پولیس نے سانحہ 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ اور پُرتشدد کارروائیوں میں اشتہاری قرار دیئے جانے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کی جائیدادیں ضبط کرنے کے لیے متعلقہ اداروں سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کی جانب سے کمشنر لاہور، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر کو خط ارسال کیا گیا ہے جس میں متعلقہ حکام سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی تمام تر جائیدادوں کی تفصیلات مانگی گئی ہیں جب کہ پی ٹی آئی کے 22 رہنماؤں کی جائیداد قرق کرنے کی عدالت سے اجازت حاصل کی گئی ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے اشتہاری رہنماؤں کی حالیہ خریدی اور قابض جائیدادوں کی تفصیلات دی جائیں، سی آر پی سی سیکشن 87 کے تحت اشتہاری ملزمان کی جائیداد قرق اور اکاؤنٹ سیل کرنے کی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ان رہنماؤں کے ناموں میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن حلیمہ خان، عظمی خان، میاں اسلم اقبال، حماد اظہر، فرخ حبیب، زبیر نیازی، امتیاز شیخ، حافظ فرحت،عندلیب عباس، احمد خان نیازی، خالد گجر، کرامت علی کھوکھر سمیت دیگر شامل ہیں۔
تمام ملزمان کو 9 مئی کے واقعے میں ملوث پائے جانے پر تفتیشی ٹیم کی جانب سے اشتہاری قرار دیا گیا۔