- 6 ماہ میں پی آئی اے کے نقصانات 60 ارب 71 کروڑ سے بڑھ گئے
- سپریم کورٹ نے اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتی پر اہم فیصلہ جاری کردیا
- وادی تیراہ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں کمانڈر سمیت تین دہشت گرد ہلاک
- بنگلہ دیش نے بھی ورلڈ کپ اسکواڈ کا اعلان کردیا، تمیم اقبال شامل نہ ہوسکے
- چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک سے اڈیالہ جل منتقل کردیا گیا
- مسلم لیگ (ن) نے مخصوص نشستوں پر ٹکٹ کے خواہش مندوں کو ٹاسک دے دیا
- نیا X وائرس، کورونا سے زیادہ مہلک ثابت ہوسکتا ہے، برطانوی ماہرِ صحت
- آٹو انڈسٹری کی بین الاقوامی نمائش میں 6 پاکستانی کمپنیاں شرکت کریں گی
- فِلم ’چَکی‘ کے خوفناک گُڈے کو دہشت پھیلانے پر گرفتار کرلیا گیا
- سعودی عرب میں پہلی بار کسی اسرائیلی وزیر کی اعلانیہ آمد
- بابراعظم اے آئی ٹیکنالوجی سے بنی اپنی آوازوں پر حیران
- جماعت اسلامی کا بجلی بلوں میں اضافے پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا فیصلہ
- موٹرسائیکل چوری کے متاثرہ شہری نے گینگ بنا کر 57 وارداتیں کر ڈالیں
- سعودی عرب نے پہلی بار فلسطین میں اپنا سفیرمقرر کردیا
- ایس ای سی پی نے انسداد منی لانڈرنگ ریگولیشنز میں ترامیم متعارف کرادیں
- بنگلادیش میں ڈینگی بخار سے 900 افراد ہلاک
- کیپکو کی نیپرا کو فی یونٹ پیداواری ٹیرف 77 روپے تک کرنے کی درخواست
- بغیر رکے دنیا کا چکر لگانے والے وھیل نما ایئر شپ کا منصوبہ
- ورلڈ کپ کیلئے سری لنکا کے اسکواڈ کا اعلان، اہم اسپنر باہر
- ایشین والی بال ٹورنامنٹ؛ پاکستان نے بھارت کو شکست دیکر 5 ویں پوزیشن حاصل کرلی
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت مزید کم

(فوٹو: فائل)
کراچی: انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی گراوٹ کا سلسلہ نئے شروع ہونے والے کاروباری ہفتے میں بھی جاری ہے۔
کرنسی کی غیرقانونی تجارت کرنے والے اور اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاون میں گرفتاریوں، خفیہ معلومات کی بنیاد پر مختلف شعبوں کی مارکیٹوں میں چھاپہ مار کاروائیوں کے باعث پیر کو بھی ڈالر کو ریورس گئیر میں رہا۔ جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 296 روپے سے بھی نیچے آگئے لیکن اسکے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر بغیر کسی تبدیلی کے 297 روپے پر مستحکم رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر ایک روپے 39 پیسے کی کمی سے 295 روپے 45 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن وقفے وقفے سے ڈیمانڈ آنے سے ڈالر کی قدر میں اتارچڑھاؤ بھی دیکھا گیا جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 89 پیسے کی کمی سے 295 روپے 95 پیسے کی سطح پر بند ہوئی تاہم اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 297 روپے پر مستحکم رہی۔
مزید پڑھیں: ہفتہ وارکاروبار میں ڈالر کے انٹربینک و اوپن ریٹ میں فرق گھٹ کر 0.05فیصد رہ گیا
ریاستی اداروں کی پوری طاقت کے ساتھ انسداد اسمگلنگ کی کارروائیاں اور زرمبادلہ کی مارکیٹوں کی سخت نگرانی ڈالر کی نسبت روپے کو تگڑا کررہی ہیں، کریک ڈاؤن کے نتیجے میں گوداموں خفیہ تہہ خانوں سے غیرملکی کرنسیاں برآمد ہورہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ریاستی ادارے ڈالر کی خریداری کرنے والوں کا ڈیٹا بھی یومیہ بنیادوں پر حاصل کررہے ہیں جس کی وجہ سے ڈالر کے خریدار انتہائی محدود ہوگئے ہیں۔
ڈالر کی قدر میں مزید کمی کے خدشات کے پیش نظر ڈالر فروخت کرنے والوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جو ذرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کی سپلائی میں اضافے کا باعث بن رہی ہے اور ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا ہونے لگا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مقامی بینکس بھی اپنی ایکسچینج کمپنیوں کے قیام میں دلچسپی لے رہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔