پرویز الہیٰ کے جسمانی ریمانڈ میں مزید چار روز کی توسیع
پرویز الہی نیب سے تعاون نہیں کررہے، نیب نے پرویز الہی کے خلاف کیس میں پیش رفت کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی
احتساب عدالت نے چوہدری پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید چار روز کی توسیع کردی جبکہ نیب نے پرویز الہی کے خلاف کیس میں پیش رفت کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی جس میں کہا گیا ہے کہ پرویز الہی نیب سے تعاون نہیں کررہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے صدر پرویز الہیٰ کے خلاف ترقیاتی منصوبوں میں خوردبرد اور کک بیکس کے معاملے میں احتساب عدالت کے روبرو سماعت ہوئی جس میں عدالت نے آج محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے چوہدری پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید چار روز کی توسیع کردی۔ یہ فیصلہ احتساب عدالت نمبر پانچ کے جج ملک محمد ساجد علی اعوان کی جانب سے سنایا گیا۔
پرویز الہی نیب سے تعاون نہیں کررہے، نیب کی عدالت میں رپورٹ جمع
قبل ازیں نیب نے پرویز الٰہی کے خلاف سرکاری ٹھیکوں میں گھپلے اور کک بیکس کی انکوائری میں پیش رفت کی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پرویز الٰہی تفتیش میں نیب سے تعاون نہیں کر رہے، پرویز الٰہی کے اکاؤنٹ میں 120 ملین روپے آئے لیکن پرویز الٰہی تاحال اس کے ذرائع نہیں بتاسکے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پرویز الٰہی کے اہل خانہ کے اکاؤنٹس میں بھاری رقومات جمع ہوئیں، بھاری رقم پرویز الٰہی کے چیف منسٹر بننے کے بعد ٹرانسفر ہوئی جس میں بظاہر عہدے کا ناجائز استعمال کیا گیا، پرویز الٰہی بطور وزیر اعلی اپنے بیٹے مونس الہیٰ ، پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی اور عظمت حیات پر انحصار کرتے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیب نے پرویز الٰہی کے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں، مونس الہی نے گرفتاری کے خوف سے خود کو روپوش کر لیا ہے، عظمت حیات نے بطور وعدہ معاف گواہ کک بیکس اور رشوت سے متعلق بیان دے دیا ہے، پرویز الٰہی نے قانون سے ہٹ کر کک بیکس کے لیے اسکیمیں منظور کیں، پرویز الٰہی نے دیگر شریک ملزمان سے مل کر سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا۔