ٹک ٹاک پر لمبی گردن کے لیے ’باربی بوٹوکس‘ کا رجحان

خواتین کی بڑی تعداد طویل گردن کے لیے یہ عمل کر رہی ہیں، جو مضرِ صحت بھی ہوسکتا ہے


ویب ڈیسک August 24, 2023
ٹک ٹاک پر باربی بوٹوکس کے رحجان میں غیرمعمولی اضافہ۔ فوٹو: فائل

ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خواتین میں ایک عجیب و غریب لیکن صحت کے لیے مضر رجحان 'باربی بوٹوکس' کا نام چل پڑا ہے۔ اس میں خواتین گردن میں خاص اقسام کے ٹیکے لگوا کر باربی کی طرح اپنی گردن لمبی اور ہموار کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

اس کا آغاز باربی فلم کے بعد سامنے آیا ہے جو دنیا بھر میں مقبول ہو رہی ہے۔ اسی فلم کے بعد باربی بوٹوکس کا شور اٹھا جس میں باربی کردار یا گڑیا کی مانند گردن کو ہموار اور لمبا بنایا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ جس تھراپی کو باربی بوٹوکس کا نام دیا گیا ہے اور یہ طریقہ درحقیقت گردن کے درد اور دماغی تناؤ کی وجہ بننے والے ٹریپیزیئس پٹھوں کو سکون پہنچانے کے لیے وضع کیا گیا تھا۔ پٹھوں میں ایک طرح کا نیورٹاکسن ٹیکے سے شامل کیا جاتا ہے جو وقتی طور پر ان پٹھوں کو سن کیا جاتا ہے۔ لیکن ساتھ ہی اس کے مسلسل استعمال سے ٹریپیزیئس پٹھے سکڑ جاتے ہیں۔ اس طرح گردن پتلی اور لمبی دکھائی دینے لگتی ہے یوں کچھ خواتین کی گردن پلاسٹک کی گڑیا جیسی ہوجاتی ہے۔

ٹک ٹاک انفلوئنسر خاتون ایسابیل لکس نے بھی اسے مشہور کیا ہے جنہوں نے اپنے شادی پر باربی بوٹوکس تھراپی کرائی ہے۔ ان کے مطابق یہ ایک مفید عمل ہے۔

تاہم ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ اس سے مزید دردِ سر اور گردن کی اکڑن ہوسکتی ہے اور باربی بوٹوکس ایک مرتبہ کروانے کے بعد اسے دوبارہ ٹھیک نہیں کیا جاسکتا۔ بعض ماہرین نے کہا ہے کہ اس سے گردن کمزور بھی ہوسکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں