گورنر پنجاب نے صوبے میں مفت اور لازمی تعلیم كا آرڈیننس جاری كردیا

ویب ڈیسک  بدھ 14 مئ 2014
صوبے کے جدید اسكولوں كو اپنے اداروں میں 10 فیصد غریب اور مستحق بچوں كے لئے كوٹہ مختص كرنے کے پابند ہوں گے، آرڈیننس  فوٹو: فائل

صوبے کے جدید اسكولوں كو اپنے اداروں میں 10 فیصد غریب اور مستحق بچوں كے لئے كوٹہ مختص كرنے کے پابند ہوں گے، آرڈیننس فوٹو: فائل

لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے شرح خواندگی میں اضافہ كے لیے صوبے میں مفت اور لازمی تعلیم كا آرڈیننس جاری كردیا ہے جس کے مطابق 5 سے 16 سال کی عمر كے تمام بچے لازمی تعلیم حاصل كریں گے۔

نئے آرڈیننس كے تحت کسی بھی بچے کا پیدائشی سرٹیفكیٹ كے بغیر اسكول میں داخلہ نہیں ہوسکے گا، صوبے کا ہر اسكول طالب علم كو دسویں جماعت تک لازمی تعلیم دے گا اور دسویں جماعت سے قبل كسی طالب علم كو اسكول سے نہیں نكالا جائے گا۔ آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ اسكول سے طالب علم كا نام خارج كیے جانے کی صورت میں اسكول كے سربراہ كو 6 ماہ قید یا 50 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا جبکہ بچوں كو اسكول سے اٹھانے كی صورت میں والدین کو بھی کسی طرح کی سركاری رعایت نہیں دی جائے گی۔

آرڈیننس کے مطابق صوبے کے جدید اسكولوں كو اپنے اداروں میں 10 فیصد غریب اور مستحق بچوں كے لئے كوٹہ مختص كرنے كا بھی پابند بنایا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔