فٹبال ورلڈ کپ سے قبل ٹرانسپورٹ ہڑتال نے انتظامیہ کو نئی پریشانی میں مبتلا کردیا

اے ایف پی / اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 15 مئ 2014
 ناراض ڈرائیورز نے 74  بسوں کو نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے مسافروں کو دشواری پیش آرہی ہے. فوٹو اے ایف پی

ناراض ڈرائیورز نے 74 بسوں کو نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے مسافروں کو دشواری پیش آرہی ہے. فوٹو اے ایف پی

ریو ڈی جنیرو: فٹبال ورلڈ کپ سے قبل ریوڈی جنیرو میں ٹرانسپورٹ ہڑتال نے انتظامیہ کو نئی پریشانی میں مبتلا کردیا۔

گذشتہ روز لوگ آمدورفت کیلیے ٹیکسیوں اور دیگر ذرائع کی تلاش میں مارے مارے پھرتے رہے، ریو کے بس ڈرائیورز نے 48 گھنٹوں کیلیے ہڑتال کا اعلان کررکھا ہے، میگا ایونٹ کے دوران ایسے اقدام سے دنیا بھر سے آنے والے شائقین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ہڑتال پر قابو پانے کیلیے ریو کی گلیوں میں ملٹری پولیس کو تعینات کردیا گیا ، ناراض ڈرائیورز نے 74  بسوں کو نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے مسافروں کو دشواری پیش آرہی ہے،کاروباری افراد کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے کی ہڑتال میں اندازاً 250 ملین ریاس کا نقصان ہوا، بس ڈرائیورز تنخواہوں میں 40 فیصد اضافے کے ساتھ ماہانہ 2 ہزار 500 ریاس کا مطالبہ کررہے ہیں۔

12جون سے شروع ہونے والے ورلڈ کپ کے دوران مظاہروںکی دھمکیوں کا سبب  ٹورنامنٹ پر ہونے والے بہت زیادہ اخراجات ہیں۔گذشتہ برس کے کنفیڈریشن کپ کو بھی مظاہروں کا سامنا کرنا پڑا ان میں کچھ تشدد سے بھرپور تھے۔ دریں اثنا برازیلین صدر دلما روسیف کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت ورلڈ کپ کے دوران لوگوں کے مظاہروں کے حقوق تسلیم کرتی ہے لیکن تشدد کی اجازت نہیں دی جائیگی، انھوں نے کہا کہ ملک میں 1 لاکھ 70 ہزار سیکیورٹی اہلکار عوام کو ورلڈ کپ کے دوران حفاظت کی ضمانت دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔