا فیصلہ
- کروڑوں کا مبینہ ٹیکس فراڈ، عدالت نے ٹریکٹر کمپنی کی ایف آئی آر کیخلاف درخواست مسترد کردی
- پانچ آئی پی پیز کو بند کرنے پر غور، منافع 20 گنا سے زیادہ ہوگیا
- اسرائیلی شہریوں کی اکثریت حماس سے جنگ ختم کرنے کی حامی
- کراچی: فائرنگ کے واقعات میں سیکیورٹی گارڈ سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے
دنیا کی مشکل ترین منگول ڈربی ریس میں پاکستانی گھڑ سواروں نے تاریخ رقم کردی
دنیا کی مشکل ترین اور طویل منگول ڈربی ریس میں پاکستانی گھڑ سواروں نے تاریخ رقم کرتے ہوئے قومی پرچم بلند کردیا۔
ایک ہزار کلومیٹر پر محیط منگول ڈربی ریس میں شریک 4 پاکستانی گھڑ سواروں نے پوزیشنز حاصل کی ہیں۔ معظم حیات خان نے پانچویں، ڈاکٹر فہد جمیل، ڈاکٹر عمر حیات اور عمیر قائمخانی نے مشترکہ طور پر ساتویں پوزیشن حاصل کی ہے۔
منگولیا میں ہونے والی ریس میں شریک 50 رائیڈرز کا تعلق امریکا، انگلینڈ، اسپین، کینیا، سویڈن، جرمنی، پاکستان، آسٹریلیا، آئرلینڈ، فلپائن اور کینیڈا سے تھا، جس میں سویڈن کی لِنڈا نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔
ریس کے شرکا پہاڑوں اور جنگلوں کے پُر خطر راستے سے گزر کر اپنی منزل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ صرف 26 گھڑ سواروں نے 1000 کلومیٹر کی ریس مکمل کی، جن میں پاکستان کے 4 گھڑسوار بھی شامل تھے۔ ڈاکٹر فہدجمیل، ڈاکٹر عمر حیات، عمیر قائمخانی اور معظم حیات اس ریس کو ایک روز پہلے مکمل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
ڈاکٹر فہد جمیل نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پہلی بار اس خطرناک ترین ڈربی ریس میں پاکستان کی نمائندگی ہوئی ہے۔ ایک وقت تھا جب ہم تیسری پوزیشن پر ریس فنش کرنے جارہے تھے، مگر 3 گھنٹے کی ایک پنالٹی کی وجہ سے پیچھے رہے۔ ریس میں شریک ہر رائیڈر نے 29 گھوڑے تبدیل کیے اور مجموعی طورپر 10 رائیڈرز کی ہڈیاں فریکچر ہوئیں۔ شکر ہے کہ ہم کسی بڑی انجری سے محفوظ رہے۔
انہوں نےبتایا کہ ہم چاروں پاکستانیوں نے ایک دوسرے کی مدد کی۔ 3 مرتبہ ہمارے گھوڑے بھاگ گئے۔ ان کو پکڑنے میں ساتھ دیا۔ پیچھے رہ جانے والے ساتھیوں کے انتظار میں بھی وقت ضائع ہوا، تاہم ہمارا مقصد صرف یہی رہا کہ ہم نے ایک ساتھ اس ریس کو مکمل کرناہے،جس میں مشکلات کے باوجود کامیابی ملی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔