- 12 یرغمالیوں کے بدلے مزید 30 فلسطینی خواتین اور بچے اسرائیلی قید سے رہا
- دورہ آسٹریلیا؛ رضوان کھیلیں گے یا سرفراز کو موقع ملے گا، کپتان نے بتادیا
- گرفتار ملزمان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
- عمران خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے بیرسٹر گوہر کو امیدوار نامزد کردیا
- کپتانی کا کوئی دباؤ نہیں! سرفراز، بابراعظم سے مشورے لوں گا، شان مسعود
- ایلون مسک غزہ آکر اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی تباہی بھی دیکھیں؛ حماس
- لاپتہ بلوچ طلبہ بازیاب نہ ہوئے تو وزیراعظم پر مقدمہ ہوگا اور گھر جانا پڑے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں پہلی بار 61ہزار500 پوائنٹس کی بلند ترین سطح بھی عبور
- کراچی میں سردی شروع، موسم دن میں خشک اور رات میں خنکی ہوگی
- کراچی؛ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک اور نوجوان جان کی بازی ہار گیا
- دورہ آسٹریلیا؛ کس کھلاڑی کا مقابلہ کس سے ہوگا، سرفراز نے بتادیا
- سائفر کیس: عمران خان کے جیل ٹرائل کی کابینہ سے منظوری لینے کا فیصلہ
- بنوں؛ پولیو ڈیوٹی پر جانے والا پولیس اہلکار فائرنگ سے جاں بحق
- بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان، صارفین پر 40 ارب کا اضافی بوجھ
- 190 ملین پاؤنڈز کرپشن کیس؛ عمران خان کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری
- پرتھ ٹیسٹ؛ باؤنسی وکٹ اور فاسٹ ٹریک کیلئے ڈراپ اِن پچز کا کام مکمل
- برازیل میں ملے قدموں کے نشان سے ڈائناسور کی نئی نسل دریافت
- کیلے کی شکل میں ہتھوڑے بنانے والی جاپان کی عجیب و غریب فیکٹری
- شدید جلے جسم پر جِلد لگانے کا نیا طریقہ کار وضع
- کاروباری اعتماد میں امید افزا اضافہ، بزنس کانفیڈنس انڈیکس سروے
ڈالر بے قابو، انٹربینک ریٹ 294 روپے سے تجاوز کرگئے

نگراں حکومت کے قیام کے شروع میں ہی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی اونچی اڑان
کراچی: نگراں وزیراعظم کی تقرری کے آغاز ہی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر بے قابو ہوگیا۔
نگراں حکومت کے قیام کے بعد بدھ کو دوسرے دن بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر بے قابو رہا، جس سے ڈالر کے انٹربینک 294روپے جبکہ اوپن ریٹ 302روپے سے تجاوز کرگئے۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کےاختتامی لمحات میں طلب گھٹنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 3.43 روپے کے اضافے سے 294.93روپے کی سطح پر بند ہوئے۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے ریٹ 2.50 روپے کے اضافے سے 302.50 روپے پر بند ہوئے۔
واضح رہے کہ مارکیٹ میں پہلے سے ہی یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ پی ڈی ایم حکومت اپنی سیاسی ساکھ بچانے کی غرض سے روپے کی قدر کو قابو میں رکھا ہوا ہے تاکہ ڈالر کی قدر میں بڑے نوعیت کے اضافے کا اگلا مرحلہ نگراں حکومت کے حصے میں آسکے اور زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں کے حالات سے یہ قیاس آرائیاں درست ثابت ہوتی نظر آرہی ہیں۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد مختصر وقت کے لیے ڈالر کی قدر گر کر 275روپے پر آئی تھی لیکن اس کے بعد ڈالر کو مارکیٹ بیسڈ کرنے اور درآمدات پر قدغن ختم کرنے کی آئی ایم ایف شرائط پر عمل درآمد سے روپے کی قدر تواتر کے ساتھ تنزلی کی جانب گامزن ہے۔
مارکیٹ ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ جولائی کے بعد رواں ماہ بھی درآمدی ادائیگیوں کا دباؤ بڑھ گیا ہے اور اس دباؤ میں بندرگاہوں پر رکے ہوئے درآمدی کنٹینرز کی کلیئرنس کی ضروریات بھی شامل ہیں۔
درآمدی ادائیگیوں کے دباو کی وجہ سے امکان ہے کہ جولائی کے ساتھ اگست میں بھی درآمدات کا حجم 4ارب ڈالر سے متجاوز ہوسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔