- امیرِ کویت 86 سالہ شیخ نواف الاحمد کی اچانک طبیعت بگڑ گئی؛ اسپتال میں داخل
- عمران خان چیئرمین پی ٹی آئی تھے، ہیں اور تاحیات رہیں گے، بیرسٹر گوہر
- عدالتی احکامات نظرانداز، ایس بی سی اے افسران کی مبینہ سرپرستی میں غیرقانونی تعمیرات جاری
- کراچی میں بیٹیوں کے اغوا کے ملزم سوتیلے والد کی تھانے میں مبینہ خودکشی
- آج میرے ساتھ انصاف ہوا ہے اللہ کا شکر گزار ہوں، نواز شریف
- عدلیہ کا شکریہ جس نے انصاف دیا، شہباز شریف
- امریکا کا فوجی طیارہ جاپان میں گر کر تباہ؛ ہلاکتوں کا خدشہ
- اسلام آباد ہائیکورٹ: ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کالعدم قرار، نواز شریف مقدمے سے بری
- ن لیگ کا سندھ میں لیول پلیئنگ فیلڈ کیلیے الیکشن کمیشن سے رجوع
- سونے کی عالمی و مقامی قیمت میں اضافہ
- کوئٹہ: بولان میڈیکل میں زیر تعلیم 17 فلسطینی طلبا کی کفالت کی منظوری
- رونالڈو نے سعودی عرب میں اپنے ذاتی میوزیم کا افتتاح کردیا
- رحیم یار خان : دو قبیلوں میں تصادم کے دوران آٹھ افراد جاں بحق
- جج دھمکی کیس میں عمران خان کی بریت کی درخواست خارج
- غزہ میں بمباری سے زیادہ بیماریوں سے اموات کا خطرہ لاحق ہے؛ عالمی ادارۂ صحت
- پی ایس ایل9؛ عماد وسیم نے کنگز، حسن علی نے یونائیٹڈ کو خیرباد کہہ دیا
- لاہور؛ مالکن نے پیٹرول چھڑک کر ملازمہ کو آگ لگادی، گھر کا مالک گرفتار
- لیول پلیئنگ فیلڈ یہ ہے کہ میں اور نواز شریف عدالتوں میں پیش ہو رہے، شہباز شریف
- 12 یرغمالیوں کے بدلے مزید 30 فلسطینی خواتین اور بچے اسرائیلی قید سے رہا
- دورہ آسٹریلیا؛ رضوان کھیلیں گے یا سرفراز کو موقع ملے گا، کپتان نے بتادیا
بھارتی انتہاپسندوں کے مظالم کا شکار ہونے والے مسلمان باپ بیٹا کراچی پہنچ گئے

—فوٹو: ایکسپریس نیوز
کراچی: بھارتی انتہاپسندوں کے مظالم کا شکار ہونے والے مسلمان باپ بیٹا کراچی پہنچ گئے اور پاکستان میں پناہ کی درخواست دے دی۔
تفصیلات کے مطابق 70 سالہ محمد حسنین اور 31 سالہ بیٹا اسحاق امیر دہلی سے تعلق رکھتے ہیں جو کہ افغانستان براستہ کراچی پہنچے ہیں۔ متاثرہ بھارتی شہری کا کہنا تھا کہ دہلی جعفرآباد میں ہندو دہشت گردوں نے کئی دفعہ ظلم کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان آنے کی منصوبہ بندی کے تحت نیو دہلی سے 5 ستمبر کو ویزے پر دبئی کا سفر کیا، ابوظہبی سے 7 ستمبر کو افغانستان کا ویزہ لیا اور اگلے روز کابل پہنچے اور کابل سے ہوائی سفر کر کے قندھار پہنچنے کے بعد ٹیکسی سے اسپین بولدک بارڈر پار کیا۔
محمد حسنین نے بتایا کہ چمن بارڈر سے ایجنٹ کی مدد سے پاکستان پہنچے اور ٹیکسی والے کو 10 ہزار روپے دے کر کوئٹہ آئے جبکہ ٹیکسی والے نے مزید 50 ہزار روپے لیکر کوئٹہ سے حب پہنچایا پھر حب سے رکشہ میں کراچی آئے۔
باپ بیٹے نے بتایا کہ انہوں نے پولیس سے خود رابطہ کیا اور پھر پولیس نے ایدھی سینٹر پہنچایا، کوئی دوسرا ٹھکانہ نہیں، ایدھی فاؤنڈیشن سہراب گوٹھ میں قیام پذیر ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ بہت ظلم ہو رہا ہے، کسی بھی صورت بھارت واپس جانا نہیں چاہتے۔ بعدازاں پولیس نے باپ بیٹے کا ریکارڈ لے کر متعلقہ اداروں سے رجوع کرلیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔