محکمہ خوراک گندم کا خریداری ہدف پورا کرنے میں ناکام، ذخیرہ اندوزوں نے گودام بھر لیے

ایکسپریس نیوز ڈیسک  جمعـء 9 مئ 2014
ضلع سانگھڑ میں صرف 22 لاکھ بوری گندم خریدی جاسکی، بیوپاریوں نے زائد نرخ پر لاکھوں بوری گندم خریدلی، بحران کا خدشہ.

فوٹو: فائل

ضلع سانگھڑ میں صرف 22 لاکھ بوری گندم خریدی جاسکی، بیوپاریوں نے زائد نرخ پر لاکھوں بوری گندم خریدلی، بحران کا خدشہ. فوٹو: فائل

ٹنڈو آدم: محکمہ خوراک نے ضلع سانگھڑ میں گندم کی  44 لاکھ بوریوں  کی خریداری کا ہدف رکھا تھا۔

گندم کے سرکاری نرخ ابتدا میں 1200 روپے من جبکہ اسکے بعد 1250 روپے من مقرر کیے گئے اس کے برعکس ذخیرہ اندوزوں نے گندم کی قیمت سرکاری نرخ سے زائد مقرر کی، انھوں نے کاشتکاروں سے 1300 روپے من خریداری کی اور گندم کھیتوں سے اٹھانے کا کام بھی ان بیوپاریوں نے خود کیا جس سے کاشتکاروں کو کرائے کی بھی بچت ہو گئی، بیوپاریوں نے گندم خرید کر کاٹن فیکٹریوں کے گوداموں میں ذخیرہ کر لی ہیں، محکمہ خوراک اب تک صرف 20 سے 22 لاکھ بوری گندم خرید سکا ہے ۔

جبکہ سیزن ختم ہو چکا ہے ، ضلع بھر کے پرائیویٹ گوداموں، کاٹن فیکٹریوں میں اس وقت لاکھوں بوری گندم موجود ہے،  بااثر ہونے کی وجہ سے محکمہ خوراک ان پر ہاتھ ڈالنے کی جرأت نہیں کرسکتا، ان بیوپاریوں کی ذخیرہ اندوزی کے باعث آنیوالے کچھ ماہ میں گندم کے بحران کا خدشہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔