- امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کیلئے سلامتی کونسل کی قرارداد ویٹو کردی
- شیر افضل مروت کی گرفتاری کا ڈرامائی موڑ، پی ٹی آئی کے نائب صدر نے حراست کی تردید کردی
- لاہور؛ چِیلوں کو مارنے کیلیے شہریوں کو معاوضہ دینے کی تجویز
- سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں سماعت کیلیے مقرر
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں پانچ دہشت گرد ہلاک، آئی ایس پی آر
- پشاور؛ بھتہ خور نیٹ ورک کی رکن خاتون گرفتار
- روسی صدر کا چھٹی مدت کے لیے بھی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان
- پیاز، انڈے، دالیں اور بجلی مزید مہنگی ہوگئی، ادارہ شماریات
- برطانیہ میں اسلامو فوبیا کے باعث مسلمان ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں؛ رکن اسمبلی
- پاکستان میں تمام شہریوں کو اظہار رائے کی مکمل آزادی ہے، نگراں وزیراعظم
- امریکا میں یہودی معبد کے باہر فلسطین کا نعرہ بلند کرکے نوجوان کی فائرنگ
- کراچی میں رواں سیزن کی سرد ترین رات ریکارڈ
- عادل راجہ کے اثاثوں کی نیلامی کیلیے کارروائی کا آغاز
- کوٹ لکھپت میں معمولی تلخ کلامی پر بھائی نے بھائی کو قتل کردیا
- سندھ : محکمہ اوقاف کی مساجد میں خواتین نمازیوں کیلئے الگ جگہ مختص کرنے کا فیصلہ
- دنیائے تاریخ میں کسی جماعت نے پیپلزپارٹی سے زیادہ قربانیاں نہیں دیں، آصف زرداری
- عام انتخابات: ن لیگ اور استحکام پاکستان کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق
- اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کے حق میں 5 قراردادیں منظور؛ امریکا غیر حاضر
- شمسی توانائی سے رات میں بجلی بنانے کی کوشش میں بڑی کامیابی
- طویل فاصلے تک ہاتھ چھوڑ کر سائیکل چلانے کا ریکارڈ
فاطمہ قتل کیس؛ بچی کی والدہ کو قتل کی دھمکی پر ایس ایچ او معطل

(فوٹو : فائل)
محراب پور: کمسن گھریلو ملازمہ فاطمہ قتل کیس میں بچی کی والدہ کو ایس ایچ او کی جانب سے قتل اور اغوا کی دھمکیاں دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فاطمہ کیس کی مدعی بچی کی ماں شبنم نے کہا ہے کہ ایس ایچ او مجھے اغواء اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے، ایس ایچ او غنی دایو نے میری مرحوم بیٹی کیلئے غلط الفاظ استعمال کیے اور کہا کہ فاطمہ تو مرگئی مگر تمہاری قوم کے لیے سونے کی مرغی بن گئی۔
فاطمہ کی والدہ نے کہا کہ میں اپنی مرحوم بیٹی کے لیے ایسے الفاظ برداشت نہیں کرسکتی، ایس ایچ او خانواہن غنی دایو، رانی پور کے پیروں کا آدمی ہے، اس سے مجھے خطرہ ہے لہذا مجھے تحفظ دیا جائے۔
بچی کی والدہ کا بیان میڈیا پر جاری ہونے کے بعد اعلیٰ پولیس حکام نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او کو معطل کردیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں نگراں وزیر داخلہ نے بھی دورے کے دوران ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا مگر ایس ایچ او کے خلاف کارروائی نہ ہوئی، آج والدہ کا بیان وائرل ہونے پر حکام ایکشن میں آئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔