میکسیکو میں اسقاط حمل آئینی قرار3 سال قید کی سزا بھی ختم کردی

میکسیکو میں وفاقی حکومت نے اسقاط حمل کو قابل گرفت جرم قرار دیکر 3 سال قید کی سزا کا اعلان کیا تھا


ویب ڈیسک September 07, 2023
میکسیکو میں اسقاط حمل کو غیر قانونی عمل قرار دیکر 3 سال قید کا اعلان کیا گیا تھا؛ فوٹو: فائل

میکسیکو کی سپریم کورٹ نے اسقاط حمل کو قابل گرفت جرم قرار دینے اور خلاف ورزی پر 3 سال قید کی سزا کے وفاقی حکومت کے قانون کو کالعدم قرار دیدیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میکسیکو کی عدالتِ عظمیٰ نے اپنے ایک فیصلے میں اسقاط حمل کو غیر آئینی اور قابل گرفت جرم قرار دینا ایک عورت کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید لکھا کہ ان خواتین کا کیا ہوگا جنھیں جبری طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ انھیں کس طرح زیادتی کی وجہ سے ماں بننے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔

میکسیکو کی عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی لکھا کہ زیادتی کی شکار لڑکی کو نہ تو ریاست، نہ والدین اور نہ ہی ان کے سرپرست زبردستی بچہ پیدا کرنے پر مجبور کرسکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے ان نکات کی بنیاد پر حکومت کی جانب سے 2021 میں اسقاط حمل کو جرم قرار دینے کے عمل کو غیر آئینی قرار دیدیا۔

یاد رہے کہ میکسیکو سٹی میں سب سے پہلے اسقاط حمل کو قابل گرفت جرم قرار دیا تھا جس کے بعد دیگر 12 ریاستوں میں بھی اسے جرم قرار دیتے ہوئے 3 سال سزا کا اعلان کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں