- شعیب اختر بیس بال کے ایمبیسیڈر بن گئے
- ہونڈا کا پاکستان میں الیکٹرک بائیک متعارف کرانے کا اعلان
- پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، عمران خان حصہ نہیں لیں گے
- گوگل دسمبر سے غیر فعال اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا
- سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے سے اپنی جائیدادیں واپس مانگ لیں
- افغان شہری کا خودکش حملہ، پاکستان کا حافظ گل بہادر کی حوالگی کا مطالبہ
- عالمی بینک نے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مخالفت کردی
- مسلم لیگ (ن) کی کامیابی پاکستان کو مسائل سے نجات دلانے کیلیے اہم ہے، شہباز شریف
- اے آئی پھیپھڑوں کے کینسر کی نشاندہی میں مددگار ثابت
- جسے اللہ رکھے؛ غزہ میں گھر کے ملبے سے37 دن بعد نومولود زندہ مل گیا
- کمشنر کراچی کا ڈی سیز کو شہر کی بلند عمارتوں کا فائرسیفٹی آڈٹ کرنے کا حکم
- بلال پاشا سابقہ بیوی کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار تھے، پولیس
- مشرف مارشل لا کو قانونی کہنے والے ججوں کا بھی ٹرائل ہونا چاہیے، جسٹس اطہر
- سندھ؛ تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز اور ناظمین امتحانات کی اسامیوں کے اشتہار جاری کرنیکا فیصلہ
- اسرائیلی یرغمالی حماس کے سربراہ کے حسن سلوک کے معترف
- قومی کرکٹرز کی شکایت؛ رشوت لینے والے سندھ پولیس کے 4 اہلکار گرفتار
- بلوچستان؛ مسجد میں فائرنگ سے قتل، پولیس ملزمان پکڑنے میں ناکام
- ورلڈکپ فائنل میں شکست؛ وسیم اکرم نے بھارتیوں کے جلے پر نمک چھڑک دیا
- دورات عدت نکاح، مفتی سعید اور عون چوہدری کے بیانات قلمبند، نکاح کو غیرشرعی قرار دیدیا
- ایک تولہ سونے کی قیمت میں 800روپے کا اضافہ
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ

(فوٹو : فائل)
کراچی: زرمبادلہ کے ذخائر، بیرون مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 19 فیصد کی کمی اور درآمدی ضروریات کے دباؤ کے باعث جمعہ کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔
ڈالر کے انٹربینک ریٹ 288روپے اور اوپن ریٹ 296 روپے سے تجاوز کرگئے۔ کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 90 پیسے کے اضافے سے 288.49روپے پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کے اوپن ریٹ 1.25روپے کے اضافے سے 296روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ملا جلا رجحان دیکھا جارہا ہے کیونکہ اسٹیٹ بینک کے اقدامات کے تحت ایکس چینج کمپنیوں کے لیے کراچی، لاہور اور اسلام آباد ایئرپورٹس کارگو کے ذریعے نقد امریکی ڈالر کی درآمدات کے لیے بوتھز بھی متحرک ہوگئے ہیں جو دیگر کرنسیوں کو برآمد کرکے اس کے عوض مطلوبہ دورانیئے میں امریکی ڈالرز درآمد کرنے کے لیے سہولیات فراہم کریں گے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے انتخابات میں چند ماہ کی ممکنہ تاخیر کے باوجود قرض پروگرام کو جاری رکھتے ہوئے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے عندیے سے ڈالر کی قدر میں طلب و رسد کی بنیاد پر کمی بیشی کا رحجان برقرار رہے گا۔
مارکیٹ میں ملکی زرمبادلہ کے محدود ذخائر اور معاشی مستقبل سے متعلق غیریقینی کیفیت عمومی سطح پر ڈالر کی اہمیت بڑھارہی ہے جو روپے کی قدر کو غیر مستحکم کررہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔