- ورلڈکپ فائنل میں بھارت کی شکست کا جشن منانے پر 7 کشمیری طلبا گرفتار
- شعیب اختر بیس بال کے ایمبیسیڈر بن گئے
- ہونڈا کا پاکستان میں الیکٹرک بائیک متعارف کرانے کا اعلان
- پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، عمران خان حصہ نہیں لیں گے
- گوگل دسمبر سے غیر فعال اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا
- سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے سے اپنی جائیدادیں واپس مانگ لیں
- افغان شہری کا خودکش حملہ، پاکستان کا حافظ گل بہادر کی حوالگی کا مطالبہ
- عالمی بینک نے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مخالفت کردی
- مسلم لیگ (ن) کی کامیابی پاکستان کو مسائل سے نجات دلانے کیلیے اہم ہے، شہباز شریف
- اے آئی پھیپھڑوں کے کینسر کی نشاندہی میں مددگار ثابت
- جسے اللہ رکھے؛ غزہ میں گھر کے ملبے سے37 دن بعد نومولود زندہ مل گیا
- کمشنر کراچی کا ڈی سیز کو شہر کی بلند عمارتوں کا فائرسیفٹی آڈٹ کرنے کا حکم
- بلال پاشا سابقہ بیوی کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار تھے، پولیس
- مشرف مارشل لا کو قانونی کہنے والے ججوں کا بھی ٹرائل ہونا چاہیے، جسٹس اطہر
- سندھ؛ تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز اور ناظمین امتحانات کی اسامیوں کے اشتہار جاری کرنیکا فیصلہ
- اسرائیلی یرغمالی حماس کے سربراہ کے حسن سلوک کے معترف
- قومی کرکٹرز کی شکایت؛ رشوت لینے والے سندھ پولیس کے 4 اہلکار گرفتار
- بلوچستان؛ مسجد میں فائرنگ سے قتل، پولیس ملزمان پکڑنے میں ناکام
- ورلڈکپ فائنل میں شکست؛ وسیم اکرم نے بھارتیوں کے جلے پر نمک چھڑک دیا
- دورات عدت نکاح، مفتی سعید اور عون چوہدری کے بیانات قلمبند، نکاح کو غیرشرعی قرار دیدیا
مسلسل 9 سال سے واہگہ بارڈر پریڈ دیکھنے آنیوالا ایک ٹانگ سے محروم نوجوان

فوٹو : ایکسپریس نیوز
لاہور: واہگہ بارڈر پر پاکستان رینجرز پنجاب کے جوانوں کی پریڈ دیکھنے آنے والوں کا خون گرمانے والا ناصر خان ایک ٹانگ سے محروم ہونے کے باوجود 9 سال سے بلاناغہ واہگہ بارڈر پہنچتا ہے۔
پاکستان اور بھارت کی سرحد، واہگہ پر روزانہ قومی پرچم اتارے جانے کے موقع پر پاکستان رینجرز پنجاب اور بی ایس ایف انڈیا کے جوانوں کی مشترکہ پریڈ ہوتی ہے۔ اس پریڈ کو دیکھنے کے لیے ملک بھر سے شہری یہاں پہنچتے ہیں۔
پریڈ کے دوران تماشائیوں کا جوش و جذبہ بڑھانے کے لیے چند نوجوان بھی سرگرم نظر آتے ہیں جن میں ایک ناصر خان بھی ہے جو ایک ٹانگ سے محروم ہے اور ایک ہاتھ میں قومی پرچم تھامے ناصر خان جب گھومتا ہے تو ہر طرف تالیوں کی گونج سنائی دینے لگتی ہے۔ پریڈ دیکھنے آنے والے اس نوجوان کی ہمت، جذبے اور جنون کی داد دیے بغیر نہیں رہتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے ناصر خان نے بتایا کہ اس کا تعلق رحیم یارخان سے ہے۔ ایک حادثے میں اس کی ٹانگ ضائع ہوگئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ گزشتہ 9 سال سے واہگہ بارڈر آرہا ہے۔ یہاں پاکستانی قوم کی طرف سے جو پیار، محبت اور احترام ملتا ہے وہ لفظوں میں بیان نہیں ہوسکتا۔
ناصر خان کے مطابق گزشتہ 9 برسوں سے وہ بلاناغہ یہاں آتے ہیں۔ ایک ٹانگ پر کھڑا ہونا مشکل تو ضرور ہوتا ہے لیکن جب وہ قومی پرچم ہاتھ میں تھامے جوش اور جذبے کے ساتھ ایک ہی ٹانگ پر گھومتے ہیں تب وہ بھول جاتے ہیں کہ ایک ٹانگ سے محروم ہیں۔
پریڈ دیکھنے آنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت ایسی قوم کو شکست نہیں دے سکتی جس کے نوجوانوں کا حوصلہ ناصر خان جیسا ہے۔ جس نے اپنی ٹانگ کی محرومی کو مجبوری نہیں بننے دیا، وہ ایک پاؤں پر پورے قد کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔
ناصرخان کے علاوہ یہاں دو نوجوان ڈھول بجا کر اور دو نوجوان اللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگوا کر شہریوں کا جوش وجذبہ بڑھاتے ہیں۔ ان نوجوانوں نے بتایا کہ وہ اس لیے منتخب نعرے لگواتے ہیں کہ تماشائیوں میں کوئی ایسا مناسب نعرہ نہ لگائے جس سے یہاں کا ماحول خراب ہو۔ یہاں صرف نعرہ تکبیر اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے جاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔