- قومی ٹیم کی کپتانی کیلئے مزید 3 نئے نام منظر عام پر آگئے
- آٹزم؛ بچے، والدین اور معاشرتی رویہ
- توشہ خانہ ٹو کیس؛ بشریٰ بی بی کی درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری
- پرامن لوگوں کو کمزور نہ سمجھیں، اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں، بیرسٹر سیف
- پی ٹی آئی ڈی چوک احتجاج؛ دارالحکومت کی سیکیورٹی سخت اور داخلی راستے سیل
- پنجاب؛ ناقص کارکردگی پر وزارت تعلیم کے 3 افسران معطل
- آرمی چیف سے ملائیشیا کے وزیراعظم سے ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- سینٹرل کنٹریکٹس؛ پی سی بی نے بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کی تیاری تیز کردی
- دلکش رنگوں والی روزیٹ نیبیولا کی تازہ تصویر جاری
- 50 ڈالر میں خریدی گئی سو سال پُرانی تصویر کی نیلامی لاکھوں ڈالر میں متوقع
- الزائمرز کی دوا میں اہم پیش رفت
- راولپنڈی؛ جائیداد کے تنازع پر گاڑیوں کے شوروم پر اندھا دھند فائرنگ، ویڈیو سامنے آگئی
- افغان اسپنر راشد خان بھی شادی کے بندھن میں بندھ گئے، تصاویر وائرل
- پاکستان میں کم خرچ فیول کا حامل ٹریکٹر متعارف
- لبنان پراسرائیل کےحملوں میں شدت؛ گزشتہ 20 گھنٹوں میں 37 افراد شہید
- پی آئی اے کے بولی دہندگان ملازمین کو فارغ ، پنشن نہیں دینگے
- تعلیمی اخراجات جی ڈی پی کا صرف 1.5فیصد، 4 فیصد تک لانے کی سفارش
- وکلا تنظیموں نے آئینی ترامیم مسترد کر دیں، کنونشن کا اعلان
- اقتصادی رابطہ کونسل، دفاعی منصوبوں کیلیے 45 ارب کی ضمنی گرانٹ منظور
- سپریم کورٹ، پی ٹی آئی نے پروسیجر کمیٹی کے اقدامات چیلنج کردیے
بھارت میں مسلمان سابق رکن پارلیمنٹ درخت چرانے کے الزام میں گرفتار
مظفر نگر: بھارت میں درختوں کی چوری کے الزام میں مسلمان سابق رکن پارلیمنٹ کو گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے شہر مظفرنگرسے سماج وادی پارٹی کے سابق رکن پارلیمنٹ قادر رانا کو پڑوسی کی زمین سے درخت چرانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ان پر پڑوسی کی زمین پر قبضے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ قادر رانا کی پڑوسی انیتا گپتا کی جانب سے دائر درخواست میں ان پر انیتا کی زمین پر موجود چنار اور یوکلپٹس کے 50 سے زائد درختوں کو کاٹنے اور چوری کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ قادر رانا پر اپنی فیکٹری سے آلودہ پانی کھیتوں میں چھوڑنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ پولیس مزید تحقیقات کررہی ہے۔
مظفرنگر میں گزشتہ ماہ سے مسلمانوں کے گھروں اور دکانوں پر حملے کیے جارہے ہیں۔ ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کو گھر خالی کرنے کے لیے دھمکی آمیز پوسٹر لگائے ہیں اور گھروں کو چھوڑ کر نہ جانے کی صورت میں جان سے مارنے سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں دی ہیں۔ ہندوانتہاپسندوں کی حمایتی پولیس مسلمانوں پر مظالم اور دھمکیوں پر ایکشن لینے کے بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔