- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا غیرقانونی مقیم تارکین وطن کیخلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم
- 54 سالہ گریگ فرگس کینیڈا کی تاریخ میں پہلے سیاہ فام اسپیکر بن گئے
- سائفر کیس کے جیل ٹرائل کیخلاف عمران خان کی درخواست دائر
- ہم پبلک پارکس اور پلے گراؤنڈز میں کمرشل کام نہیں ہونے دیں گے، سندھ ہائیکورٹ
- 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس : ضمانت خارج ہونے کیخلاف عمران خان کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
- سائفرکیس کی ان کیمرا سماعت کی درخواست مسترد
- جوبائیڈن کی حمایت کا الزام؛ ٹرمپ کی جماعت نے اپنے اسپیکر کو ہٹادیا
- ملزم کو فرار کروانے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن گرفتار
- اٹلی میں سیاحوں کی بس پل سے گر گئی؛ 21 افراد ہلاک
- بھارتی فوج کے 23 اہلکار سیلابی ریلے میں بہہ گئے
- خیبر پختونخوا؛ انتخابی مہم کی اجازت نہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کی عدالت میں درخواست
- عمران خان صدر مملکت سے بہت مایوس اور دکھی ہیں، علیمہ خان
- سائفر مقدمہ کچھ لوگوں کو بچانے کے لیے ہے، چیئرمین پی ٹی آئی
- لکی مروت؛ امتحان میں کم نمبر آنے پر نوجوان کی خودکشی
- انصاف ہاؤس کے باہر پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد کا حملہ، وردیاں پھاڑ دیں
- فخر زمان کا کیچ تھامنے پر ڈیوڈ وارنر کا ’’پشپا راج‘‘ کے انداز میں جشن
- نسیم شاہ کی عدم موجودگی پاکستان کیلیے بہت بڑا دھچکا ہے، اسکاٹ اسٹائرس
- چین کیلیے پروپیگنڈے کے عوض رقم لینے کا الزام، صحافیوں کے گھروں پر چھاپے
- ایشین گیمز؛ باکسنگ میں میڈل کی پاکستانی امید دم توڑ گئی
- سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں پہلی سماعت، چالان نقول کی فراہمی مؤخر
سکندر اعظم کا 2200 سال پرانا مجسمہ دریافت
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/08/2522684-untitled-1691771167-875-640x480.gif)
[فائل-فوٹو]
قاہرہ: مصر میں قدیم نوادرات کی وزارت نے حال ہی میں اسکندریہ میں ایک قدیم رہائشی اور تجارتی آثار قدیمہ کے اندر سکندر اعظم کا مجسمہ دریافت کیا ہے جس کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ یہ قدیم مصر کے آخری شاہی دور 2200 سے تعلق رکھتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین کی ٹیم نے سکندر اعظم کے مجسمے سمیت مجسمے کے سانچوں اور جنگجوؤں کیلئے تعویذ بنانے کا سامان بھی دریافت کیا گیا۔
وزارت کے سیکریٹری جنرل مصطفیٰ وزیری کا کہنا تھا کہ اسکندریہ کے مذکورہ بالا علاقے جسے ’الشطبی‘ کا نام دیا گیا ہے، میں بارش، سیلاب اور زمینی پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے گلابی رنگ میں پینٹ کیے گئےسرنگ نما ٹینکوں کا بڑا نیٹ ورک بھی ملا ہے۔ انہوں نے قصبے کی ترتیب کی مزید وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ یہ مرکزی سڑک اور کئی شاخوں کی سڑکوں پر مشتمل تھا جو سب صفائی کے نیٹ ورک سے منسلک تھے۔
وزیری نے مزید کہا کہ یہ علاقہ دوسری صدی قبل مسیح سے چوتھی صدی عیسوی تک سرگرم تھا جہاں سے مٹی کے برتنوں، سکے، پلیٹوں، مچھلی پکڑنے کے اوزار اور مسافروں کے لیے آرام گاہیں بھی دریافت ہوئی ہیں۔
علاقے کی عمارتوں کے کھنڈرات اور وہاں سے ملنے والے نمونوں کا تجزیہ کرنے والی ٹیم نے بتایا کہ قصبے میں ایک بازار تھا جس میں برتن فروخت ہوتے تھے اور مجسموں، تعویذوں اور دیگر اشیاء سازی کے لیے ورکشاپس تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔