- دی جنریٹر از بیک؛ حسن علی کی ٹویٹ وائرل
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھنے لگی، کم آمدن والا طبقہ شدید متاثر
- پشاور میں مرغی کی ہڈیوں اور رنگ سے تیار قیمہ ہوٹلوں پر سپلائی ہونے کا انکشاف
- پیپلز پارٹی نے سردار لطیف کھوسہ کی سی ای سی رکنیت معطل کردی
- آرمی چیف سے سعودی ہم منصب کی فوجی وفد کے ہمراہ ملاقات
- سپریم کورٹ کا محکمہ تعلیم سندھ میں بھرتیوں کی تحقیقات کا حکم
- کراچی سمیت سندھ میں ربیع الاول کو موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی گراوٹ مسلسل جاری
- تمام سیاست دانوں کو الیکشن سے قبل حفاظتی ضمانت کرالینی چاہیے، پرویز الہی
- ایشین گیمز؛ قومی ٹینس ٹیم شرکت کیلیے چین روانہ
- معلوم نہیں شیخ رشید کہاں ہیں، پنڈی پولیس کا بیان، عدالت برہم
- بیٹی سے زیادتی کے مجرم کو سزائے موت، 10 لاکھ جرمانے کی سزا
- کراچی میں کل سے سمندری ہواؤں اور دسمبر سے سردی کی پیشگوئی
- 5 لاکھ سال پُرانا لکڑی کا ڈھانچہ دریا سے صحیح سلامت برآمد
- بشریٰ بی بی کی طلبی کا نوٹس معطل، ایف آئی اے سے جواب طلب
- ورلڈ کپ2023 کیلیے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان، حسن علی کی واپسی
- نیب ترامیم کالعدم ہونے کے بعد احتساب عدالتوں میں مزید ریفرنسز کا ریکارڈ پیش
- 10 منافع بخش، 10 خسارے کے شکاراداروں کی فہرست جاری
- حکومتی اداروں کے نقصانات 500 ارب ہیں، نجکاری تیار لسٹ کے تحت ہوگی، وزیر خزانہ
- اخلاقیات کا جنازہ: جواب دہ کون؟ حل کیا ہے؟
افغانستان کے ہوٹل میں زوردار دھماکا؛ 3 افراد ہلاک اور7 زخمی

افغانستان کے اس ہوٹل میں ٹی ٹی پی کے رہنما بھی مقیم ہوتے تھے، فوٹو: فائل
کابل: افغانستان کے مشرقی صوبے خوست کا ایک ہوٹل زوردار دھماکے سے گونج اُٹھا جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خوست پولیس کے ترجمان مستغفیر گرباز نے بتایا کہ دھماکا شہر کے اس ہوٹل میں ہوا جہاں افغان عوام اور پاکستان کے علاقے شمالی وزیرستان سے آنے والے مہاجرین کثرت سے مقیم ہوتے تھے۔
تاہم انھوں نے پاکستانی مہاجرین کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں اور نہ ہی یہ بتایا گیا کہ دھماکے کے وقت ہوٹل میں کتنے افراد موجو د تھے اور ان کا تعلق کس سے تھا۔
دھماکے میں ہلاک اور زخم ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی شناخت بھی ظاہر نہیں کی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نےخوست کے میڈیا آفس کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں پاکستان کے علاقے وزیرستان سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند جنگجو ہیں جو پاکستان میں کالعدم ہیں۔
رائٹرز کے مطابق اس حوالے سے پاکستان کے دفتر خارجہ نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے اے پی نے بھی دعویٰ کیا کہ اس ہوٹل میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی قیادت اور ارکان کو قیام کرتے دیکھا گیا ہے۔
خوست پولیس ترجمان نے بتایا کہ دھماکے کے وجہ کے تعین کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ تاحال کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
یاد رہے کہ پاکستان نے افغانستان کی طالبان حکومت سے شکایت کی تھی افغان سرزمین سے دہشت گرد ہماری سرزمین پر حملے کرتے ہیں۔ طالبان حکومت ایسے دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کرے۔
افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام کے بعد سے ہونے والے خود کش حملوں اور دھماکوں کی ذمہ داری داعش خراسان قبول کرتی آئی ہے تاہم اس دھماکے کی ذمہ داری انھوں نے بھی قبول نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔