- پی ایس ایل9؛ عماد وسیم نے کنگز، حسن علی نے یونائیٹڈ کو خیرباد کہہ دیا
- لاہور؛ مالکن نے پیٹرول چھڑک کر ملازمہ کو آگ لگادی، گھر کا مالک گرفتار
- لیول پلیئنگ فیلڈ یہ ہے کہ میں اور نواز شریف عدالتوں میں پیش ہو رہے، شہباز شریف
- 12 یرغمالیوں کے بدلے مزید 30 فلسطینی خواتین اور بچے اسرائیلی قید سے رہا
- دورہ آسٹریلیا؛ رضوان کھیلیں گے یا سرفراز کو موقع ملے گا، کپتان نے بتادیا
- گرفتار ملزمان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
- عمران خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے بیرسٹر گوہر کو امیدوار نامزد کردیا
- کپتانی کا کوئی دباؤ نہیں! سرفراز، بابراعظم سے مشورے لوں گا، شان مسعود
- ایلون مسک غزہ آکر اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی تباہی بھی دیکھیں؛ حماس
- لاپتہ بلوچ طلبہ بازیاب نہ ہوئے تو وزیراعظم پر مقدمہ ہوگا اور گھر جانا پڑے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں پہلی بار 61ہزار500 پوائنٹس کی بلند ترین سطح بھی عبور
- کراچی میں سردی شروع، موسم دن میں خشک اور رات میں خنکی ہوگی
- کراچی؛ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک اور نوجوان جان کی بازی ہار گیا
- دورہ آسٹریلیا؛ کس کھلاڑی کا مقابلہ کس سے ہوگا، سرفراز نے بتادیا
- سائفر کیس: عمران خان کے جیل ٹرائل کی کابینہ سے منظوری لینے کا فیصلہ
- بنوں؛ پولیو ڈیوٹی پر جانے والا پولیس اہلکار فائرنگ سے جاں بحق
- بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان، صارفین پر 40 ارب کا اضافی بوجھ
- 190 ملین پاؤنڈز کرپشن کیس؛ عمران خان کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری
- پرتھ ٹیسٹ؛ باؤنسی وکٹ اور فاسٹ ٹریک کیلئے ڈراپ اِن پچز کا کام مکمل
- برازیل میں ملے قدموں کے نشان سے ڈائناسور کی نئی نسل دریافت
ٹیکس اصلاحات کیلیے بنایا گیا اشفاق تولہ کمیشن لاحاصل ثابت

فائنل رپورٹ پیش کرنے کی بھی مہلت نہ ملی، ایف بی آر نے مسلسل عدم تعاون کیا۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: حکومت نے ٹیکس اصلاحات کے لیے اشفاق تولہ کی سربراہی میں قائم کیے گئے ریفارمز اینڈ ریسورس موبلائزیشن کمیشن کو ختم کردیا ہے، یہ کمیشن سابق وزیرخزانہ اسحق ڈار نے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے اور ایف بی آر کی معاونت کرنے کیلیے بنایا تھا جس کو ختم کردیا گیا ہے۔
حکومت نے کمیشن کے خاتمے کا اعلان بڑی عجلت میں کیا ہے اور کمیشن کو اپنی بنائی گئی رپورٹ پیش کرنے کی مہلت بھی نہیں دی گئی ہے، اس سے قبل کمیشن کی جانب سے پیش کی گئی سفارشات کو سیاسی سپورٹ حاصل نہ ہونے کی وجہ سے ردی کی ٹوکری کی نذر کیا جاتا رہا، جس کی وجہ سے کمیشن کوئی مثبت نتیجہ فراہم کرنے سے قاصر رہا ہے۔
یاد رہے کہ سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ پروپوزلز کا ریویو کرنے، غیر دستاویزی معیشت کو کم کرنے، اور ایف بی آر کو آزاد و خودمختار ادارہ بنانے کیلیے درکار معاونت فراہم کرنے کیلیے گزشتہ سال دسمبر میں یہ کمیشن قائم کیا تھا، لیکن حکومت چھوڑنے سے ایک دن پہلے کمیشن کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا اختیار دے دیا تھا، جس کے بعد ایف بی آر نے کمیشن کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کی رئیل اسٹیٹ کو ٹیکس ریلیف دینے سے معذرت
کمیشن نے اپنی عبوری رپورٹ جمع کرائی تھی لیکن بجٹ سازی میں کمیشن کی تجاویز کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی، کمیشن نے تنخواہ دار طبقے کو ٹیکسوں کے اضافی بوجھ سے نجات دلانے کیلیے اہم تجاویز دی تھیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کا تنخواہ دار طبقہ انکم ٹیکس کی مد میں سالانہ 264 ارب روپے ٹیکس ادا کر رہا ہے، جبکہ پاکستان کے امیر ایکسپورٹرز نے محض 74 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرایا، جبکہ ان کی آمدنی اس دوران 74 ارب ڈالر رہی، کمیشن کو ایف بی آر کی جانب سے بھی عدم تعاون کا سامنا کرنا پڑا اور متعدد مواقع پر ایف بی آر نے کمیشن کو درکار ڈیٹا بھی فراہم نہیں کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔