الطاف حسین کا شناختی کارڈ: ن لیگ دبائو ڈالنا چاہتی ہے، ذرائع

سید اشرف علی  منگل 13 مئ 2014
4اپریل کو درخواست جمع کرائی گئی، 20دن میں شناختی کارڈ جاری کردینا چاہیے تھا فوٹو: فائل فوٹو: فائل

4اپریل کو درخواست جمع کرائی گئی، 20دن میں شناختی کارڈ جاری کردینا چاہیے تھا فوٹو: فائل فوٹو: فائل

کراچی: نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی(نادرا) کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ایم کیوایم کے قائد تحریک الطاف حسین کا قومی شناختی کارڈ کا فارم ابھی تک اسلام آباد نادرا آفس نے اپ لوڈ نہیں کیا۔

ذرائع کے مطابق 4اپریل کو ایم کیوایم کے بانی وقائد الطاف حسین کی جانب سے لندن میں قائم نادرا آفس میں قومی شناختی کارڈ بنوانے کیلیے درخواست جمع کرائی گئی جس کے تحت 20دن میں ان کا شناختی کارڈ جاری کردینا چاہیے تھا، 5 ہفتے گزر جانے کے باجود شناختی کارڈ کے نہ بننے کی اصل وجہ نادرا اسلام آباد آفس کا وہ فارم ہی اپ لوڈ نہیں کرنا ہے۔ طریقہ کار کے مطابق اندون و بیرون ملک پاکستانی شہریوں کیلیے مقامی سطح پر قائم نادرا سینٹرز پر فارم بمعہ تصویر جمع ہوتا ہے، کلائنٹ کو خود دفتر میں آکر تصویر کھنچوانی پڑتی ہے اور بائیو میٹرک طریقے سے انگوٹھے کا نشان دینا پڑتا ہے، تمام پروسیس کے بعد ڈیٹا اسلام میں قائم نادرا سینٹر اپ لوڈ کرتا ہے۔

ڈیٹا تصدیق کیا جاتا ہے اس کے بعد نادرا اسلام آباد سینٹر کی جانب سے کارڈ پرنٹ کرکے متعلقہ سینٹر میں بھجوادیا جاتا ہے تاکہ پاکستانی شہری کو شناختی کارڈ کا اجرا ممکن ہوسکے۔ ذرائع نے بتایا کہ الطاف حسین کے کیس میں اسلام آباد میں واقع نادرا کے مرکزی دفتر نے وزارت داخلہ کے دبائو پر ڈیٹا جان بوجھ کر اپ لوڈ ہی نہیں کیا ہے تاکہ شناختی کارڈ کا پروسیس ہی شروع نہ ہوسکے۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ کی حکومت اس ضمن میں تاخیری حربے استعمال کررہی ہے تاکہ ایم کیوایم کو دبائو میں لاکر اپنے چند مطالبات منواسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔