اسپن کوچ نے’’مسٹری بولر‘‘ کی تلاش کا بیڑا اٹھا لیا

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 14 مئ 2014
سعید اجمل، شاہد آفریدی اور عبدالرحمان کے جانشین ڈھونڈنے کیلیے مسلسل محنت کرنا ہوگی، نئے بولرز کا ٹیلنٹ نکھارنے پر توجہ دی جائے گی، مشتاق احمد  فوٹو: فائل

سعید اجمل، شاہد آفریدی اور عبدالرحمان کے جانشین ڈھونڈنے کیلیے مسلسل محنت کرنا ہوگی، نئے بولرز کا ٹیلنٹ نکھارنے پر توجہ دی جائے گی، مشتاق احمد فوٹو: فائل

لاہور: اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد نے ’’مسٹری بولر‘‘ کی تلاش کا بیڑا اٹھالیا، ان کا کہنا ہے کہ ’’دوسرا ‘‘ کے ہتھیار سے لیس آف اسپنر اور منفرد ورائٹی کے حامل لیگ اسپنرز تیار کرنے کے لیے کام کروں گا،گراس روٹ سطح سے باصلاحیت نوجوانوں کا انتخاب کریں گے۔

انھیں فرسٹ کلاس کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں لایا جائے گا، سعید اجمل، شاہد آفریدی اور عبدالرحمان کے جانشین ڈھونڈنے کے لیے مسلسل محنت کرنا ہوگی،کرامت علی، ظفر گوہر،عثمان قادر اور یاسر شاہ میں بڑا ٹیلنٹ ہے جسے نکھارنے پر توجہ دی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق پی سی بی کی جانب سے پیر کو اسپن بولنگ کوچ مقرر کیے جانے والے مشتاق احمد نے ایک برطانوی ویب سائٹ کو انٹرویو میں کہاکہ واضح مقاصدکے حصول کے لیے پختہ ارادے ہی کام آتے ہیں،خوش قسمتی سے وقار یونس جیسے پُرعزم ہیڈ کوچ کی رہنمائی میں کام کرنے کا موقع مل رہا ہے، سابق پیسر سے چند منصوبوں پر بات ہوئی،وہ ٹیم کا ایسا کلچر بنانا چاہتے ہیں ۔

جس میں سینئر اور جونیئر مل کر احساس ذمہ داری سے کھیل کے تمام شعبوں میں بہتر پرفارم کریں، یوں پاکستان کرکٹ کو عروج کی طرف لے جایا جا سکے گا،انھوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو اعتماد بخشتے ہوئے ذہنی اور جسمانی طور پر صلاحیتوں کے مطابق کارکردگی دکھانے کے لیے تیار کرنا کوچنگ اسٹاف کی اولین ذمہ داری ہے، میرا کام صرف ٹورز کی تیاری اور قومی ٹیم کے ساتھ رہنا نہیں ہوگا،این سی اے میں اسپنرز کے ساتھ بھی محنت کروں گا، انھوں نے مزیدکہا کہ گراس روٹ سطح سے باصلاحیت سلو بولرز تلاش کرکے ان کا کھیل نکھارنے پر توجہ دی جائے گی،آج کی کرکٹ میں روایتی اسپنرز کے بجائے مسٹری بولرز چھائے ہوئے ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ انڈر19سطح پر ’’دوسرا ‘‘ یا ایسے ہی منفرد ہتھیار سے لیس آف اسپنرز تلاش کریں، منفرد ورائٹی کے حامل لیگ اسپنر ڈھونڈنے پر بھی توجہ رہے گی۔

ان بولرز کو اکیڈمی میں تربیت کے بعد فرسٹ کلاس اور پھر انٹرنیشنل کرکٹ میں اتارا جائے گا، ابھرتے ہوئے سلو بولرز کا پول تیار کرنے کیلیے مقامی اور این سی اے کوچز کے ساتھ سلیکٹرز کی معاونت بھی حاصل کریں گے۔انھوں نے کہا کہ سعید اجمل، شاہد آفریدی اور عبدالرحمان کے جانشین تلاش کرنا مستقبل کا تقاضا ہے،اس کام کے لیے این سی اے میں بہترین سہولتیں دستیاب ہیں، اپنے پلان پر عمل درآمد کرتے ہوئے مسلسل محنت سے آئندہ 10 سال کے لیے ورلڈ کلاس اسپنرز تیار کرسکتے ہیں، لیفٹ آرم اسپنر ظفر گوہر، لیگ اسپنرز کرامت علی، عثمان قادر اور یاسر شاہ میں بڑا ٹیلنٹ ہے، ان کے ساتھ ڈومیسٹک کرکٹ اور ریجنز میں موجود سلو بولرز کا بھی انتخاب کرکے کھیل نکھارنے پر توجہ دی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ کرامت علی کی بولنگ دیکھنے کا موقع ملا۔

میں نوجوان اسپنر کی صلاحیتوں سے متاثر ہوا لیکن اسے مستقبل کے سخت چیلنجز کے لیے تیار کرنا ہوگا، رضا حسن نے بھی کیریئر کی ابتدا میں ہی دھاک بٹھائی تاہم فٹنس مسائل آڑے آگئے،کھلاڑیوں کو سپر فٹ رکھنے کے لیے بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے، اس ضمن میں اسپنرز کو بھی نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔مشتاق احمد نے کہا کہ وقار یونس نے پاکستان کرکٹ کے لیے کئی معاہدے ٹھکرا دیے،ان کا ویژن بڑا واضح ہے، وہ اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے کھیل کے معیار میں نمایاں بہتری لائیں گے، اس کام میں انھیں ہمارا بھرپور تعاون حاصل ہوگا۔ سابق اسپنر نے کہا کہ پاکستان نے ہمیں عزت، شہرت، دولت سب کچھ دیا، اب اسے کچھ لوٹانے کا موقع ملا جسے کار آمد بنانے کے لیے پوری دیانتداری سے محنت کریں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔