نوازشریف کی وطن واپسی کے معاملے پر لیگی رہنماؤں میں اتفاق نہ ہوسکا

ویب ڈیسک  منگل 15 اگست 2023
—فائل فوٹو

—فائل فوٹو

 لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے لیگی رہنماؤں میں اتفاق نہ ہوسکا۔

ملک کی سیاسی صورت حال، عام انتخابات اور نوازشریف کی وطن واپسی کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک کچھ پارٹی رہنماؤں نے نوازشریف کو ستمبر جبکہ کچھ نے اکتوبر تک وطن واپس آنے کی تجویز دی اور کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی اور قانون کا سامنا کرنے کے عمل سے پارٹی کو سیاسی فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

کچھ پارٹی رہنماؤں نے یہ بھی مؤقف اختیار کیا کہ نواز شریف کیخلاف کیسز تعصب کی بنا پر بنائے گئے اور غلط سزائیں سنائی گئیں، ان کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم کر کے ہی وطن واپس آنا چاہیے، نواز شریف خود قانون کا سامنا کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ان کی واپسی پر کوئی رسک نہیں لینا چاہتے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق شہباز شریف سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے سیاسی و قانونی ماہرین سے بھی حتمی تجاویز اکٹھی کر رہے ہیں، آئندہ چند روز میں وہ لندن میں نوازشریف سے ملاقات اور پھر ممکنہ واپسی کے پلان سے متعلق حتمی مشاورت کریں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق نوازشریف اور شہباز شریف کے درمیان ہونے والی حتمی مشاورت کے بعد نواز شریف اپنی وطن واپسی کا اعلان خود ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں کریں گے۔


دوسری جانب مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نواز شریف اُس وقت تک پاکستان واپس نہیں آئیں گے جب تک رسک ختم نہیں ہوجاتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔