- لاہور میں 40 سالہ شخص کو بیٹی نے گولی مار دی
- نجی ہوٹل سے مفت کھانا کھانے والے ایس ڈی او کو 50 لاکھ ہرجانے کا نوٹس
- دی جنریٹر از بیک؛ حسن علی کی ٹویٹ وائرل
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھنے لگی، کم آمدن والا طبقہ شدید متاثر
- پشاور میں مرغی کی ہڈیوں اور رنگ سے تیار قیمہ ہوٹلوں پر سپلائی ہونے کا انکشاف
- پیپلز پارٹی نے سردار لطیف کھوسہ کی سی ای سی رکنیت معطل کردی
- آرمی چیف سے سعودی ہم منصب کی فوجی وفد کے ہمراہ ملاقات
- سپریم کورٹ کا محکمہ تعلیم سندھ میں بھرتیوں کی تحقیقات کا حکم
- کراچی سمیت سندھ میں ربیع الاول کو موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی گراوٹ مسلسل جاری
- تمام سیاست دانوں کو الیکشن سے قبل حفاظتی ضمانت کرالینی چاہیے، پرویز الہی
- ایشین گیمز؛ قومی ٹینس ٹیم شرکت کیلیے چین روانہ
- معلوم نہیں شیخ رشید کہاں ہیں، پنڈی پولیس کا بیان، عدالت برہم
- بیٹی سے زیادتی کے مجرم کو سزائے موت، 10 لاکھ جرمانے کی سزا
- کراچی میں کل سے سمندری ہواؤں اور دسمبر سے سردی کی پیشگوئی
- 5 لاکھ سال پُرانا لکڑی کا ڈھانچہ دریا سے صحیح سلامت برآمد
- بشریٰ بی بی کی طلبی کا نوٹس معطل، ایف آئی اے سے جواب طلب
- ورلڈ کپ2023 کیلیے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان، حسن علی کی واپسی
- نیب ترامیم کالعدم ہونے کے بعد احتساب عدالتوں میں مزید ریفرنسز کا ریکارڈ پیش
- 10 منافع بخش، 10 خسارے کے شکاراداروں کی فہرست جاری
مسجد الحرام کرین کیس؛ 20 ملین ریال جرمانے اور قید کی سزا برقرار

مسجد الحرام میں کرین حادثے میں 110 نمازی شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے
ریاض: مسجد الحرام میں 8 سال قبل کرین گرنے سے 110 عازمین کی شہادتوں کے کیس میں تعمیراتی کام انجام دینے والیے بن لادن گروپ پر 20 ملین ریال جرمانہ جب کہ غفلت برتنے پر اعلیٰ عہدیداروں کو قید اور علیحدہ سے فی کس جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی۔
سعودی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے حرم کرین کیس کے ماتحت عدالتوں کے سابق فیصلوں کو کالعدم قرار دے کر 2021 میں کیس کی دوبارہ سماعت شروع کی تھی۔
اس سے قبل 2017 اور پھر 2021 میں ماتحت عدالتوں نے کمپنی بن لادن گروپ اور ان کے عہدیداروں کو اس کیس سے بری کرتے ہوئے فیصلہ سنایا تھا کہ کرین گرنے میں کمپنی یا اس کے اعلیٰ عہدیداروں کی غلفت ثابت نہیں ہوئی۔
تاہم سپریم کورٹ نے ان عدالتوں کے فیصلوں کو کالعدم قرار دے کر ازسرنو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ 2 سال سپریم کورٹ کی سماعتوں میں شواہد، اعترافی بیانات اور درجنوں ماہرین کی رائے پیش کی گئیں۔
پیش کیے گئے شواہد کی روشنی میں سپریم کورٹ نے مسجد الحرام کی توسیع کے دوران کرین گرنے کا ذمہ دار کمپنی ’’بن لادن گروپ‘‘ اور ان کے اعلیٰ عہدیداروں کو قرار دیا۔
سپریم کورٹ نے رواں برس فروری میں بن لادن گروپ پر 20 ملین ریال جرمانہ عائد کیا اور 7 اعلیٰ عہدیداروں میں سے 4 کو 30 ہزار ریال اور 6 ماہ قید جب کہ دیگر 3 کو 15 ہزار ریال جرمانہ اور 3 ماہ قید کی سزا سنائی۔
ملزم نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی تاہم اب سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں اس کیس کو ہمیشہ کے لیے بند کردیا۔ مجرمان اس سزا کے خلاف اپیل نہیں کرسکیں گے۔
یاد رہے کہ 11 دسمبر 2015 کو مسجد الحرام کی توسیعی منصوبے کے تحت تعمیراتی کام جاری تھا کہ ایک بڑی کرین نمازیوں پر گر گئی جس کے نتیجے میں 110 افراد جاں بحق اور 209 زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔