- لاہور میں 40 سالہ شخص کو بیٹی نے گولی مار دی
- نجی ہوٹل سے مفت کھانا کھانے والے ایس ڈی او کو 50 لاکھ ہرجانے کا نوٹس
- دی جنریٹر از بیک؛ حسن علی کی ٹویٹ وائرل
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھنے لگی، کم آمدن والا طبقہ شدید متاثر
- پشاور میں مرغی کی ہڈیوں اور رنگ سے تیار قیمہ ہوٹلوں پر سپلائی ہونے کا انکشاف
- پیپلز پارٹی نے سردار لطیف کھوسہ کی سی ای سی رکنیت معطل کردی
- آرمی چیف سے سعودی ہم منصب کی فوجی وفد کے ہمراہ ملاقات
- سپریم کورٹ کا محکمہ تعلیم سندھ میں بھرتیوں کی تحقیقات کا حکم
- کراچی سمیت سندھ میں ربیع الاول کو موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی گراوٹ مسلسل جاری
- تمام سیاست دانوں کو الیکشن سے قبل حفاظتی ضمانت کرالینی چاہیے، پرویز الہی
- ایشین گیمز؛ قومی ٹینس ٹیم شرکت کیلیے چین روانہ
- معلوم نہیں شیخ رشید کہاں ہیں، پنڈی پولیس کا بیان، عدالت برہم
- بیٹی سے زیادتی کے مجرم کو سزائے موت، 10 لاکھ جرمانے کی سزا
- کراچی میں کل سے سمندری ہواؤں اور دسمبر سے سردی کی پیشگوئی
- 5 لاکھ سال پُرانا لکڑی کا ڈھانچہ دریا سے صحیح سلامت برآمد
- بشریٰ بی بی کی طلبی کا نوٹس معطل، ایف آئی اے سے جواب طلب
- ورلڈ کپ2023 کیلیے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان، حسن علی کی واپسی
- نیب ترامیم کالعدم ہونے کے بعد احتساب عدالتوں میں مزید ریفرنسز کا ریکارڈ پیش
- 10 منافع بخش، 10 خسارے کے شکاراداروں کی فہرست جاری
نائب امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش جیل میں انتقال کرگئے

فائل فوٹو
ڈھاکا: نائب امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش مولانا دلاور حسین سعیدی جیل میں انتقال کرگئے۔
مولانا دلاور حسین سعیدی کو جیل میں دل کا دورہ پڑا، ڈھاکا کے پی جی اسپتال منتقل کیا جہاں انتقال ہوگیا۔ قید میں المناک موت پر ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔
وہ بین الاقوامی شہرت یافتہ مفسر، متعدد کتابوں کے مصنف اور مشہور عالم دین تھے جبکہ ان کی مجالس میں لوگ بڑی تعداد میں شرکت کرتے تھے۔
مولانا دلاور حسین کو جون 2010 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ بنگلہ دیش میں جنگی جرائم کے نام نہاد ٹربیونل نے مولانا دلاور حسین سیدی کو 2013 میں سزائے موت سنائی تھی۔ انہوں نے سزا کے خلاف درخواست دائر کی تھی تو عدالت عظمیٰ نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا جس کے بعد سے وہ قید میں تھے۔
مزید پڑھیں؛ بنگلہ دیش; انتقامی پھانسیاں نئی تحریک کو جنم دے سکتی ہیں
انسانی حقوق کی تنظیموں نے بنگلہ دیش کے جنگی جرائم ٹربیونل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ یہ عدالت بین الاقوامی معیار پر پوری نہیں اتُرتی۔ یہ ٹریبیونل وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کا سیاسی آلہ کار بنا ہوا ہے جس کے ذریعے حکومت اپوزیشن جماعتوں بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی بی این پی اور جماعت اسلامی کو کچل رہی ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے بھی اسے سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وکلاء صفائی، گواہان اور تفتیش کاروں کو دباؤ میں لایا گیا اور دھمکیاں دی گئیں۔
وہ سال 1996 سے 2008 تک تین مرتبہ جیت کر بنگلہ دیش کی پارلیمنٹ کے رکن بھی رہے۔ وہ ورلڈ علماء کونسل کے بھی ممبر تھے ان کے شاگردوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔