- توشہ خانہ ٹو کیس؛ بشریٰ بی بی کی درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری
- پرامن لوگوں کو کمزور نہ سمجھیں، اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں، بیرسٹر سیف
- پی ٹی آئی ڈی چوک احتجاج؛ راولپنڈی سے اسلام آباد کا رابطہ منقطع، گرفتاریوں کا سلسلہ شروع
- پنجاب؛ ناقص کارکردگی پر وزارت تعلیم کے 3 افسران معطل
- آرمی چیف سے ملائیشیا کے وزیراعظم سے ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- سینٹرل کنٹریکٹس؛ پی سی بی نے بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کی تیاری تیز کردی
- دلکش رنگوں والی روزیٹ نیبیولا کی تازہ تصویر جاری
- 50 ڈالر میں خریدی گئی سو سال پُرانی تصویر کی نیلامی لاکھوں ڈالر میں متوقع
- الزائمرز کی دوا میں اہم پیش رفت
- راولپنڈی؛ جائیداد کے تنازع پر گاڑیوں کے شوروم پر اندھا دھند فائرنگ، ویڈیو سامنے آگئی
- افغان اسپنر راشد خان بھی شادی کے بندھن میں بندھ گئے، تصاویر وائرل
- پاکستان میں کم خرچ فیول کا حامل ٹریکٹر متعارف
- لبنان پراسرائیل کےحملوں میں شدت؛ گزشتہ 20 گھنٹوں میں 37 افراد شہید
- پی آئی اے کے بولی دہندگان ملازمین کو فارغ ، پنشن نہیں دینگے
- تعلیمی اخراجات جی ڈی پی کا صرف 1.5فیصد، 4 فیصد تک لانے کی سفارش
- وکلا تنظیموں نے آئینی ترامیم مسترد کر دیں، کنونشن کا اعلان
- اقتصادی رابطہ کونسل، دفاعی منصوبوں کیلیے 45 ارب کی ضمنی گرانٹ منظور
- سپریم کورٹ، پی ٹی آئی نے پروسیجر کمیٹی کے اقدامات چیلنج کردیے
- فیصلے کے باوجود مجوزہ آئینی ترمیم پر غیر یقینی صورتحال برقرار
- اسرائیل کے جنوبی بیروت پر رات گئے حملے، ہدف حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ تھے
مصنوعی طور پر سورج کی تپش مدھم کرنا مؤثر نہیں، تحقیق
برن: موسم کو ٹھنڈا کرنے کے لیے جیو انجینئرنگ ایک تازہ ترین آپشن کے طور پر سامنے آئی ہے لیکن ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ زمین کو کاربن سے پاک کیے بغیر مصنوعی طور پر سورج کی تپش کو کم کرنا کارگر ثابت نہیں ہوگا اور بڑے خطرات کا سبب ہوسکتا ہے۔
جیو انجینئرنگ میں سائنس دانوں کی دلچسپی میں اضافے کی ایک بڑی وجہ اس نہج تک پہنچنے سے بچاؤ سے ہے جس کے بعد موسم تیزی سے بدل سکتا ہے، جس کو واپس نہیں کیا جاسکتا۔ ان تبدیلیوں میں مغربی اینٹارکٹک اور گرین لینڈ کی برف کی چادروں کا پگھلنا اور اس کے سبب سطح سمند کا ایک میٹر تک بلند ہونا ہے۔
سوئٹزر لینڈ کی یونیورسٹی آف برن کے محققین نے ایک تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی کہ سورج کی شعاعوں کو مصنوعی طور پر قابو کر کے اینٹارکٹیکا کی پگھلتی برف کو بچایا جاسکتا ہے یا نہیں۔
آئس ماڈلنگ اسپیشلسٹ جوہانیز سٹر کے مطابق عالمی درجہ حرارت کو دو ڈگری سینٹی گریڈ سے کم رکھنے کا موقع تیزی سے ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ہی وجہ سے تحقیق کے لیے تھیوریٹیکل ماڈلز کا استعمال کیا جانا ضروری ہے تاکہ سولر ریڈی ایشن منیجمنٹ (زمین کو ٹھنڈا کرنے کے لیے سورج کی شعاعوں کو روکنے کے لیے استعمال کیے جانے والے متعدد طریقہ کار) کے اثرات اور خطرات کو جانا جاسکے۔
تحقیق میں سائنس دانوں کو معلوم ہوا کہ مغربی اینٹارکٹیکا کی برف کی چادروں کو پگھلنے سے بچانے کے لیے سب سے مؤثر طریقہ زمین کو کاربن سے پاک کرنا ہے۔ برف کی چادروں کو دیر پا مستحکم کرنے کا سب سے اہم طریقہ یہ ہے کہ بغیر کسی تعطل کے گرین ہاؤس گیس اخراج کو نیٹ زیرو پر لے آیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔