- ہونڈا کا پاکستان میں الیکٹرک بائیک متعارف کرانے کا اعلان
- پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، عمران خان حصہ نہیں لیں گے
- گوگل دسمبر سے غیر فعال اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا
- سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے سے اپنی جائیدادیں واپس مانگ لیں
- افغان شہری کا خودکش حملہ، پاکستان کا حافظ گل بہادر کی حوالگی کا مطالبہ
- عالمی بینک نے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مخالفت کردی
- مسلم لیگ (ن) کی کامیابی پاکستان کو مسائل سے نجات دلانے کیلیے اہم ہے، شہباز شریف
- اے آئی پھیپھڑوں کے کینسر کی نشاندہی میں مددگار ثابت
- جسے اللہ رکھے؛ غزہ میں گھر کے ملبے سے37 دن بعد نومولود زندہ مل گیا
- کمشنر کراچی کا ڈی سیز کو شہر کی بلند عمارتوں کا فائرسیفٹی آڈٹ کرنے کا حکم
- بلال پاشا سابقہ بیوی کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار تھے، پولیس
- مشرف مارشل لا کو قانونی کہنے والے ججوں کا بھی ٹرائل ہونا چاہیے، جسٹس اطہر
- سندھ؛ تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز اور ناظمین امتحانات کی اسامیوں کے اشتہار جاری کرنیکا فیصلہ
- اسرائیلی یرغمالی حماس کے سربراہ کے حسن سلوک کے معترف
- قومی کرکٹرز کی شکایت؛ رشوت لینے والے سندھ پولیس کے 4 اہلکار گرفتار
- بلوچستان؛ مسجد میں فائرنگ سے قتل، پولیس ملزمان پکڑنے میں ناکام
- ورلڈکپ فائنل میں شکست؛ وسیم اکرم نے بھارتیوں کے جلے پر نمک چھڑک دیا
- دورات عدت نکاح، مفتی سعید اور عون چوہدری کے بیانات قلمبند، نکاح کو غیرشرعی قرار دیدیا
- ایک تولہ سونے کی قیمت میں 800روپے کا اضافہ
- کینیڈا میں یہودی کمیونیٹی سینٹر پر دھماکا
پلاسٹک کے ذرات دل میں بھی داخل ہوسکتے ہیں، محققین
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2023/08/2523099-whatsappimageatam-1691855835-326-640x480.jpeg)
[فائل-فوٹو]
بیجنگ: ہمارے جسم کے مختلف حصوں میں مائیکرو پلاسٹک کی موجودگی کا انکشاف ہوتا رہا ہے تاہم اب نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ماحول میں موجود مائیکرو پلاسٹک دل کی بافتوں میں بھی داخل ہوسکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین میں محققین کی ٹیم نے اپنی تحقیق میں بتایا کہ پلاسٹک کا استعمال صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے اور صحت کی مختلف حالتوں کو متاثر کرسکتا ہے۔
جیسے جیسے پلاسٹک انحطاط پذیر ہوتا ہے یہ مائیکرو اسکوپک بٹس بن جاتا ہے جسے مائیکرو پلاسٹک کہتے ہیں۔ یہ ذرات 5 ملی میٹر سے بھی چھوٹے ہوتے ہیں اور منہ، ناک اور پھیپھڑوں کے ذریعے جسم میں داخل ہو سکتے ہیں۔
مزید برآں حالیہ تحقیق سے یہ بھی پتا چلا کہ سانس کے ذریعے اندرون جسم میں جانے والے مائیکرو پلاسٹکس نظام تنفس میں جمع ہو سکتے ہیں اور یہ عمل صحت کے لیے خطرناک ہے۔
منہ، ناک اور پھیپھڑے ہوا میں موجود مائیکرو پلاسٹکس سے براہ راست متاثر ہوتے ہیں، اس لیے یہ حیران کن نہیں ہے کہ محققین کو پلاسٹک کے ذرات نظام تنفس میں ملے اور یہی وجہ ہے کہ یہ ذرات نظام تنفس سے اندرونِ اعضاء میں منتقل ہوسکتے ہیں جیسے کہ دل۔
واضح رہے کہ پلاسٹک تقریباً ہر جگہ موجود ہے۔ اس کی ایجاد کے بعد سے، مینوفیکچررز نے اس مواد کو ایسی مصنوعات بنانے کے لیے استعمال کیا ہے جو زیادہ تر لوگ روزانہ کی بنیاد پر استعمال کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے مطابق، ان مصنوعات میں کاسمیٹکس اور ذاتی نگہداشت کی مصنوعات جیسے شاور جیل، لپ اسٹک اور موئسچرائزر شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔