- بھارت کی چار ریاستوں کے انتخابی نتائج: بی جے پی نے 3 میں میدان مارلیا
- غزہ کی جنگ سرحدوں سے باہر نکل سکتی ہے جس کی کوئی حد نہیں ہوگی، نگراں وزیراعظم
- اسرائیل غزہ میں عام شہریوں کی جانوں کا تحفظ یقینی بنائے، امریکا
- پاکستانی اسکول نے کوپ 28 کانفرنس میں ایک لاکھ ڈالر کا انعام جیت لیا
- مستقبل میں ملکی ضروریات کیلئے پانی کی دستیابی بڑا چیلنج ہے، نگراں وزیراعظم
- سیاسی انتقام ہارگیا،اب مہنگائی اورمعاشی بدحالی کوشکست دینی ہے،شہبازشریف
- کراچی میں اغواء برائے تاوان میں ملوث 3 پولیس اہلکار گرفتار
- حافظ نعیم کا پولیس افسران کے جرائم میں ملوث ہونے پر سخت اظہار تشویش
- کراچی؛ جعلی سفری دستاویزات پر بیرون ملک جانے کی کوشش کرنیوالا مسافر آف لوڈ
- امریکا میں خوبصورت جزیرہ صرف 25 لاکھ ڈالرز میں برائے فروخت
- 2050 تک 1 ارب سے زائد افراد ہڈیوں کے امراض میں مبتلا ہوجائیں گے
- فضائی آلودگی کے سبب 51 لاکھ سے زائد اضافی اموات کا انکشاف
- پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کیلئے آسٹریلوی ٹیم کا اعلان
- امریکی پارلیمنٹ میں فلسطینیوں کی حق میں احتجاج
- لاہور؛ کرائے کی عدم ادائیگی پر مالک مکان کا خاتون پرڈنڈوں سے تشدد
- پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن میں کئی تقاضے ادھورے رہ گئے، متعدد قانونی خامیاں موجود
- عمران نے اپنی کرسی زرداری کے تراشے ہیرے کے حوالے کردی، خواجہ آصف
- پاکستان نے سفارتی سطح پر بھارت کو شکست دیدی
- ٹریفک پولیس پنجاب کا ریکارڈ، ایک دن میں 74 ہزار سے زائد ڈرائیونگ لائسنس جاری
- فلپائن کے چرچ میں بم دھماکا؛ 4 افراد ہلاک اور 50 زخمی
بغیر رکے دنیا کا چکر لگانے والے وھیل نما ایئر شپ کا منصوبہ

پیرس: فرانسیسی انجینئروں نے ایک وھیل نما ایئر شپ کا منصوبہ پیش کیا ہے جو 20 سے 30 دنوں کے درمیان بغیر رکے زمین کا چکر مکمل کرے گا۔
150 میٹر لمبا سولر ایئر شپ ون خطِ استوا پر زمین سے تقریباً 6000 میٹر کی بلندی پر 38 ہزار 600 کلو میٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرنے کا یہ سفر 2026 میں شروع کرے گا اور اس دوران 25 سے زائد ممالک، دو بحروں اور متعدد بحیروں کے اوپر سے گزرے گا۔
10 سال سال سے زائد عرصے تک کی جانے والی تحقیق کے بعد اس بے آواز طیارے کے حوالے سے بننے والے منصوبوں کے مطابق اس ایئر شپ میں 50 ہزار مکعب (کیوبک) میٹر حجم کے برابر ہیلیئم بھری جائے گی اور اس کی بیرونی پرت 4800 مربع میٹر شمسی فلم سے ڈھکی ہوگی۔
موسمیاتی تغیر کے خلاف اقدامات اور کاربن اخراج کو کم کرنے کے پیشِ نظر اس ایئر شپ میں پرواز کےلیے روایتی ایندھن کے بجائے سورج اور ہائیڈروجن سے حاصل ہونے والی توانائی کو استعمال کیا جائے گا۔ دن کے وقت میں یہ ایئر شپ سولر کلیکٹر جبکہ رات میں فیول سیلز سے توانائی حاصل کرے گا۔
ایئر شپ کا ڈھانچہ 15 انفرادی طور پر کنٹرول کیے جانے والے گیس اینولپس سے بنا ہوگا جس سے ایئر شپ کو مشکل یا طوفانی موسم میں قابو کیا جائے گا۔
یورو ایئر شپ کی ٹیم کے مطابق پوری تاریخ میں تمام بڑے خوابوں کو حقیقت بننے سے قبل ناممکن کہا گیا ہے۔
ٹیم کے مطابق سائنس دانوں نے ماضی میں روایتی فہم پر سوال اٹھا کر نئے حل تلاش کرتے ہوئے قواعد کو چیلنج کیا ہے اور یہی چیز ماحول کی حفاظت اور قابلِ تجدید توانائی کے لیے کرنی ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔