- قلات میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں دو دہشت گرد ہلاک
- نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ دو روزہ دورے پر کویت پہنچ گئے
- عماد اور عامر پاکستان کیلئے کھیلنا نہیں چاہتے تھے، ڈائریکٹر قومی کرکٹ ٹیم
- ٹیم دورہ آسٹریلیا کیلئے پرجوش ہے، محمد حفیظ
- انٹرا پارٹی الیکشن میں عمران خان کی دستبرداری کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، تحریک انصاف
- الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 30 نومبر کو جاری کرے گا
- لاہور؛ سرغنہ سمیت اسد ڈکیت گینگ کے پانچ ارکان گرفتار
- پاکستان رہنے کیلیے دنیا کے سستے ترین ممالک میں سرفہرست
- قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کیلئے منیجمنٹ اور کوچنگ اسٹاف کا اعلان
- بیوی نے غیر ازدواجی تعلقات پر شوہر کو بالکونی سے نیچے پھینک دیا
- دنیا کی سب سے کم عمر ذہین بچی
- اہلیہ سے منسوب جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے امام الحق کو پریشان کردیا
- ورلڈکپ فائنل میں بھارت کی شکست کا جشن منانے پر 7 کشمیری طلبا گرفتار
- شعیب اختر بیس بال کے ایمبیسیڈر بن گئے
- ہونڈا کا پاکستان میں الیکٹرک بائیک متعارف کرانے کا اعلان
- پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، عمران خان حصہ نہیں لیں گے
- گوگل دسمبر سے غیر فعال اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا
- سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے سے اپنی جائیدادیں واپس مانگ لیں
- افغان شہری کا خودکش حملہ، پاکستان کا حافظ گل بہادر کی حوالگی کا مطالبہ
- عالمی بینک نے پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مخالفت کردی
ٹائپ 1 ذیا بیطس کے مریضوں کی زندگی بڑھانے والا طریقہ کار وضع

پیرس: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ٹائپ 1 ذیا بیطس کے مریضوں کے جگر میں پتے کے خلیوں کا امپلانٹ ان کی زندگی بڑھا سکتا ہے۔
فرانسیسی سائنس دانوں کی رہنمائی میں کیے جانے والے ٹرائل میں ٹائپ 1 ذیا بیطس کے مریضوں (جن کا گردے کے ٹرانسپلانٹ کا آپریشن ہوا) کے لیے حوصلہ افزا نتائج دیکھنے میں آئے۔
خون میں شوگر کی بلند مقدار کے سبب جسم کے اعضاء میں موجود خون کی شریانوں کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے تقریباً ایک تہائی ٹائپ 1 ذیا بیطس کے مریضوں کو بالآخر ایک نئے گردے کی ضرورت ہوگی اور ٹرانسپلانٹ کرانے والے متعدد مریضوں کو کچھ سالوں بعد پھر گردے فیل ہونے کا سامنا ہوگا۔
تاہم، ڈیٹا بتاتا ہے کہ ایک نیا طریقہ (آئیلیٹ ٹرانسپلانٹیشن) گردے کے ٹرانسپلانٹ کے بعد ہونے والی پیچیدگیوں سے بچاتے ہوئے مریض کی زندگی میں اضافہ کر سکتا ہے۔
اس تکنیک میں آئیلیٹ نامی خاص خلیے خلیہ عطیہ کرنے والے کے پتے سے لیے جاتے ہیں۔ یہ خلیے انسولین پیدا کر تے ہیں۔
پتہ جگر کے قریب موجود اس عضو ہوتا ہے۔ ٹائپ 1 ذیا بیطس میں مدافعتی نظام اس عضو پر حملہ کرتا ہے جس کی وجہ سے یہ ناکارہ ہوجاتا ہے۔
اس عمل میں آئیلیٹ خلیوں کو کیتھیٹر کے ذریعے ذیا بیطس کے مریضوں کے جگر میں منتقل کیا جاتاہیں۔ جگر میں منتقل کیے جانے کی وجہ دوسرے اعضاء کی نسبت بیرونی بافت یا خلیوں پر اس کا کم مدافعتی ردِ عمل ہوتی ہے۔
یورپین سوسائٹی فار اورگن ٹرانسپلانٹیشن کانگریس میں پیش کی جانے والی نئی تحقیق میں ایسے 330 مریضوں کو دیکھا گیا جن کے گردوں کا ٹرانسپلانٹ ہوا تھا۔
یونیورسٹی آف لِیلی سے تعلق رکھنے والے محققین کو مطالعے میں یہ بھی معلوم ہوا کہ آئیلیٹ ٹرانسپلانٹ مریضوں کو اپنی بلڈ شوگر کنٹرول کرنے کے لیے ریگولر انسولین کی ضرورت 70 فی صد کم تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔