- دورہ آسٹریلیا؛ رضوان کھیلیں گے یا سرفراز کو موقع ملے گا، کپتان نے بتادیا
- گرفتار ملزمان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
- عمران خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے بیرسٹر گوہر کو امیدوار نامزد کردیا
- کپتانی کا کوئی دباؤ نہیں! سرفراز، بابراعظم سے مشورے لوں گا، شان مسعود
- ایلون مسک غزہ آکر اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی تباہی بھی دیکھیں؛ حماس
- لاپتہ بلوچ طلبہ بازیاب نہ ہوئے تو وزیراعظم پر مقدمہ ہوگا اور گھر جانا پڑے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں پہلی بار 61ہزار500 پوائنٹس کی بلند ترین سطح بھی عبور
- کراچی میں سردی شروع، موسم دن میں خشک اور رات میں خنکی ہوگی
- کراچی؛ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک اور نوجوان جان کی بازی ہار گیا
- دورہ آسٹریلیا؛ کس کھلاڑی کا مقابلہ کس سے ہوگا، سرفراز نے بتادیا
- سائفر کیس: عمران خان کے جیل ٹرائل کی کابینہ سے منظوری لینے کا فیصلہ
- بنوں؛ پولیو ڈیوٹی پر جانے والا پولیس اہلکار فائرنگ سے جاں بحق
- بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان، صارفین پر 40 ارب کا اضافی بوجھ
- 190 ملین پاؤنڈز کرپشن کیس؛ عمران خان کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری
- پرتھ ٹیسٹ؛ باؤنسی وکٹ اور فاسٹ ٹریک کیلئے ڈراپ اِن پچز کا کام مکمل
- برازیل میں ملے قدموں کے نشان سے ڈائناسور کی نئی نسل دریافت
- کیلے کی شکل میں ہتھوڑے بنانے والی جاپان کی عجیب و غریب فیکٹری
- شدید جلے جسم پر جِلد لگانے کا نیا طریقہ کار وضع
- کاروباری اعتماد میں امید افزا اضافہ، بزنس کانفیڈنس انڈیکس سروے
- فضا بھی خالص نہیں رہی
نواز شریف جیل توڑ کر نہیں حکومت کی اجازت سے باہر گئے، نگراں وزیر اطلاعات

(فوٹو : ویڈیو اسکرین گریب)
اسلام آباد: نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ نواز شریف جیل توڑ کر نہیں بلکہ حکومت کی اجازت سے باہر گئے واپسی پر ان کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک ہوگا، نواز شریف حفاظتی ضمانت لیں یا نہیں فیصلہ وہ خود کریں گے۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ نواز شریف جیل کی دیواریں توڑ کر باہر نہیں گئے تھے بلکہ عدالت اور اس وقت کی حکومت کی اجازت سے بیرون ملک گئے تھے، جب نواز شریف واپس وطن آئیں گے تو ان کے ساتھ آئین اور قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا، نواز شریف حفاظتی ضمانت لیں گے یا نہیں اس کا فیصلہ وہ خود کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے اور نگراں حکومت اپنی آئینی ذمہ داری کے تحت الیکشن کمیشن کی ساری ضروریات پوری کرے گی، ہم نے بدترین مارشل لا بھی دیکھا ہے اور پریس کلب کے تاریخی اقدامات بھی دیکھے ہیں، ملک میں الیکشن ہوں یا نہ ہوں، کراچی پریس کلب میں انتخابات ہمیشہ ہوتے ہیں، یہاں سے سب سے زیادہ جمہوریت کے لئے آواز اٹھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی بہبود ترجیحات میں ہے، آزادی اظہار رائے کے لئے کراچی پریس کلب کا اہم کردار ہے، البتہ نگراں حکومت محدود مدت کے لئے آئی ہے مگر صحافیوں کے مسائل کیلئے جو ممکن ہوا کریں گے۔
نگراں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ماضی کے تجربات کی وجہ سے انتخابات سے متعلق کچھ لوگوں کے ذہن میں الجھن ہے اور الجھن پیدا کرنا کچھ لوگوں کا کاروبار ہے، میرے یا نگراں حکومت کے ذہن میں ایسی کوئی الجھن نہیں، الیکشن کمیشن نے اعلان کیا کہ جنوری میں انتخابات ہوں گے، امید ہے اس کی تاریخ جلد دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے موقع پر تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے جب کہ آزادانہ اور شفاف انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن کو تمام وسائل فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا 90 روز میں الیکشن کا کہہ کر 11 سال گزارے گئے، بہت جلد اپنی آئینی ذمہ داری ادا کریں گے، ہمیں قانون سازی کا اختیار نہیں مگر مسائل حل کرنے کے لیے جو کرسکے کریں گے، 30 نومبر کو حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست دے دی جائے گی اور یقین ہے کہ الیکشن کی حتمی تاریخ بھی دے دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا اگر کوئی سمجھتا ہے کہ الیکشن کمیشن کوئی غیر قانونی اور غیر آئینی کام کررہا ہے تو اس حوالے سے عدالتیں کھلی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔