- عدالت نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیخلاف فیصلے سے روک دیا
- بلے پر فلسطینی پرچم لگانے پر کرکٹر اعظم خان کا ردعمل آگیا
- سونے کی عالمی و مقامی قیمتوں میں کمی
- ہم مقابلہ کرنے نہیں بلکہ آسٹریلیا کو شکست دینے آئے ہیں، محمد حفیظ
- توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی نااہلی معطلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پارلیمنٹ اور میڈیا میں دہشتگردوں کی حمایتی آواز کو کچلنا ہوگا، وزیر داخلہ
- امریکی فوج کا ایف-16 طیارہ جنوبی کوریا میں گر کر تباہ
- غیرشرعی نکاح کیس قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
- ورلڈ مکسڈ مارشل آرٹس چیمپیئن شپ: کانسی کے 2تمغے پاکستان کے نام
- ذوالفقار بھٹو کی پھانسی: کیس کی لائیو نشریات کیلیے بلاول کی درخواست دائر
- اب صرف میڈ اِن پاکستان
- پرتھ اسٹیڈیم میں پاکستانی شائقین کیلیے مخصوص اسٹینڈ قائم
- کسٹم حکام خود گاڑیاں اسمگل کراکے پھر خود پکڑوا دیتے ہیں، چیف جسٹس
- اسلام آباد میں اسلحہ لائسنس کیلئے ٹریننگ لازمی قرار
- خیبر پختون خوا پولیس نے مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی،شیر افضل مروت
- پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ کوئٹہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار
- چنگ چی رکشہ کو قانونی حیثیت دینے کیلئے موٹر وہیکلز رولز 1969 میں ترامیم کی منظوری
- بھارتی سپریم کورٹ: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ برقرار
- ’’گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 40 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا‘‘، حماس
- پاکستان کا آسٹریلیا کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی تیاریوں کا آغاز
پولیس کی جانب سے ذاتی مقاصد اور پیسوں کیلیے شہریوں کا کالز ریکارڈ نکلوانے کا انکشاف

(فوٹو: فائل)
لاہور: پولیس کی جانب سے شہریوں کی موبائل کالز کا ریکارڈ ذاتی مقاصد اور پیسوں کے لیے نکلوانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق شہریوں کی موبائل کالز کا ریکارڈ نکلوانے کے حوالے سے انکوائری میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، جس کے مطابق پولیس اہل کار ذاتی مقاصد اور پیسوں کے عوض کال ڈیٹیل ریکارڈ (سی ڈی آرز) نکلواتے رہے ہیں۔
اہل کاروں کے پرائیویٹ افراد کی معاونت کے واقعات سامنے آنے پر انکوائری شروع کی گئی ، جس میں پتا چلا کہ اہل کاروں کی جانب سے ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی کی مناسبت سے سی ڈی آرز کے ریٹ مختص کیے گئے ۔ 2500 روپے سے 5000 روپے تک سی ڈی آرز کی قیمت وصول کی جاتی رہی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مقدمات کی تفتیش کے علاوہ بلا ضرورت سی ڈی آرز نکالے جاتے رہے ہیں۔ انکشافات کے بعد اس حوالے سے انکوائری شروع کردی گئی ہے کہ 2021ء سے اب تک کتنے سی ڈی آرز نکلوائے گئے ہیں۔ 5 رکنی انکوائری کمیٹی رپورٹ مکمل کرکے ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن کو جمع کروائے گی۔
واضح رہے کہ سی ڈی آرز مقدمات کی تفتیش اور ملزمان تک پہنچنے کے لیے نکالے جاتے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایس او پی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔