کولیسٹرول میں اضافے کی لاعلاج کیفیت دور کرنے والی نئی دوا

یہ دوا جینیاتی طور پر مضر کولیسٹرول کی مقدار میں 65 فیصد تک کمی کرسکتی ہے جو ایک اہم پیشرفت ہے


ویب ڈیسک August 31, 2023
موناش یونیورسٹی نے مضر ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی ایک جینیاتی کیفیت کے علاج کے لیے نئی دوا بنائی ہے جو بہت امید افزا ہے جس میں لائپوپروٹین اے زیادہ پیدا ہوتا ہے۔ فوٹو: فائل

موروثی طور پر بڑھتے ہوئے مضرکولیسٹرول کے شکار مریضوں کے لیے ایک نئی دوا بنائی گئی ہے جس نے ابتدائی تجربات میں غیرمعمولی نتائج ظاہرکرتے ہوئے اس کی شرح میں 65 فیصد تک کمی ظاہر کی ہے۔

یہ دوا منہ کے ذریعے کھائی جاتی ہے جو اس سے قبل لاعلاج کیفیت کا شافی علاج ثابت ہوسکتی ہے۔ جینیاتی طور پر بڑھتے ہوئے کولیسٹرول کو غذا، کسی دوا، ورزش یا دیگرتدبیر سے معمول پررکھنا محال ہوتا ہے۔ یہ لائپوپروٹین اے کولیسٹرول ہے جو بلڈپریشر، امراضِ قلب اور فالج کے خطرات کو بڑھا تا ہے۔ ماہرین اسے ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی ذیلی قسم قرار دیتے ہیں۔ جو خون گاڑھا کرتا ہے اور لہو کی نالیوں کو تنگ کرتا ہے۔

موناش یونیورسٹی کے پروفیسر اسٹیفن نکولس اور دیگر سائنسدانوں نے اس دوا کا نام 'میووالیپلِن' رکھا ہے جو گولی کی صورت کھائی جاتی ہے اور جسم میں جاکر لائپوپروٹین اے بننے سے روکتی ہے۔ یہ جینیاتی رکاوٹوں کو ختم کرکے اپنا ہدف حاصل کرتی ہے۔

ماہرین نے اس ضمن میں 114 افراد کو طبی آزمائش میں شامل کیا۔ ان میں سے 89 مریضوں کو نئی دوا دی گئی اور بقیہ 25 افراد کو فرضی دوا (پلیسیبو) کھلائی گئی۔ سروے میں شامل افراد کی اوسط عمر 32 برس تھی۔ آزمائش سے پہلے اور بعد میں تمام شرکا کے خون کے نمونے لے کر کولیسٹرول کی مقدار ناپی گئی تھی۔ بعض مریضوں میں دوسرے دن ہی لائپوپروٹین اے کی مقدار کم ہونے لگی اور 14 دن میں اس کی مقدار 64 فیصد تک کم دیکھی گئی جو ایک نمایاں پیشرفت ہے۔

تاہم 'میووالیپلِن' کی باقاعدہ فروخت سے پہلے اسے مریضوں کی وسیع تعداد پرآزمایا جائے گا اور بعد از علاج کسی مضر سائیڈ افیکٹس کو بھی پرکھا جائے گا۔ توقع ہے کہ اگلے چند برسوں میں یہ دوا عام دستیاب ہوسکے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں