- ایشیائی ترقیاتی بینک نے خواتین کو کاروبار کیلئے 15.5 کروڑ ڈالر فنانسنگ کی منظوری دیدی
- عدالت نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیخلاف فیصلے سے روک دیا
- بلے پر فلسطینی پرچم لگانے پر کرکٹر اعظم خان کا ردعمل آگیا
- سونے کی عالمی و مقامی قیمتوں میں کمی
- ہم مقابلہ کرنے نہیں بلکہ آسٹریلیا کو شکست دینے آئے ہیں، محمد حفیظ
- توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی نااہلی معطلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پارلیمنٹ اور میڈیا میں دہشتگردوں کی حمایتی آواز کو کچلنا ہوگا، وزیر داخلہ
- امریکی فوج کا ایف-16 طیارہ جنوبی کوریا میں گر کر تباہ
- غیرشرعی نکاح کیس قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
- ورلڈ مکسڈ مارشل آرٹس چیمپیئن شپ: کانسی کے 2تمغے پاکستان کے نام
- ذوالفقار بھٹو کی پھانسی: کیس کی لائیو نشریات کیلیے بلاول کی درخواست دائر
- اب صرف میڈ اِن پاکستان
- پرتھ اسٹیڈیم میں پاکستانی شائقین کیلیے مخصوص اسٹینڈ قائم
- کسٹم حکام خود گاڑیاں اسمگل کراکے پھر خود پکڑوا دیتے ہیں، چیف جسٹس
- اسلام آباد میں اسلحہ لائسنس کیلئے ٹریننگ لازمی قرار
- خیبر پختون خوا پولیس نے مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی،شیر افضل مروت
- پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ کوئٹہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار
- چنگ چی رکشہ کو قانونی حیثیت دینے کیلئے موٹر وہیکلز رولز 1969 میں ترامیم کی منظوری
- بھارتی سپریم کورٹ: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ برقرار
- ’’گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 40 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا‘‘، حماس
اپنے وزن سے زیادہ بوجھ اٹھانے والا کیڑے نما روبوٹ

نیو یارک: امریکی سائنس دانوں نے ایک ایسا کیڑے نما روبوٹ بنایا ہے جو اپنے وزن سے 22 گُنا زیادہ وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
امریکی ریاست نیو یارک کے شہر اِتھِکا کی کورنیل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے مٹیریل انجینئر روبرٹ شیفرڈ اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے بنایا جانے والا یہ روبوٹ چھوٹے چھوٹے ایکچویٹرز کی مدد سے چلتا ہے۔
رابرٹ شیفرڈ کے شاگرد کیمرون اوبِن کے مطابق ایکچویٹر ایک کھوکھلا سلنڈر ہوتا ہے جس کے اوپر اِلاسٹومیرک سِلیکون ربر لگی ہوتی ہے۔
سائنس دانوں نے اس روبوٹ کے پیر چلانے کے لیے چار ایکچویٹرز کا استعمال کیا۔ روبوٹ کو چھلانگ لگوانے یا رِینگوانے کے لیے ہر پیر میں میتھین اور آکسیجن بھری گئی ہے جس میں بیٹری سے لی جانے والی بجلی کی مدد سے چنگاری چھوڑی جاتی ہے۔
سلنڈر میں موجود گیسز کے درمیان ہونے والے ردِ عمل کی صورت میں پانی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ بنتی ہے اور ایک چھوٹے سے دھماکے کی صورت میں توانائی خارج ہوتی ہے جو ربر کی تہہ کی شکل بگڑنے کا سبب بنتی ہے۔
رابرٹ شیفرڈ کے مطابق یہ چھوٹے چھوٹے دھماکے اتنی تیزی سے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے کوئی شعلہ نہیں بھڑکتا یا ربر کو نقصان نہیں پہنچتا۔ لیکن یہ اتنی طاقت فراہم کردیتے ہیں کہ روبوٹ 56 سینٹی میٹر کی بلندی تک اپنے وزن سے 22 گُنا زیادہ وزن اٹھا کر چھلانگ مار سکتا ہے۔
اِلینوائے کے شہر ایونسٹن میں قائم نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے مٹیریل سائنٹسٹ راین ٹربی کے مطابق محققین کی ٹیم نے کیمیکل سے ہونے والی ایکچویشن کو متاثر کن حد تک بڑھایا ہے۔
یہ تحقیق جرنل سائنس میں شائع ہوئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔