- کے ایم سی کے الیکٹرک میں اربوں کے واجبات کا تنازع، ثالث کا نام تجویز کرنے کی ہدایت
- کندھے کی کامیاب سرجری کے بعد نسیم شاہ کا پہلا ویڈیو بیان
- بلوچستان میں سرکاری گاڑیاں واپس نہ کرنے والوں کیخلاف مقدمات کا فیصلہ
- موٹروے پولیس نے 6 لاکھ روپے کا سونا مالک کو لوٹادیا
- ون ڈے رینکنگ میں بابراعظم بدستور پہلے نمبر پر براجمان
- انتخابات کا اعلان ہوتے ہی روپوش رہنما سامنے آجائیں گے، پی ٹی آئی
- اسرائیل کو تسلیم کرنا مزاحمت چھوڑ کر ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے؛ ایران
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا غیرقانونی مقیم تارکین وطن کیخلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم
- 54 سالہ گریگ فرگس کینیڈا کی تاریخ میں پہلے سیاہ فام اسپیکر بن گئے
- سائفر کیس کے جیل ٹرائل کیخلاف عمران خان کی درخواست دائر
- ہم پبلک پارکس اور پلے گراؤنڈز میں کمرشل کام نہیں ہونے دیں گے، سندھ ہائیکورٹ
- 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس : ضمانت خارج ہونے کیخلاف عمران خان کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
- سائفرکیس کی ان کیمرا سماعت کی درخواست مسترد
- جوبائیڈن کی حمایت کا الزام؛ ٹرمپ کی جماعت نے اپنے اسپیکر کو ہٹادیا
- ملزم کو فرار کروانے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن گرفتار
- اٹلی میں سیاحوں کی بس پل سے گر گئی؛ 21 افراد ہلاک
- بھارتی فوج کے 23 اہلکار سیلابی ریلے میں بہہ گئے
- خیبر پختونخوا؛ انتخابی مہم کی اجازت نہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کی عدالت میں درخواست
- عمران خان صدر مملکت سے بہت مایوس اور دکھی ہیں، علیمہ خان
- سائفر مقدمہ کچھ لوگوں کو بچانے کے لیے ہے، چیئرمین پی ٹی آئی
سوشل میڈیا کے پریشان کن استعمال سے نمٹنے کے لیے تھیراپی دینے پر زور

لندن: محققین نے ڈاکٹروں کو ڈپریشن کا شکار مریضوں کے سوشل میڈیا کے پریشان کن استعمال سے نمٹنے اور ذہنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے تھیراپی دینے پر زور دیا ہے۔
یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل) میں کی جانے والی تحقیق میں سوشل میڈیا سے شدید متاثر افراد پر آزمائے جانے والے علاج کا جائزہ لیا گیا۔
محققین کی جانب سے اس تحقیق کا فیصلہ 2021 میں ایک سوئیڈش تحقیق کے سامنے آنے کے بعد کیا گیا جس میں سوشل میڈیا کے ضرورت سے زیادہ استعمال کا دیگر نشہ آور رویوں اور ذہنی تناؤ سے تعلق دیکھا گیا تھا۔
یو سی ایل کے مطابق پریشان کن استعمال وہ ہوتا ہے جب کسی شخص کا سوشل میڈیا کا استعمال اس کے روز مرہ کے امور سے اس کی توجہ ہٹائے اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کی ذمہ داریاں نظر انداز ہونے لگ جائیں۔
محققین کے مطابق ماضی کی تحقیق میں یہ بتایا گیا تھا کہ سوشل میڈیا کا استعمال تب مسائل کا سبب بن سکتا ہے جب یہ کسی بھی شخص کی روز مرہ زندگی میں مداخلت کرنا شروع کردے اور ڈپریشن، بے چینی، ذہنی دباؤ اور تنہائی جیسی خراب ذہنی حالت کا سبب بن جائے۔
یو سی ایل کے محققین نے دنیا بھر سے 2004 سے 2022 کے درمیان ہونے والے 2700 سے زیادہ تجرباتی مطالعوں کو تلاش کیا اور بڑی عمر کے افراد میں سوشل میڈیا کے استعمال کے علاج کا ذہنی صحت پر پڑنے والے اثر کا جائزہ لیا۔
جرنل آف میڈیکل انٹرنیٹ ریسرچ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے لیے 23 کے قریب مطالعوں کا جائزہ لیا گیا۔
ان مطالعوں میں پریشان کن سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے کیے جانے والے علاج میں 39 فی صد افراد کو اپنی ذہنی کیفیت میں بہتری محسوس ہوئی۔
تھیراپی پر مبنی علاج ذہنی صحت میں بہتری کے لیے 83 فی صد مطالعوں میں مؤثر ثابت ہوئے۔ جبکہ سوشل میڈیا کو ترک کر دینا 25 فی صد یا استعمال محدود کر دینا 20 فی صد تک مؤثر دیکھا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔