- عدالت نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیخلاف فیصلے سے روک دیا
- بلے پر فلسطینی پرچم لگانے پر کرکٹر اعظم خان کا ردعمل آگیا
- سونے کی عالمی و مقامی قیمتوں میں کمی
- ہم مقابلہ کرنے نہیں بلکہ آسٹریلیا کو شکست دینے آئے ہیں، محمد حفیظ
- توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی نااہلی معطلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پارلیمنٹ اور میڈیا میں دہشتگردوں کی حمایتی آواز کو کچلنا ہوگا، وزیر داخلہ
- امریکی فوج کا ایف-16 طیارہ جنوبی کوریا میں گر کر تباہ
- غیرشرعی نکاح کیس قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
- ورلڈ مکسڈ مارشل آرٹس چیمپیئن شپ: کانسی کے 2تمغے پاکستان کے نام
- ذوالفقار بھٹو کی پھانسی: کیس کی لائیو نشریات کیلیے بلاول کی درخواست دائر
- اب صرف میڈ اِن پاکستان
- پرتھ اسٹیڈیم میں پاکستانی شائقین کیلیے مخصوص اسٹینڈ قائم
- کسٹم حکام خود گاڑیاں اسمگل کراکے پھر خود پکڑوا دیتے ہیں، چیف جسٹس
- اسلام آباد میں اسلحہ لائسنس کیلئے ٹریننگ لازمی قرار
- خیبر پختون خوا پولیس نے مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی،شیر افضل مروت
- پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ کوئٹہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار
- چنگ چی رکشہ کو قانونی حیثیت دینے کیلئے موٹر وہیکلز رولز 1969 میں ترامیم کی منظوری
- بھارتی سپریم کورٹ: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ برقرار
- ’’گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 40 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا‘‘، حماس
- پاکستان کا آسٹریلیا کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی تیاریوں کا آغاز
کیپکو کی نیپرا کو فی یونٹ پیداواری ٹیرف 77 روپے تک کرنے کی درخواست

فوٹو: فائل
اسلام آباد: ملک میں بجلی کا مہنگا ترین پیداواری ٹیرف منظور ہونے کا امکان، کوٹ ادو پاور کمپنی (کیپکو ) نے بلندترین پیداواری ٹیرف کیلیے نیپرا کو درخواست دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کیپکو نے نیپرا میں 77 روپے 31 پیسے فی یونٹ تک ٹیرف کی درخواست جمع کرادی ہے جبکہ نیپرا نے پاور کمپنی کو ٹیرف کے لیے 17 سوالات بھیج دیے ہیں۔
نیپرا کیپکو کی درخواست پر 3 اکتوبر کو سماعت کرے گی، کیپکو نے 28 روپے 80 سے 77 روپے 31 پیسے فی یونٹ تک ٹیرف کی درخواست کی ہے۔
کیپکو 228 میگاواٹ تا 347 میگاواٹ تک کی کیپسٹی پیمنٹ لیتی ہے، پیداواری ٹیرف میں 5 روپے 37 پیسے تک فی یونٹ کیپسٹی پیمنٹ شامل ہے۔
کیپکو 1996 کے پاور پالیسی کے تحت قائم ہوئی تھی، 1345 میگاواٹ کی کوٹ ادو پاور کمپنی کا لائسنس 2021 میں ختم ہوگیا تھا جسے توسیع دی گئی جبکہ قانون کے مطابق لائسنس ختم ہونے پر پاور کمپنی کو بند کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ کوٹ ادو پاور کمپنی گیس ، فرنس آئل، ڈیزل اور ایل این جی سے بجلی پیدا کرتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔