- جناح اسپتال کراچی میں روبوٹک سرجری کا آغاز، 34 سالہ مریض کا پتہ نکالا گیا
- شنگھائی الیکٹرک کی ایک بار پھر کے الیکٹرک کو خریدنے کی پیشکش
- جذبات ابھارنے والی گولیوں کی زائد مقدار سے خاتون ہلاک
- لاہور: مدرسے کے آٹھ سالہ طالبعلم پر تشدد کرنے والا استاد گرفتار
- نواز شریف انتقام لینے واپس نہیں آ رہے، شہباز شریف
- ہم جنس پرستوں کی شادی کے بعد چرچ میں دعا کرائی جا سکتی ہے، پوپ فرانسیس
- ورلڈ کیپٹنز ڈے؛ بریانی سے متعلق میزبان کے سوال پر بابراعظم کا دلچسپ جواب
- کے ایم سی کے الیکٹرک میں اربوں کے واجبات کا تنازع، ثالث کا نام تجویز کرنے کی ہدایت
- کندھے کی کامیاب سرجری کے بعد نسیم شاہ کا پہلا ویڈیو بیان
- بلوچستان میں سرکاری گاڑیاں واپس نہ کرنے والوں کیخلاف مقدمات کا فیصلہ
- موٹروے پولیس نے 6 لاکھ روپے کا سونا مالک کو لوٹادیا
- ون ڈے رینکنگ میں بابراعظم بدستور پہلے نمبر پر براجمان
- انتخابات کا اعلان ہوتے ہی روپوش رہنما سامنے آجائیں گے، پی ٹی آئی
- اسرائیل کو تسلیم کرنا مزاحمت چھوڑ کر ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے؛ ایران
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا غیرقانونی مقیم تارکین وطن کیخلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم
- 54 سالہ گریگ فرگس کینیڈا کی تاریخ میں پہلے سیاہ فام اسپیکر بن گئے
- سائفر کیس کے جیل ٹرائل کیخلاف عمران خان کی درخواست دائر
- ہم پبلک پارکس اور پلے گراؤنڈز میں کمرشل کام نہیں ہونے دیں گے، سندھ ہائیکورٹ
- 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس : ضمانت خارج ہونے کیخلاف عمران خان کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
- سائفرکیس کی ان کیمرا سماعت کی درخواست مسترد
کووڈ 19 کی نئی قسم کے کیسز میں 80 فیصد اضافہ

جنیوا: عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے بتایا ہے کہ گزشتہ ماہ عالمی سطح پر کووڈ 19 کے نئے ذیلی متغیر سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں 80 فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے مئی میں کووڈ کو عالمی سطح پر ایمرجنسی کی فہرست سے نکالا ہے لیکن اس متعلق خبرداربھی کیا ہے کہ یہ وائرس موجودرہے گا اور شکلیں بدل کر سامنے آتا رہے گا جس کے نتیجے میں وقتاً فوقتاً انفیکشن کی تعداد، اسپتال کے داخلوں اور اموات میں اضافہ ہوگا۔
اقوامِ متحدہ کی ذیلی ایجنسی نے اپنی ہفتہ وار اپ ڈیٹ میں کہا کہ دنیا بھر میں 10 جولائی سے 6 اگست کے درمیان 15 لاکھ کے قریب نئے کیسز رپورٹ کیے گئے۔ یہ تعداد گزشتہ سے پیوستہ 28 ایام کے مقابلے میں 80 فی صد زیادہ ہے۔ البتہ، اموات کی شرح 57 فی صد گرنے کے بعد تعداد 2500 تک آگئی ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا کہ کیسز اور اموات کی رپورٹ کی گئی تعداد حقیقی اعداد و شمار کی عکاسی نہیں کرتے کیوں کہ کووڈ کے ابتدائی دور کے برعکس اب ٹیسٹنگ اور نگرنی کم کی جارہی ہے۔
ادارے کے مطابق نئے کیسز کی زیادہ تر تعداد مغربی پیسیفک سے سامنے آرہی ہے، جہاں انفیکشن کی شرح میں 137 فی صد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
بدھ کے روز ڈبلیو ایچ او نے اومیکرون کے ذیلی متغیر ای جی پوائنٹ 5 کو ’ویریئنٹ آف انٹریسٹ‘ قرار دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔