- عمران خان نے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی اور جیل ٹرائل کو چیلنج کردیا
- مریم اورنگزیب انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش، وارنٹ گرفتاری منسوخ
- جی ایچ کیو حملہ سمیت 10 مقدمات میں شیخ رشید کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
- سکوک بانڈز کے ذریعے حکومتی توقعات سے 16گنا زیادہ سرمایہ فراہم
- 250 سے زائد عالمی ریکارڈ ر کھنے والے شخص کاایک اورعالمی ریکارڈ
- تھریڈز نے پوسٹس کے لیے ٹیگنگ فیچر متعارف کرا دیا
- رات کی شفٹ اور اس سے جُڑے طبی مسائل
- ٹیکسز اضافہ؛ 14 فیصد اسموکرز نے تمباکو نوشی چھوڑ دی
- اسرائیلی بمباری میں غزہ کی 650 سال پرانی العمری مسجد شہید
- پی ایس ایل 9؛ بابر کو قیادت چھوڑنے کے مشورے ملنے لگے
- بے روزگاری میں یہ چار کام کیجئے
- ایکشن میں مسائل سے بولنگ متاثر ہوئی، شاداب خان
- قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کی کپتان ندا ڈار نے بڑا اعزاز اپنے نام کرلیا
- پاکستان اور آسٹریلیا پرائم منسٹر الیون کے درمیان چار روزہ میچ ڈرا
- امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کیلئے سلامتی کونسل کی قرارداد ویٹو کردی
- شیر افضل مروت کی گرفتاری کا ڈرامائی موڑ، پی ٹی آئی کے نائب صدر نے حراست کی تردید کردی
- لاہور؛ چِیلوں کو مارنے کیلیے شہریوں کو معاوضہ دینے کی تجویز
- سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں سماعت کیلیے مقرر
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں پانچ دہشت گرد ہلاک، آئی ایس پی آر
- پشاور؛ بھتہ خور نیٹ ورک کی رکن خاتون گرفتار
سولر پینلز کی درآمد میں 69 ارب کی اوورانوائسنگ کا سراغ لگایا، چیئرمین ایف بی آر

فوٹو: فائل
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے گذشتہ عرصے کے دوران سولر پینل کی درآمد میں 69 ارب روپے کی اوور انوائسنگ کا سراغ لگا لیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے سولر پینل امپورٹ اسکینڈل پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سولر پینل کی درآمد میں 69 ارب روپے کی اوور انوائسنگ کا سراغ لگا کر ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔
ایف بی آر حکام کے مطابق 69 ارب روپے کے درآمدی سولر پینل کو مارکیٹ میں 45 ارب روپے میں بیچا گیا، جن ممالک سے سولر پینل درآمد کیے گئے وہاں سولر پینل بنتے ہی نہیں۔
حکام نے بریفنگ میں مزید بتایا کہ سولر پینل ایک ملک سے درآمد کیے گئے اور ادائیگی دوسرے ملک سے کی گئی، ایسی ادائیگیوں کے لیے اسٹیٹ بینک سے این او سی لینا ضروری ہوتا ہے۔
حکام ایف بی آر کے مطابق اسکینڈل میں ملوث دو بڑے امپورٹرز کا تعلق پشار سے ہے، اسکینڈل میں ملوث عناصر کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اراکین نے کہا کہ سولر پینل ایسے وقت میں درآمد کیے گئے جب ہمارے زر مبادلہ کے ذخائر انتہائی کم تھے۔
سینیٹر محسن عزیز کا کہنا تھا کہ سارے اسکینڈل میں بینکوں کا کردار بھی اہم ہے۔
قائمہ کمیٹی خزانہ نے ایف بی آر کو اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کاروائی جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔
دریں اثنا قائمہ کمیٹی نے آزاد کشمیر میں بجلی بلوں پر ریلیف دینے کے معاملے پر ہدایت کے باوجود وزارت خزانہ کی جانب سے آزاد کشمیر حکومت سے میٹنگ نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔