- جوبائیڈن کی حمایت کا الزام؛ ٹرمپ کی جماعت نے اپنے اسپیکر کو ہٹادیا
- ملزم کو فرار کروانے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن گرفتار
- اٹلی میں سیاحوں کی بس پل سے گر گئی؛ 21 افراد ہلاک
- بھارتی فوج کے 23 اہلکار سیلابی ریلے میں بہہ گئے
- خیبر پختونخوا؛ انتخابی مہم کی اجازت نہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کی عدالت میں درخواست
- عمران خان صدر مملکت سے بہت مایوس اور دکھی ہیں، علیمہ خان
- سائفر مقدمہ کچھ لوگوں کو بچانے کے لیے ہے، چیئرمین پی ٹی آئی
- لکی مروت؛ امتحان میں کم نمبر آنے پر نوجوان کی خودکشی
- انصاف ہاؤس کے باہر پولیس اہلکاروں پر نامعلوم افراد کا حملہ، وردیاں پھاڑ دیں
- فخر زمان کا کیچ تھامنے پر ڈیوڈ وارنر کا ’’پشپا راج‘‘ کے انداز میں جشن
- نسیم شاہ کی عدم موجودگی پاکستان کیلیے بہت بڑا دھچکا ہے، اسکاٹ اسٹائرس
- چین کیلیے پروپیگنڈے کے عوض رقم لینے کا الزام، صحافیوں کے گھروں پر چھاپے
- ایشین گیمز؛ باکسنگ میں میڈل کی پاکستانی امید دم توڑ گئی
- سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں پہلی سماعت، چالان نقول فراہمی مؤخر
- بخار، زکام، کھانسی کے مریضوں میں اضافہ، شہری فلو ویکسین لگوائیں، ماہرین طب
- ترقیاتی اسکیموں پر پابندی، سندھ فارنزک لیب کی تعمیر کا منصوبہ بھی متاثر ہونے کا خدشہ
- ستمبر 2023 میں سیمنٹ کی کھپت میں 3.96 فیصد کمی ریکارڈ
- دنیا پاکستانی چاول کی دیوانی، کئی ممالک میں مانگ بڑھ گئی
- آئی سی سی نے فائنل ڈرامے سے بڑا سبق سیکھ لیا
- واٹس ایپ گروپس: فوائد اور نقصانات
ایف پی سی سی آئی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا
فوٹو: فائل
کراچی: تاجروں کی وفاقی انجمن ایف پی سی سی آئی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو مہنگائی اور کاروباری لاگت بڑھنے کا سبب قرار دے کر مسترد کردیا۔
ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدرمحمد سلیمان چاؤلہ نے 16 اگست سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں لاگو ہونے والے زبردست اضافے کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔
خیال رہے کہ پیٹرول میں 17.50 روپے اضافے سے اس کی قیمت 290.45 فی لیٹراور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 20.00 روپے اضافے سے 293.40 فی لیٹر ہوگئی ہے۔
سلیمان چاؤلہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران متعدد بار حکام کو آگاہ کیا ہے کہ انہیں روسی خام تیل کی درآمد، یعنی تیل کے کارگو کو سنبھالنے میں ابتدائی مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔
تیل کی ادائیگیوں کو طے کرنے، ریفائننگ کے عمل اور تجارتی لین دین کے طریقہ کار میں ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت ہے۔ اس کے باوجود حکام نے ہماری بات نہیں سنی۔ بصورت دیگر، ہمارے پاس اب تک زیادہ روسی خام تیل ہوتا، جو آج بین الاقوامی منڈیوں کے مقابلے میں 35 سے 40 فیصد تک سستا ہے۔
سلیمان چاؤلہ نے خاص طور پر اس بات پر روشنی ڈالی کہ تیل کی بین الاقوامی منڈیوں میں تیزی اور عدم استحکام ہے اور تمام قومی و بین الاقوامی قابل ذکر اقتصادی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ عالمی معیشت کی سست روی کی وجہ سے آنے والے چند سالوں تک بین الاقوامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی مانگ کم رہے گی۔
اس سے ملک کے معاشی منتظمین کو پیٹرولیم کی قیمتوں میں اتنا زبردست، متضاد اور تاریخی اضافہ روکنے کے لیے قابل ہونا چاہیے تھا جب کہ ریفائنریوں کی جانب سے درآمدی خام تیل کی ملکی مانگ 150,000 بیرل یومیہ سے بھی تجاوز نہیں کرے گی؛ کیونکہ ملکی معیشت میں غیر معمولی سست روی واقع ہو چکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔