- اسد شفیق نے تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی
- کراچی وائٹس نے ایبٹ آباد کو شکست دے کر نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ جیت لیا
- پیپلزپارٹی نے سندھ میں انتخابی امیدواروں کے نام فائنل کرلیے
- خوابوں والی سرکار منظور وسان کی مزید سیاسی پیش گوئیاں
- فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کراچی میں ڈاکٹروں کا ”وائٹ کوٹ مارچ“
- کرکٹ کی تاریخ کا انوکھا واقعہ، بولڈ ہونے کے باوجود بیٹسمین کو آؤٹ نہیں دیا گیا
- امریکا میں طوفانی بگولوں نے تباہی مچادی؛ ہلاکتیں
- دماغ دنیا میں سب سے پہلے کس جاندار میں وجود میں آیا
- دو گھنٹے تک فون کا استعمال نوجوانوں کے لیے مفید قرار
- صابن کی مدد سے عمارت کی جگہ تبدیل کرنے کی کوشش کامیاب
- کراچی؛ پیاز 200 روپے کلو تک پہنچ گئی،سبزیوں کے نرخ بھی آسمان پر، شہری پریشان
- کرک؛ گیس سے بھرے پلاسٹک بیگز میں آگ لگنے سے 8 بچے زخمی
- غزہ پراسرائیلی بمباری؛ مصر کے صدارتی الیکشن میں السیسی کا مستقبل داؤ پر
- ہزاروں برس قدیم نوادرات کوئٹہ سے اسلام آباد اسمگل کرنے کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار
- غزہ پر سلامتی کونسل کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہیں، جنرل سیکرٹری اقوام متحدہ
- انڈر-19 ایشیاکپ؛ پاکستان نے بھارت کو شکست دیدی
- لیبیا کشتی حادثے میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- آرمی چیف امریکا کے دورے پر روانہ، افغانستان کی صورتحال پر بھی گفتگو ہوگی
- کراچی: 7ماہ سے رشتہ ازدواج میں منسلک خاتون کا مبینہ طور پر قتل
- پی ایس ایل9؛ میچز کہاں ہوں گے! شائقین کرکٹ کیلئے بڑی خبر
معلوم نہیں شیخ رشید کہاں ہیں، پنڈی پولیس کا بیان، عدالت برہم

(فوٹو : فائل)
اسلام آباد: ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی بھتیجے شیخ شاکر اور ملازم سمیت 5 روز سے لاپتا کیس میں ریجنل پولیس آفیسر راولپنڈی خرم علی کو نوٹس جاری کر کے ذاتی طور پر 26 ستمبر منگل کو مفصل رپورٹ سمیت عدالت طلب کرلیا۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے لاپتا ہونے کے خلاف پٹیشن کی سماعت ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جج جسٹس صداقت علی خان نے کی۔ سماعت شروع ہوئی تو سی پی او راولپنڈی کی طرف سے رپورٹ پیش کی گئی جس میں انہوں ںے کہا کہ سابق وزیر داخلہ اسلام آباد کی حدود سے گرفتار ہوئے، راولپنڈی پولیس کو اس بابت کوئی علم نہیں۔
عدالت نے رپورٹ غلط قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی اور قرار دیا کے شہر سے سابق وزیر سمیت تین بندے گرفتار ہوجائیں اور پولیس کہے اسے علم ہی نہیں ہے؟ عدالت نے آر پی او ذاتی طور پر عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، بھتیجے شیخ شاکر اور ملازم عمران 5 دن سے لاپتا ہیں
لال حویلی فوری طور پر ڈی سیل کرنے کی استدعا مسترد
دریں اثنا ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے لال حویلی کی ملکیتی رجسٹری منسوخ کر کے اسے سیل کرنے کے خلاف پٹیشن سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے چئیرمین وقف متروکہ املاک اور ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر راولپنڈی آصف دونوں کو نوٹس جاری کر کے منگل 26 ستمبر کو مفصل رپورٹ سمیت طلب کرلیا اور لال حویلی فوری طور پر ڈی سیل کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔
ہائی کورٹ نے چیئرمین وقف متروکہ املاک اور ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان دونوں کی رپورٹ سمیت طلبی کر لی
ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جج جسٹس چوہدری محمد اقبال نے پٹیشن کی سماعت کی اور قرار دیا کے محکمہ وقف متروکہ املاک کا جواب آنے دیں اس کے بعد مناسب کارروائی ہوگی۔
یہ پٹیشن جسٹس جواد حسن کی چھٹی کے باعث جسٹس چوہدری اقبال کی عدالت میں ارجنٹ استدعا پر کی گئی۔ وکلائے صفائی کا موقف تھا کے لال حویلی سابق وزیر داخلہ کے بڑے بھائی شیخ صدیق کی ملکیتی ہے جس کی باقاعدہ 1988ء میں رجسٹری ہوئی، اسے منسوخ کرنا غیرقانونی ہے، لال حویلی انتقامی طور پر سیل کی گئی، اسے ڈی سیل کرنے کا حکم دیا جائے اور چئیرمین وقف متروکہ املاک کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔